They are 100% FREE.

پیر، 30 ستمبر، 2019

سرکاری تحویل میں موجود رانا ثنا اللہ کی گاڑی کے ٹائر تک چوری کرلیے گئے

سرکاری تحویل میں موجود رانا ثنا اللہ کی گاڑی کے ٹائر تک چوری کرلیے گئے
لاہور: انسداد منشیات کی عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا ءاللہ خان کی گاڑی کے پرزے غائب ہونے پر لوکل کمیشن مقرر کرتے ہوئے ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
رانا ثناءاللہ خان کی جانب سے انسداد منشیات عدالت میں گاڑی کے پرزے غائب ہونے کی درخواست دائر کی گئی تھی جس پر سماعت کرتے ہوئے اے این ایف کورٹ کے جج خالد بشیر نے لوکل کمیشن مقرر کرنے کا حکم دے دیا اور اس سے ایک ہفتے میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ مانگ لی۔
رانا ثناءاللہ نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ان کی گاڑی اے این ایف کے قبضے میں ہے، گاڑی کے الائے رم اور ٹائروں سمیت متعدد پرزے غائب کر دیے گئے ہیں۔ گاڑی کے پرزوں کی گمشدگی سے متعلق معلومات لی جائیں۔
قبل ازیں ایک پیشی کے موقع پر پر میڈیا سے گفتگو میں بھی رانا ثناءاللہ نے اے این ایف پر لاکھوں روپے کے پرزہ جات چوری کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

تھانہ وا ہ کینٹ کے مشہور منشیات کے مقدمہ میں واہ کینٹ کے رھاشی ملزم ناصر کو باعزت بری کر دیاگیا..ملزم کی پیروی ماہر قانون دان طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ ہای کورٹ کر رہے تھے

تھانہ وا ہ کینٹ کے مشہور منشیات کے مقدمہ میں واہ کینٹ کے رھاشی ملزم ناصر محمود ولد خدا بحش سکنہ لالہ زار واہ کینٹ کو باعزت بری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ملزم ناصر محمود جس کے خلاف تھانہ واہ کینٹ میں ساجد محمود ایس آئی سابقہ ایس ایچ او تھا نہ صدر واہ کی مدعیت میں 9c جرم کے تحت ایف آئ آر نمبر121/2019 درج تھی۔ ملزم پر 1 کلو600گرام چرس کا الزام تھا۔ملزم کی پیروی ماہر قانون دان طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ ہای کورٹ کر رہے تھے۔ جب کے ملزم کا ٹرائل عرفان نسیم تارڑ ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا کی عدالت میں زیر سماعت تھا طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کے لاوارث چرس ملزم پر پولیس کی ناجائز ڈیمانڈ پوری نہ کرنے پر از خود ڈال کر جھوٹا مقدمہ بنایا۔جس کو استغثاء عدالت میں ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ ناجائز ڈیمانڈ پوری نہ کرنے پر از خود لاوارث چرس ڈال کر اڈیالہ جیل بھجوا دیا ۔
Image may contain: 1 person, eyeglasses
ماہر قانون دان طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ
استغثاء ملزم کے خلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ عدالت نے ملزم کو باعزت بری کرنے کا حکم دے دیا

ٹیکسلا کے مشہور منشیات کے مقدمہ میں واہ کینٹ کے رھاشی ملزم عمران کو باعزت بری کر دیا گیا..ملزم کی پیروی ماہر قانون دان طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ ہای کورٹ کر رہے تھے


تھانہ ٹیکسلا کے مشہور منشیات کے مقدمہ میں واہ کینٹ کے رھاشی ملزم عمران ولد خان بہادر ولد سکنہ سمو گھڑی افغاناں واہ کینٹ کو باعزت بری کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ملزم عمران کے خلاف تھانہ ٹیکسلا میں محمد افضل ایس آئی کی مدعیت میں 9 نمبر513/18 درج تھی۔ ملزم پر 1 کلو350 گرام چرس کا الزام تھا۔ملزم کی پیروی ماہر قانون دان طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ ہای کورٹ کر رہے تھے۔ جب کے ملزم کا ٹرائل عرفان نسیم تارڑ ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا کی عدالت میں زیر سماعت تھا طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کے لاوارث چرس ملزم پر پولیس کی ناجائز ڈیمانڈ پوری نہ کرنے پر از خود ڈال کر جھوٹا مقدمہ بنایا۔جس کو استغاثہ عدالت میں ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ ناجائز ڈیمانڈ پوری نہ کرنے پر از خود لاوارث چرس ڈال کر اڈیالہ جیل بھجوا دیا ۔
Image may contain: 1 person, eyeglasses
ماہر قانون دان طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ
استغثاء ملزم کے خلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ عدالت نے ملزم کو باعزت
بری کرنے کا حکم دے دیا۔ : ۔

کراچی میں شاندار سنچری بنا کر بابر اعظم نے ویرات کوہلی کا اہم ریکارڈ توڑ دیا

کراچی میں شاندار سنچری بنا کر بابر اعظم نے ویرات کوہلی کا اہم ریکارڈ توڑ دیا
کراچی : پاکستانی کرکٹر بلے باز بابراعظم نے ویرات کوہلی کو سنچریوں کے ریکارڈ میں پیچھے چھوڑ دیا۔ نیشنل سٹیڈیم میں سری لنکا کے خلاف بابر اعظم 105 گیندوں پر 4 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 115 رنز بناکر آو¿ٹ ہوئے اور اپنے کیریئر کی 11 ویں سنچری بنائی ۔بابراعظم نے اپنے کیریئر کی 11 ویں سنچری 71 ویں اننگز میں بنائی جبکہ ویرات کوہلی نے 82 ویں اننگز میں 11 سنچریاں بنائی تھیں۔جنوبی افریقا کے ہاشم آملہ نے 64 اور کوئنٹن ڈی کوک نے 65 اننگز میں 11سنچریاں مکمل کی تھیں۔بابر اعظم نے اپنی 71 ویں اننگز میں ایک اور سنگ میل عبور کیا اور وہ 2013 کے بعد ایک سال میں ہزار ون ڈے رنز بنانے والے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں۔

میڈیسن کمپنیاں سالانہ اربوں روپے ناجائز کیسے کماتی ہیں۔؟

میڈیسن کمپنیاں سالانہ اربوں روپے ناجائز کیسے کماتی ہیں۔ڈریپ افسر نے خود ہی پول کھول دیا۔
ملک میں ادویہ ساز کمپنیاں اپنی ادویات کی قیمتیں کس طرح ازخود بڑھاتی ہیں۔اور کیسے ناجائز منافع کماتی ہیں۔اس سلسلے میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبید علی نے ایک خط ڈریپ کے ڈائریکٹر کاسٹنگ اینڈ پرائسنگ کے نام لکھتے ہوئے خط کی کاپی سی ای او ڈریپ کو بھی ارسا ل کی ہے۔
خط میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملک میں میڈیسن مینوفیکچرنگ کمپنیاں ناجائز منافع خوری اور قیمتوں میں خود ساختہ اضافے کی وجہ سے سالانہ ایک ارب روپے سے زائد ناجائز کمائی کرتی ہیں۔اور یہ بوجھ مریضوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر عبیدعلی کی طرف سے اپنے ہی محکمے کو لکھا جانے والا خط خاص اہمیت رکھتا ہے۔اور ڈریپ کے ذمہ داران اس خط کو لیکر تشویش میں مبتلا ہیں۔ڈریپ میں یہ اس نوعیت کا پہلا واقع ہے جب اتھارٹی کے اپنے ہی افسر نے میڈیسن کمپنیوں کے خلاف اتھارٹی کی بے بسی کا تحریری اظہار کیا ہو۔

عبیدعلی کی طرف سے لکھا گیا ہے کہ میڈیسن کمپنیاں کسی بھی میڈیسن میں پائے جانے والے بنیادی سالٹ کی مقدار کو دوگنا کرنے پر اس کی قیمت بھی دوگنا کردیتے ہیں۔حالانکہ امریکہ سمیت دنیا کے دیگر ملکوں میں ایسا نہیں ہوتا اور سالٹ کی مقدار دوگنا کرنے سے میڈیسن کی قیمت دوگنا نہیں کی جاتی بلکہ پہلی قیمت ہی برقرار رکھی جاتی ہے۔لیکن پاکستان میں اس کے برعکس 10ملی گرام کی کوئی ٹیبلٹ اسی برانڈ کی پانچ ملی گرام کی ٹیبلٹ سے دوگنا قیمت پر جبکہ 20ایم جی کی ٹیبلٹ 10ایم جی سے دوگنی قیمت پر دستیاب ہوتی ہے۔اور قیمت کا تعین بھی مینوفیکچرنگ کمپنیاں ازخود ہی کرتی ہیں۔جو کے سراسر غٖلط ہے۔اور اس اضافی رقم کا بوجھ مریضوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔

تفتیش میں حصہ نہ لینے والے جج ارشد ملک کے نئے الزامات

اسلام آباد (ویب ڈیسک) ایک حیران کن اقدام میں جج ارشد ملک نے ایک درخواست میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم اور ملزمان نے جان بوجھ کر گٹھ جوڑ بنا یا تا کہ ان کا ویڈیو سکینڈل کیس تباہ کیا جائے۔ 

روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے انتہائی مشکوک انداز میں تفتیش کی جس کی وجہ سے تین اہم ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ سے ” کلین چٹ “ مل گئی ، مجسٹریٹ کی طرف سے ملزمان کی رہائی کے چند دن بعد جج ارشد ملک نے ڈی جی ایف آئی اے کے نام درخواست میں لکھا ہے ” مجھے یہ علم ہوا ہے، جس پر میں حیران اور مایوس ہوں ، تفتیشی ارکان نے مذکورہ تینوں ملزمان سے ملی بھگت کر لی ، پی آر پی سی کی سیکشن169کے تحت عدالت میں درخواست دائر کی ، جس میں کہا گیا کہ ناصر جنجوعہ، غلام جیلانی اور خرم یوسف نہ تو آڈیو بنانے میں ملوث پائے گئے اور نہ ہی انہوں نے اس کی نمائش کی اور اس کو منتقل کیا یوں ا نہوں نے ایف آئی آرکے مواد کی روشنی میں بامقصد، آزادانہ، پروفیشنل اورمکمل تفتیش کا حق ادا نہیں کیا ، تینوں ملزمان کو ڈسچارج اور رہا کرناپی آر پی سی کی سیکشن169 کا نتیجہ ہے، تفتیشی ٹیم کے دو ارکان نے اس ضمن میں جو درخواست دائر کی وہ غلط، غیر قانونی اور شکایت کنندہ ( میں خود) کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے،یہ تفتیشی ٹیم کے ارکان اور تینوں ملزمان کی ملی بھگت اور بے ایمانی کا نتیجہ دکھائی دیتا ہے “ یہ صورت حال ایک ایسے وقت پیدا ہوئی جب ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن ایک لمبی چھٹی پر چلے گئے ہیں اور ایف آئی اے کی نئی ٹیم جس کے سربراہ بابر بخت ہیں وہ آج (پیر) اس کیس کے بارے میں اسلام آباد سائبر کرائم کورٹ میں مقدمے کے تازہ ثبوت پیش کرے گی۔ اخباری ذرائع کے مطابق جج ارشد ملک جو آج کل او ایس ڈی ہیں ، بار بار کے نوٹسز کے باوجود بھی ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ جج ارشد ملک نے مزید دعویٰ کیا کہ تفتیشی ٹیم میری ویڈیو شکایت سے ابھرنے والے حقیقی سوالات کے تناظر میں مناسب، بامقصد اور جامع تفتیش کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے، اور ایف آئی آر میں انہیں دیے گئے مخصوص رول کے ریفرنس میں بھی وہ تینوں ملزمان سے مناسب طریقے سے تفتیش نہیں کر سکی، ظاہر یہ ہوتا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے دقیق تجزیے، مصدقہ ثبوت، حقیقی مواد کے بغیر ملزمان کا زبانی انکار، بیان اور موقف تسلیم کر لیا ، یہ اس طرح کے معاملات میں تفتیش کے بنیادی معیارات کے خلاف ہے اور انہوں نے جو کچھ جمع کرایا اس سے بھی تفتیشی ٹیم کے ارکان کاتینوں ملزمان کے حق میں تعصب اور دھوکے کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنی درخواست میں کمیشن پر سنگین الزامات لگائے اور کہا دوسری باتوں کے علاوہ انہوں نے بلیک میل کیا،انہوں نے کریمنل جسٹس کی انتظامیہ میں مداخلت کی سازش کو بھی اجاگرکیا جس کیلئے ویڈیو کو استعمال کیا گیا، تفتیشی ٹیم نے بظاہر ملزمان کی زبانی تردیدکو قبول کر لیا یوں وہ قانون کے مطابق اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ،نتیجہ کے طور میری شکایت کے ازالے کے بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہوئی، مزید براں ایف آئی آر کی روشنی میں اس جرم میں ملوث تمام ملزمان کے خلاف پراسیکوشن کے قانونی حق سے بھی غیرقانونی اورنامعقول دباﺅ کے ذریعے مجھے محروم کر دیا گیا، یہ سب ایف آئی آر میں نامز د ملزمان کو غیر ضروری فائدہ پہنچانے کیلئے کیا گیا، جج نے کہا کہ ان کاتفتیشی ٹیم سے تمام اعتبار اٹھ گیا ہے جو افضل محمود بٹ، فضل معبود اور فاروق لطیف پر مشتمل ہے۔

اتوار، 29 ستمبر، 2019

ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ ہو گیا

ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ ہو گیا
لاہور:ایل پی جی کی قیمت میں فی کلو 12 روپے اضافہ کر دیا گیاہے جس کے بعد گھریلو سیلنڈر 140 روپے مہنگا ہو گیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کے مطابق ایل پی جی کی قیمت میں 12 روپے فی کلو گرام اضافہ کردیا گیا ہے جس کے بعد ایل پی جی کی فی کلو قیمت 125روپے ہوگئی ہے۔قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 140روپے مہنگا ہوکر 1468روپے جب کہ کمرشل سلنڈر 540 روپے مہنگا ہوکر 5675 روپے کا ہوگیا۔

کشمیر کے لوگ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں، جب تک آپ انکے ساتھ کھڑے ہیں کشمیری جدوجہد کرتے رہیں گے: وزیراعظم کا وطن واپسی پر کارکنان سے خطاب

جدوجہد میں اونچ نیچ آتی ہے،کشمیری جیتیں گے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 29 ستمبر2019ء) وزیراعظم عمران خان اقواممِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان امریکہ سے سعودی عرب گئے اور وہاں مختصر قیام کے بعد پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کشمیریوں کے لیے دعائیں کرنے پر پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کے لوگ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں، جب تک آپ انکے ساتھ کھڑے ہیں کشمیری جدوجہد کرتے رہیں گے، آپ نے گھبرانا نہیں ہے، ناامید نہیں ہونا، ہم بھارت کے چہرے کو پوری دنیا میں ہر فورم پر بے نقاب کریں گے، انشاء اللہ کشمیر آزاد ہو گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ 80لاکھ افراد کو بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر مین کرفیو لگا کر بند کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جدوجہد میں اونچ نیچ ہوتی ہے لیکن کشمیری آزاد ضرور ہوں گے، اچھا وقت آئے گا انہوں نے کہا کہ کوشش انسان کرتا ہے اور کامیابی اللہ دیتا ہے۔ وزیراعظم امریکی سے سعودی عرب پہنچے تھے اور وہاں مختصر قیام کے بعد اب پاکستان پہنچ چکے ہیں۔پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنان، رہنماؤں اور وفاقی وزراء نے وزیراعظم کا ائیرپورٹ پر استقبال کیا۔
وزیراعظم کا شاندار استقبال کیا گیا جس کے بعد انہوں نے خطاب کیا اور ساری قوم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم امریکہ سعودی ولی عہد کے خصوصی طیارے پر گئے تھے لیکن واپسی پر طیارے میں خرابی کے باعث انہیں کمرشل فلائٹ سے واپس آنا پڑا۔ یاد رہے کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے وفد کی قیادت کی اور نیویارک میں ایک ہفتہ قیام کیا۔
اپنے قیام کے دوران انہوں نے مختلف سربراہان حکومت اور سیاسی رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، ترکی کے صدر رجب طیب اردوان، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسینڈرا آرڈن، ایران کے صدر حسن روحانی، ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔

بھولا برادری ملک تیمور مسعود اکبر کے قافلے میں شامل

ملک تیمور مسعود اکبر کی بھولا آف بھابڑا کی رہائیش گاہ آمد ۔
بھولا برادری ملک تیمور مسعود اکبر کے قافلے میں شامل 

مودی، بھارت اور آرایس ایس ایک ہی ہیں، ہاں ہم دہشتگرد ہیں اور بھارت ہمارا حصہ ہے۔ دہشتگرد تنظیم آر ایس ایس کے رہنماء کرشن گوپال کا اعتراف

وزیراعظم کے بیان پر ہندوانتہا پسند تنظیم آرایس ایس کا ردعمل
وزیراعظم عمران خان کے بیان پر ہندوانتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کا ردعمل آگیا۔ دہشتگرد تنظیم آر ایس ایس کے رہنماء کرشن گوپال نے اعتراف کیا کہ مودی ، بھارت اور آر ایس ایس ایک ہی ہیں، ہاں ہم دہشتگرد ہیں اور بھارت ہمارا حصہ ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آر ایس ایس کے مرکزی رہنماء کرشن گوپال نے وزیراعظم عمران خان کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ مودی ، بھارت اور آر ایس ایس ایک ہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان آر ایس ایس سے نہیں بھارت سے ناراض ہیں۔ دہشتگرد تنظیم آر ایس ایس نے اعتراف کیا کہ ہاں ہم دہشتگرد ہیں اور بھارت ہمارا حصہ ہے۔ واضح رہے وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم اور بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی اور آر ایس ایس کو خوب رگڑا لگایا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں آنے کا اہم مقصد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بتانا ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے، 2001 کے بعد پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شمولیت اختیار کی لیکن میں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے شامل ہونے کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر بات سے پہلے میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہماری حکومت جنگ کے خلاف ہے، نائن الیون واقعے میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، 70 ہزار پاکستانی ایسی جنگ میں مارے گئے جن کا اس سے تعلق ہی نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تمام انتہا پسند گروپس ختم کر دئیے ہیں لہٰذا اقوام متحدہ سے درخواست کرتا ہوں کہ اپنا مشن بھیج کر چیک کرالیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد بھارت سے مذاکرات کی بات کی، مودی کو بتایا کہ ہمارے مشترکہ چیلنجز ہیں لیکن بھارت نے مذاکرات کی پیش کش ٹھکرادی، بھارتی وزیراعظم کو کہا غربت اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے لڑیں، مودی نے کہا پاکستان سے دہشت گرد حملے ہوتے ہیں تو بھارتی وزیراعظم کو بتایا کہ بھارت سے بلوچستان میں دہشتگردی ہوتی ہے، کلبھوشن یادیو نے پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے بم گرائے، ہم نے ان کے دو طیارے مار گرایا، ہم نے فوری طور پر ان کا پائلٹ واپس کیا کیونکہ ہم امن چاہتے تھے، بھارت میں واویلا کیا گیا کہ پاکستان میں 50 دہشت گرد مارے، انہوں نے صرف 10 درخت تباہ کیے، مودی نے انتخابی مہم میں کہا ٹریلر دکھایا ہے پاکستان کو فلم دکھائیں گے، ہم نے سوچا انتخابات کا ماحول ہے، بعد میں صحیح ہو جائیں گے لیکن ہمیں پتا چلا بھارت پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی سازش کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے سلامتی کونسل کی 11 قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، مقبوضہ وادی میں اضافی فوجی نفری تعینات کی اور کرفیو لگا کر 80 لاکھ لوگوں کو گھروں میں محصور کردیا۔ وزیراعظم نے بھارتی وزیر اعظم سے متعلق کہا کہ مودی آر ایس ایس کے رکن ہیں جو ہٹلر اور مسولینی کی پیروکار تنظیم ہے، آر ایس ایس کے نفرت انگیز نظرئیے کی وجہ سے گاندھی کا قتل ہوا، آر ایس ایس بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کررہی ہے اور یہ ہٹلر سے متاثر ہو کر بنی، آر ایس ایس بھارت سے مسلمانوں اور عیسائیوں سے نسل پرستی کی بنیاد پر قائم ہوئی، اسی نظریے کے تحت مودی نے گجرات میں مسلموں کا قتل عام کیا۔
عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ افراد کو جانوروں کی طرح بند کیا ہوا ہے، یہ نہیں سوچا گیا کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھے گا تو کیا ہوگا، دنیا نے حالات جان کر بھی کچھ نہیں کیا کیونکہ بھارت ایک ارب سے زیادہ کی منڈی ہے، مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھنے پر خونریزی ہوگی، دنیا نے سوچا کہ مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا کشمیریوں پر کیا اثر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں لاکھوں کشمیری آزادی کی تحریک میں جان دے چکے ہیں، مقبوضہ وادی میں 11ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی حامی سیاسی قیادت کو بھی قید کررکھا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں خون خرابے کے بعد ایک اورپلواما ہوسکتا ہے اور بھارت ہم پرالزام لگائے گا۔ بھارت میں کروڑوں مسلمان کیا یہ سب نہیں دیکھ رہی بھارتی حکومت نے 13 ہزار کشمیری نوجوانوں کو مختلف جیلوں میں قید کررکھا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے خطاب میں کہا کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا جاتا ہے اور پوری دنیا خاموش رہتی ہے۔ اگر لاکھوں یہودی اس طرح محصور ہوں تو کیا ہوگا روہنگیا میں مسلمانوں کا قتل عام ہوا، دنیا نے کیا رد عمل دیا اگرخونریزی ہوئی تو مسلمانوں میں انتہا پسندی اسلام کی وجہ سے نہیں بلکہ انصاف نہ ملنے کی وجہ سے ہوگی۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں