They are 100% FREE.

ہفتہ، 30 نومبر، 2019

پٹرول کی قیمت میں 25پیسے فی لٹر کمی کردی.عوام میں خوشی کی لہر پیٹرول کے حصول کیلئے پمپس پر لمبی لمبی قطاریں

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
اسلام آباد :حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کردی، پٹرول کی قیمتوں میں 25پیسے فی لٹر کمی کی گئی ہے ۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 25 پیسے فی لٹرکمی،ہائی سپیڈڈیزل کی قیمت میں2روپے 40پیسے فی لٹرکمی، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 2روپے 90 پیسے فی لٹرکمی اور مٹی کاتیل 83 پیسے فی لٹرسستاکردیا گیاہے ۔

خوشخبری ہےکہ پاکستان بڑے معاشی بحران سے نکل گیا، مجھےاپنی معاشی ٹیم پرفخرہے،... وزیراعظم عمران خان

خوشخبری ہےکہ پاکستان بڑے معاشی بحران سے نکل گیا، وزیراعظم عمران خان
لاہور: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خوشخبری ہے کہ پاکستان بڑے معاشی بحران سے نکل گیا، مجھے اپنی معاشی ٹیم پر فخرہے، کیونکہ اپوزیشن کو یقین نہیں تھا، اسی لیے کبھی چی گوئیرفضل الرحمان اسلام آباد آرہا ہے، اپوزیشن کبھی الیکشن کمیشن تو کبھی ادھر امید لگا لیتی ہے،مافیا کا مفاد پاکستان نہیں پیسا بچانا ہے، اب ہم نوکریوں اور گھربنانے کی طرف جا رہے ہیں۔
انہوں نے آج لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سموگ کا بچوں بوڑھوں اور سب بڑے متاثر ہورہے ہیں، مجھے شوکے خانم کے ڈاکٹرز نے آج سے دوسال قبل نومبر میں جب سموگ آئی تو بتایا تھا کہ اس سے لوگوں کی زندگیاں کم ہوجائیں گی، بچوں کے پھیپھڑے کم ہونا شروع ہوجائیں گے۔
پی ایم ٹو گیس ہے یہ پتلے پتلے سے ذرے پھیپھڑوں اور انتڑیوں میں چلے جاتے ہیں، ہم نے اس کیلئے پالیسی بنائی ہے، اس کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

لاہورمیں 10سالوں میں 70 فیصد درخت کم ہوئے۔ ہم نے اس حوالے سے کچھ فیصلے کیے ہیں، سب سے پہلے 50 فیصد تیل جو امپورٹ کرتے ہیں، ہم اب یوروٹو کی بجائے یوروفورتیل امپورٹ کریں گے۔جس میں آلودگی کم ہوتی ہے۔ جبکہ 2020ء تک تیل سارایورو5 پر چلاجائے گا جس سے 90 فیصد ہوا کلین ہوجائے گی، یعنی آلودگی کم ہوجائے گی، انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی ریفائنریز کو تین سال کا وقت دیا ہے کہ تیل صاف پیدا کیا جائے گا ،کوالٹی کو اپ گریڈ کیا جائے، ورنہ ان کو بند کردیں گے۔
تیسرا فیصلہ الیکٹرک وہیکل کیلئے کیا ہے، کارانڈسٹری سے بات چیت چل رہی ہے، شہرمیں چلنے والی بسوں کو الیکٹرک یا گیس پر لے کرآئیں گے۔چوتھا فیصلہ یہ کیا ہے کہ جو چاول کی فصل جلائی جاتی ہے تواس کیلئے ہم ان کے ساتھ ملکرمشینری لے کرآئیں گے، فصل کو جلانے کی بجائے فروخت سے فائدہ ہوگا، پانچواں بھٹے ہیں ان کے حوالے سے پالیسی بنائی ہے۔
ان کو زگ زیگ ٹیکنالوجی کی طرف لے کرآئیں گے،لاہور میں 60 ہزار کنال زمین پر جنگلات اگائیں گے۔ ہم سمجھتے ہیں ہرسال لوگوں کو بہتری ملے گی، تین سال بعد واضح فرق نظر آئے گا۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ پاکستان پر مشکل وقت تھا،جن ایک گھرمقروض ہوتا ہے تواس پرآمدنی اور خرچے میں خسارہ ہوتا ہے، اب پاکستان مشکل وقت سے نکل رہا ہے، روپیہ مستحکم ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی ادارہ لوگوں کو نوکری دیتا ہے پھر تنخواہ نہیں دیتا اس سے بڑا ظلم اورکیا ہوسکتا ہے؟ میں وزیراطلاعات پنجاب کو کہتا ہوں کہ اس پر انکوائری کریں، میڈیا مالکان اپنے نمائندوں کو تنخواہ نہیں دیتے ان کو چیک کریں۔ ابھی ایسا کوئی بحران نہیں ہے کہ لوگوں کو تنخواہ نہ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ ابھی ہمارا پہلا دن تھا اورکہنے لگے کہ حکومت ناکام ہوگئی، لیکن اللہ کے کرم سے حکومت درست سمت میں جارہی ہے، ورلڈ بینک نے تعریف کی ہے،آج اس مافیا کو فکر لگی ہوئی ہے،کیونکہ یہ سمجھ رہے تھے کہ ملک بیٹھ جائے گا۔
ان سے کنٹرول نہیں ہوگا، ان کے پاس تجربہ کارٹیم نہیں ہے۔جب ملک اٹھنے لگا تو مولانا فضل الرحمان آرہا ہے، کوئی کہہ رہا ہے ختم نبوت کوئی کہہ رہے تھے کہ یہودی لابی ہے۔ لیکن سب کا مقصد یہ تھا کہ لوٹا ہوا پیسا بچانا ہے۔ 1965ء کے بعد کشمیر کازجتنا ہم نے انٹرنیشنل سطح پر اٹھایا کسی نے نہیں اٹھایا۔ عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں جتنی ریفارمز اب ہوئی پہلے کبھی نہیں ہوئی۔
کیونکہ ہم پیسے دے کراشتہار نہیں دے سکتے۔ یہ سب وزیراعلیٰ کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں،جس پرایک روپیہ خرچ نہیں ہورہا، ہم نے تین ہفتے ایکسرسائز کی اور بیوروکریسی اورپولیس میں تبدیلی کی ہے۔آج ہم نے بہترین لوگوں کو تعینات کیا ہے۔ اب آپ کو پہلی بار نظر آئے گا کہ پنجاب میں پہلی بار گورننس سسٹم نظر آئے گا۔پرانے اور نئے پنجاب میں کیا فرق ہے؟ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بڑے ڈاکٹرزپرمشتمل میڈیکل بورڈ بنایا گیا، ڈاکٹرزنے رپورٹ دی کہ مریض کی حالت اتنی بری ہے کہ کسی بھی وقت دوسرے جہان میں جاسکتا ہے۔
انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہم نے ان کوباہر جانے دیا۔اب سب کچھ سامنے آجائے گا، عدالت نے کہا ہے کہ ہردوہفتے بعد رپورٹ دی جائے، وہ رپورٹ آئی توسب سامنے آجائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سب سے اہم چیز یہ ہے کہ پاکستان بہت بڑے معاشی بحران سے نکل گیاہے، مجھے اپنی ٹیم پر فخرہے، کیونکہ اپوزیشن کو یقین نہیں تھا ، اسی لیے کبھی چی گوئیرفضل الرحمان اسلام آبادآرہا ہے ،کبھی الیکشن کمیشن تو کبھی ادھر امید لگا لیتے ہیں، کیونکہ وہ حکومت غیرمستحکم کرنا چاہتے تھے،مافیا کا مفاد پاکستان نہیں پیسابچانا ہے،اب ہم معیشت کی بحالی،مہنگائی کے خاتمے ،نوکریوں اور گھربنانے کی طرف جارہے ہیں،

’گاڑیوں پرایڈووکیٹ اور پریس لکھوانے کا مقصد ہے کہ۔۔۔‘چیف جسٹس کے بیان پر قہقہے لگ گئے

’گاڑیوں پرایڈووکیٹ اور پریس لکھوانے کا مقصد ہے کہ۔۔۔‘چیف جسٹس کے بیان پر قہقہے لگ گئے

ڈیرہ غازیخان:چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ گاڑیوں پر ایڈووکیٹ اور پریس لکھوانے والوں کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ان سے کوئی پنگا نہ لے، ان کے دلچسپ اندازمیں کہے گئے جملے پر شرکا کھلکھلا کر ہنس پڑے۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ڈیرہ غازیخان میں ڈسٹرکٹ بار سے خطاب سرائیکی میں خطاب کیا۔انہوں نے کہا عہدوں کیلئے کی جانے والی عزت صرف مفادات کیلئے ہوتی ہے۔اصل عزت اور وقار صرف اچھے کردارسے مل سکتاہے۔اورکردار اس وقت مضبوط ہوگا جب ایمان مضبوط ہوگا۔انہوں نے کہا جس دن ہم اس بات کو سمجھ لیں گے کہ عزت اور ذلت اللہ پاک کی طرف سے ہے اسی دن یہ بھی سمجھ آجائے گا کہ کوئی ہمیں نقصان نہیں پہنچاسکتا۔
ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے مطالبات کی فہرست دینے پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضلعی صدر یاسر کھوسہ بلوچ ہیں مگربلوچی روایت کو بھول چکے ہیں۔تاہم آخر میں انہوں نے مسکراتے ہوئے ضروری مطالبات پرغورکی یقین دہانی کروائی۔بنچ بنائے جانے کے مطالبے پرانہوں نے کہا اب ہر جگہ بینچ بنانے کی ضرورت نہیں رہے گی، ہر شہر میں ویڈیولنک بنادیں گے،جس سے خرچ کم اور انصاف کی فراہمی آسان ہوجائے گی۔وکلا نے پلاٹس کا مطالبہ کیاتو چیف جسٹس نے کہا ان کے بس میں ہوتا تو وہ ابھی دے دیتے تاہم یہ ان کا کام نہیں ہے البتہ وہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو پیغام دے دیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا انہیں یاد ہے ان کے والد صاحب سائیکل پردفترجاتے تو لوگ ان کیلئے راستہ چھوڑ دیتے تھے۔جبکہ اگر کوئی سائیکل پر سفر کررہا ہوتا اور وہ کسی وکیل کو دیکھ لیتا تو وکیل کے احترام میں سائیکل سے اتر جاتاتھا ،اس وقت وکالت کو انتہائی محترم پیشہ سمجھا جاتا تھا۔انہوں نے کہاآج وکلا کا وہ احترام کیوں نہیں کیا جاتا؟چیف جسٹس نے کہا لوگوں نے گاڑیوں پر ایڈووکیٹ اور پریس کی نمبر پلیٹ لگا کر رکھتے ہیں جس کا مطلب ہے ہم سے کوئی پنگا نہ لے۔انہوں نے کہا اصل عزت وہ ہے جو ہم اپنے کردار کے ذریعے کماتے ہیں، عزت مانگی نہیں جاتی بلکہ عزت کمائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا عزت و خودداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع ،جن سے نوٹیفکیشن نہیں بناوہ اتفاق رائے کیسے قائم کریںگے،بلاول بھٹو

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع ،جن سے نوٹیفکیشن نہیں بناوہ اتفاق رائے کیسے قائم کریںگے،بلاول بھٹو
مظفرآباد:آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ اب پارلیمان میں آئے گا۔لیکن سوال یہ ہے کہ جن سے ایک نوٹیفکیشن نہیں بنا وہ چھ ماہ میں ایوان کے بارے میں اتفاق رائے کیسے قائم کریں گے۔آج سیاست میں نظریات نہیں بلکہ سستی شہرت کیلئے کیچڑ اچھالاجاتا ہے۔عمران حکومت نے پیپلز پارٹی کے منصوبوں کو آگے بڑھانے کے بجائے سی پیک جیسے منصوبوں کو بھی متنازع بنادیا ہے تاہم پیپلز پارٹی ان منصوبوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریںگے۔انہوں نے کہا اس حکومت سے جان چھڑانا ہوگی۔سلیکٹرز کو بھی سوچنا پڑے گاکہ ان کے تجربات صحیح ثابت نہیں ہوئے اور یہ تجربہ ناکام ہوگیاہے،اب عوامی راج لانا پڑے گا۔
مظفرآباد مٰیں پیپلز پارٹی کے 52ویں یوم تاسیس پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے  کہااس سال ستائیس دسمبر کو بی بی شہید کی برسی اسی جگہ پر منائی جائے گی جہاں انہوں نے اپنی جان قربان کی تھی۔انہوں نے ستائیس دسمبر کو لیاقت باغ میں جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بار پھر وہ علم دوبارہ بلند کریں گے جسے بی بی نے اٹھایا تھا۔
اسی پنجاب کے شہر راولپنڈی سے جہاں ذوالفقار بھٹو کو شہید کیاگیا۔اسی شہر میں جہاں زرداری کا ٹرائل کیاجارہاہے۔جلسے کا مقصد لوگوں کو پیغام دینا ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ تو ہمیں کوئی سلیکٹر منظور ہے نہ ہی کوئی ایسا نظام جس میں عوام کی مرضی شامل نہ ہو۔انہوں نے ایک نئی تحریک کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج سے پارٹی انہیں اصولوں کو دوبارہ اپنائے گی جن پر یہ پارٹی قائم ہوئی۔
کشمیر پر بات کرتے ہوئے بلاول نے کہاپیپلزپارٹی کاکشمیر سے رشتہ پہلے دن سے ہے، مقبوضہ کشمیرمیں نوجوانوں کی آنکھوں مسخ کی جارہی ہیں،پیپلزپارٹی نے مسئلہ کشمیرپراہم کرداراداکیا،پیپلزپارٹی ہمیشہ کشمیرکی محافظ رہی،پیپلزپارٹی نے کشمیرپرسوداقبول نہیں کیا،کوئی کشمیرکاسفیررہاہے تووہ شہیدبھٹوہے۔بھٹو شہید اقوا م متحدہ میں کشمیر کا مسئلہ رکھتا تو بھارتی سفیر کا پسینہ چھوٹ جاتا تھا۔بھٹو نے اقتدارکو ٹھوکر ماری کشمیر پر سودا نہیں کیا۔انہوں نے کہا پیپلز پارٹی امن چاہتی ہے لیکن کشمیر کی قیمت پر نہیں۔انہوں نے کہاپہلی بارکشمیرکااسپیشل اسٹیٹس ختم کردیاگیاہے۔مودی کی لگائی نفرت کی فصل بھارت کی کئی نسلیں کاٹیں گی۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں نریندر مودی کو پہچانو، مودی انتہا پسند سوچ رکھتا ہے، بھارتی وزیراعظم ایک انتہا پسند سوچ رکھنے والا شخص ہے، مودی پورے خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کہتا تھا مودی جیتے گا تو مسئلہ کشمیر حل ہوگا۔

متحدہ انجمن تاجران کےوفد کی اسٹیشن کمانڈر سےملاقات مزاکرات کامیاب


متحدہ انجمن تاجران کےوفد کی اسٹیشن کمانڈر سےملاقات مزاکرات کامیاب۔ سیل دوکانوں کو ڈی سیل کرنے کی ہدایات جاری۔

وفد کی سربرائی ممبر صوبائ اسمبلی و سیکریٹری پارلیمانی امور ملک تیمور مسعود اکبرکر رہے تھے۔
وفد میں ملک فہد مسعوداکبر ممبر کینٹ بورڈ،ملک عابد محمود، عابد وڑائچ، راجہ
عامر سعید شامل تھے۔

ٹیکسلا: خاتون کے قتل کا سراغ مل گیا


ٹیکسلا میں قتل کی گئی خاتون کی لاش کنویں سے مل گئی ہے، خاتون کو 2 ماہ قبل قتل کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان احسن اور محمود نےصنوبر بی بی کو اغواء کرکے قتل کیا، ملزمان نےخاتون سے زیادتی کی کوشش کی اور مزاحمت پر اسے قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان کی نشاندہی پر 1122 نے لاش کنویں سےنکال لی، قتل پر پردہ ڈالنے کے لیے کنویں میں بھاری مقدارمیں کچرا پھینکا گیا، کنویں سے لاش نکالنے کے لیےدو دن تک آپریشن جاری رہا۔
خاتون کےقتل میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ لاش پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردی۔
اسپیشل رپورٹ 
Copied From Wall of Raja Bertagen Turk
ٹیکسلا (راجہ خلجی سے) سٹی چوکی پولیس ٹیکسلا کی شاندار کارکردگی ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا ملک سہیل ظفر کی خصوصی ہدایات پر تفتیشی افسر اے ایس آئی محمد اقبال نے دن رات ایک کرکے اپنی پیشہ وارانہ مہارت اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اندھے قتل کا سراغ لگا لیا تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد کے رہائشی محمد ریاض ولد دل محمد نے 16 ستمبر 2019 کو سٹی چوکی پولیس ٹیکسلا میں اپنی زوجہ صنوبر بی بی عرف شازیہ کے اغوا کی ایف آئی آر درج کرائی ایف آئی آر میں محمداشتیاق سکنہ میانوالی ۔ کرن جمیل آباد ۔نوشی سکنہ نہر سٹاپ کو نامزد کیا گیا تھاتفتیشی افسرمحمد اقبال نے نامزد ملزمان کے خلاف اپنی تمام صلاحیتیں بروئے لاتے ہوئے تفتیش عمل میں لائی تو انکشاف ہوا کہ مذکورہ تمام نامزدملزمان بے قصور ہیں جس پر انہوں نے اپنی تفتیش کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے مغویہ صنوبر بی بی کو بازیاب کرانے کے سائنسی و تکنیکی بنیادوں پر جدید طریقوں سے مدد لیتے ہوئے تفتیش شروع کی موبائل ڈیٹا پر تحقیقات کی گئیں تو اصل مجرموں تک قانون کے ہاتھ جا پہنچے محمود احمد اور احسن علی نامی مجرموں کو گرفتار کیا گیا تفتیش کرنے پر مجرموں نے اپنا جرم قبول کرلیا ان کی نشاندہی پر لوسر شرفو علاقہ تھانہ صدرواہ کے ایک غیرآباد مکان کے کنوئیں سے دو ماہ بعد مغویہ صنوبر بی بی کی نعش برآمد ہوئی اس موقع پر 1122 نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا کنویں کے اندر پھینکا گیا کچرہ دو دن کی انتھک مشقت اور محنت کے بعد نکال دیا گیاملزمان نے زیادتی کے بعد صنوبر بی بی کو چھری کے وار کر کے قتل کیا پھر اس کی لاش کو کنویں میں پھینک کر پوری ایک دیوار جو کے بلاکوں کی بنی ہوئی تھی توڑ کر کنویں کے اندر ڈالی گئیں اینٹیں پتھر اور پھر ایک پوری ٹرالی مٹی کی بھی ڈالی گئی یہ تمام کچرا 1122والوں نے دو دن مسلسل کام کر کے نکالاتب جاکر صنوبر بی بی کی لاش نکالی جاسکی بعدازاں پوسٹ مارٹم اور دیگر ضروری قانونی کارروائی مکمل کرکے نعش ورثا کے حوالے کردی گئی اہلیان علاقہ نے پولیس اورون ونٹو ٹو 1122کی اس شاندار کارکردگی کو سراہا .
Image may contain: 1 person, standing

کاشانہ میں کم عمرلڑکیوں کو اعلیٰ حکومتی عہدیداروں اور صوبائی وزیر کو خوش کرنے کیلیے استعمال کیا جاتا ہے ...۔کاشانہ سنٹر کی انچارج نے تہلکہ خیز انکشافات کر دئیے

کاشانہ میں کم عمرلڑکیوں کو اعلیٰ حکومتی عہدیداروں اور صوبائی وزیر ..
لاہور : کاشانہ لاہور جہاں بے سہارا خواتین کو سہارا دیا جاتا ہے، وہاں کی انچارج نے تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔ یتیم بچیوں کیلئے قائم کئے گئے سرکاری ادارے سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے اپنی برطرفی کی وجہ بتاتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ کاشانہ میں زیر پرورش کم عمر بچیوں کی شادیاں نہ کروانا میرا جرم بن گیا ۔
ایک ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ میں نے اپنے ڈپارٹمنٹ کو ایک شکایت بھیجی تھی کہ مجھ پر یہاں کہ ائریکٹر جنرل افشاں کرن امتیازکی طرف سے کم عمر لڑکیوں کی شادی کروانے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔جن میں 16 سے 18سال کی لڑکیاں شامل ہیں،کم عمر بچیوں کی شادی کا مقصد کچھ منظور نظر اعلیٰ حکام اور صوبائی وزیر کو نوازنا تھا۔



سوشل ویلفئیر کے زیر انتظامادارے میں کم عمر کی بچیوں کی شادیاں ودیگر گھناؤنے جرائم بے نقاب۔ ایک صوبائی وزیر کو خوش کرنے کے CMIT نے فنڈ بند کر دئے۔ شکایت واپس لینے کے لئے دباو ڈالا جا رہا ہے خاتون کا الزام

Embedded video
یہ سب کیا ہو رہا ہے ؟ اور وہ صوبائی وزیر کون ہے جس کو خوش کرنے کے لئے یہ سب شرمناک حرکتیں کی جا رہی ہیں؟



انہوں نے مزید کہا کہ میرے ایسا نہ کرنے پر ادارے کا بجٹ بھی بند کر دیا گیا۔اور ساتھ ہی پورا عملہ بھی تبدیل کر دیا۔بچیوں کو کھانے پینے اور دیگر سہولیات سے محروم کر دیا گیا۔میں نے 25نومبر کو چئیرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کو تحریری خط لکھا۔اور وارنگ دی کہ ان کو وارننگ دی کہ وہ کاشانہ میں جو بھی غیر قانونی کام کروانا چاہتے ہیں جو ان کے مفادات ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے ادارہ کا بجٹ بند کروایا ہوا ہے اور جن اعلیٰ حکام اور صوبائی وزیر کو نوازنے کیلئے ادارے میں بے جا مداخلت کر رہے ہیں لہٰذا اس غیر قانونی کام سے باز رہیں ایک صوبائی وزیر کو خوش کرنے کے لیے ادارے میں بے جا مداخلت کی جا رہی ہے۔
میں نے اس خط کی کاپی دیگر اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کو بھیجی۔اگلے روز ہی مجھے عہدے سے ہٹا یا گیا جس کا مقصد تھا کہ جن غلط کاموں میں رکاوٹ بن رہی ہوں وہ جاری رہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان اداروں میں بچیوں کو روٹی اور کپڑے کے نام پر استعمال کیا جاتا ہے۔اعلیٰ حکومت عہدیداروں کو خوش کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔یہاں پر وزیروں کی من مانیاں بھی کی جاتی ہیں۔

لاہور دارُلامان (کاشانہ سنٹر) میں کیا ہو رہا ہے?

260 people are talking about this
ایک اور ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ پولیس نے کاشانہ کا داخلی دروازہ توڑ دیا ہے۔مجھے گرفتار کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے آج یہ لوگ پھر فتح حاصل کر رہے ہیں،ثبوتوں کو مٹا رہے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ میری آواز آگے تک پہنچائیں ہو سکتا ہے اس کے بعد میں کچھ نہ کہہ سکوں،مجھے نہیں معلوم اب میرے ساتھ کیا ہو گا۔

After horrible revelations made by Kashana (Darul Amaan) Lahore Superintendent Ms Afshan regarding supply of “orphan girls” to powerful ministers of @UsmanAKBuzdar & @ImranKhanPTI cabinets.

3,994 people are talking about this
جب کہ وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ کاشانہ میں خاتون کو ٹرانسفر کیا گیا تھا تاہم وہ چارج نہیں چھوڑنا چاہتی تھی۔کاشانہ میں ٹرانسفر کو خاتون نے ذاتی انا کا مسئلہ بنا لیا ہے۔سروس میں ٹرانسفر ہوتی رہتی ہے معاملے کو حل کرا لیں گے۔
میری اس شکایت پر سی ایم آئی ٹی نے 5 اگست کو اپنی انکوائری کا آغاز کیا اور پہلے مرحلے میں ہی مجھے معطل کر دیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی افشاں کرن امتیاز کو عہدے سے ہٹا دیا ۔ افشاں لطیف کا کہنا ہے کہ دوران انکوائری سی ایم آئی ٹی نے ہتک آمیز رویہ اختیار کیا اور معاملے کو دبانے کیلئے پریشرائز کیا گیا۔ سی ایم آئی ٹی کی جانب سے مجھ پر دبائو ڈالا جانے لگا کہ اپنی شکایت واپس لوں ۔ ایسا نہ کرنے کے باعث ادارہ کا بجٹ بند کر دیا گیا، کاشانہ میں زیرپرورش بچیوں کو کھانے پینے، کپڑوں اور تعلیمی سہولیات سے محروم کر دیا گیا۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں