They are 100% FREE.

منگل، 28 اگست، 2018

نواز شریف اور مریم نواز کے لیے پنجاب ہاؤس سے کھانا جانے کا انکشاف

           

کھانا جیل جانے کی اطلاع مل چکی ہے، معاملہ خود دیکھیں گے۔ اسلم اقبال

لاہور ( 28 اگست 2018ء) : اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظمنواز شریف اور ان کی صاحبزادی کے لیے کھانا پنجاب ہاؤس سے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نوازشریف اور مریم نواز کے لیے پنجاب ہاؤس سے کھانا جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔ صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے کہا کہ ہمیں نواز شریف اورمریم نواز کے لیے کھانا اڈیالہ جیل جانے کی اطلاع مل چکی ہے ۔

اب میں اس معاملے کو خود دیکھوں گا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق شہبازشریف اور نواز شریفکے خادم اس وقت بھی حکومت میں موجود ہیں جنہوں نے پنجاب ہاؤس اور دیگر اداروں پر قبضہ کررکھا ہے ۔ صرف مریم نواز اور نوازشریف کے لیے ہی کھانا جیل میں نہیں جاتا بلکہ ن لیگ کی اہم میٹنگز کے لیے بھی کھانا پنجاب ہاؤس سے تیار ہوکر جاتا ہے ۔
پنجاب ہاؤس میں آج بھی وہی عملہ موجود ہے جو نوازشریف اور شہبازشریف نے رکھا تھا۔
پنجاب ہاؤس میں ایسے بیوروکریٹس کی رہائش ہے جن کو شریف برادران نے رکھا تھا اور وہ وہیں رہتے ہیں عین ممکن ہے کہ ان میں سے ہی کسی کے حکم پرپنجاب ہاؤس میں کھانا بنتا ہو جسے اڈیالہ جیل پہنچایا جاتا ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل ایک خبر آئی تھی کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بہتر کلاس کی ہر سہولت فراہم کی گئی ہے جبکہ انہیں اپنے خرچ پر جیل میں کھانا کھانے کی سہولت بھی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق مریم نواز خود کو اڈیالہ جیل کے ماحول میں ڈھال نہیں پائیں۔ انہوں نے بارہا جیل حکام سے مچھروں اور صفائی سُتھرائی سے متعلق شکایات بھی کیں جبکہ وہ جیل میں بنے کھانے سے بھی ہر ممکن حد تک اجتناب کررہی ہیں۔ دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کو بھی جیل کا کھانا بھجوایا جاتا ہے جسے وہ واپس کر دیتے ہیں ۔ جیل ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دوپہر اور رات کے کھانے کے لیے جیل کے کچن سے ان کے اپنے خرچ پر بکرے کا گوشت اور دیسی مرغی کا سالن تیار کیا جاتا ہے جبکہ نواز شریف کے لیےجیل کے کچن میں تیار کی ہوئی روٹی ہی بھجوائی جاتی ہے ۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تاحال نواز شریف کو بہتر کلاس کی سہولیات کے علاوہ کوئی غیر معمولی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔ نواز شریف کی مجموعی سکیورٹی ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ جیل ملک صفدر کے ذمہ ہے ۔خیال رہے کہ گذشہ ماہ ایک پریس کانفرنس میں پنجاب کے نگران وزیراطلاعات احمد وقاص ریاض نے بتایا تھا کہ نوازشریف کو جیل قوانین 1978ء کے تحت ان کے استحقاق کے مطابق بہترکلاس کی سہولیات فراہم کر دی ہیں جس میں بہتر کلاس کا قیدی اپنا بستر، گدا، جوتے ، میز، کرسی، 21 انچ کا ٹی وی، ریڈیو، ٹوائلٹ کا سامان، اخبارات اور دیگر ایسی اشیاء اپنے خرچے پر حاصل کر سکتا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ نوازشریف کو جیل کے ایک بہتر کلاس پورشن میں علیحدہ کمرے میں رکھا گیا ہے جہاں انہیں ایک لوہے کا پلنگ، ذاتی بستر کی چادریں اور کپڑے ، ایک چھت کا پنکھا، دو بریکٹ فین اور ٹوائلٹ کے سامان کی سہولت دی گئی ہے ۔ وزیراطلاعات نے بتایا نوازشریف کو چہل قدمی کے لئے مناسب جگہ فراہم کی گئی ہے اور وہ باقاعدگی سے اپنے کمرے سے منسلک لان میں واک بھی کرتے ہیں۔
جیل کا میڈیکل سٹاف اور راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے کنسلٹنٹ نوازشریف کا باقاعدگی سے طبی معائنہ کرتے ہیں ، یہی نہیں بلکہ اسی ادارے کے ماہر غذا کی تجویز کردہ خوراک تعینات کردہ ایک خصوصی باورچی تیار کر کے فراہم کرتا ہے اور انہیں پھل، سلاد، کھجوریں اور تجویز کردہ خوراک (قیمہ) بھی فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ ان کی صحت تسلی بخش ہے ۔
نگران وزیر اطلاعات نے بتایا کہ جیل کے قواعدوضوابط سے ہٹ کر کچھ نہیں کیا جا سکتا، جیل میں صرف وہی کچھ کیا جا رہا ہے جس کی آئین اور قانون میں اجازت ہے ۔ محکمہ جیل خانہ جات کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ملک مبشراحمد خان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ جیل کے قوانین و ضوابط پر باقاعدگی سے عمل ہو رہا ہے اور مریم نواز کو بھی خاتون ہونے کے ناطے جو ترجیحی سہولیات دی جا سکتی ہیں وہی دی جا رہی ہیں۔ تاہم اب نواز شریف اور مریم نواز کا کھانا پنجاب ہاؤس سے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ جس پر صوبائی وزیر اسلم اقبال کا کہنا ہے کہ میں یہ معاملہ خود دیکھوں گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں