They are 100% FREE.

ہفتہ، 30 نومبر، 2019

کاشانہ میں کم عمرلڑکیوں کو اعلیٰ حکومتی عہدیداروں اور صوبائی وزیر کو خوش کرنے کیلیے استعمال کیا جاتا ہے ...۔کاشانہ سنٹر کی انچارج نے تہلکہ خیز انکشافات کر دئیے

کاشانہ میں کم عمرلڑکیوں کو اعلیٰ حکومتی عہدیداروں اور صوبائی وزیر ..
لاہور : کاشانہ لاہور جہاں بے سہارا خواتین کو سہارا دیا جاتا ہے، وہاں کی انچارج نے تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔ یتیم بچیوں کیلئے قائم کئے گئے سرکاری ادارے سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے اپنی برطرفی کی وجہ بتاتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ کاشانہ میں زیر پرورش کم عمر بچیوں کی شادیاں نہ کروانا میرا جرم بن گیا ۔
ایک ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ میں نے اپنے ڈپارٹمنٹ کو ایک شکایت بھیجی تھی کہ مجھ پر یہاں کہ ائریکٹر جنرل افشاں کرن امتیازکی طرف سے کم عمر لڑکیوں کی شادی کروانے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔جن میں 16 سے 18سال کی لڑکیاں شامل ہیں،کم عمر بچیوں کی شادی کا مقصد کچھ منظور نظر اعلیٰ حکام اور صوبائی وزیر کو نوازنا تھا۔



سوشل ویلفئیر کے زیر انتظامادارے میں کم عمر کی بچیوں کی شادیاں ودیگر گھناؤنے جرائم بے نقاب۔ ایک صوبائی وزیر کو خوش کرنے کے CMIT نے فنڈ بند کر دئے۔ شکایت واپس لینے کے لئے دباو ڈالا جا رہا ہے خاتون کا الزام

Embedded video
یہ سب کیا ہو رہا ہے ؟ اور وہ صوبائی وزیر کون ہے جس کو خوش کرنے کے لئے یہ سب شرمناک حرکتیں کی جا رہی ہیں؟



انہوں نے مزید کہا کہ میرے ایسا نہ کرنے پر ادارے کا بجٹ بھی بند کر دیا گیا۔اور ساتھ ہی پورا عملہ بھی تبدیل کر دیا۔بچیوں کو کھانے پینے اور دیگر سہولیات سے محروم کر دیا گیا۔میں نے 25نومبر کو چئیرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کو تحریری خط لکھا۔اور وارنگ دی کہ ان کو وارننگ دی کہ وہ کاشانہ میں جو بھی غیر قانونی کام کروانا چاہتے ہیں جو ان کے مفادات ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے ادارہ کا بجٹ بند کروایا ہوا ہے اور جن اعلیٰ حکام اور صوبائی وزیر کو نوازنے کیلئے ادارے میں بے جا مداخلت کر رہے ہیں لہٰذا اس غیر قانونی کام سے باز رہیں ایک صوبائی وزیر کو خوش کرنے کے لیے ادارے میں بے جا مداخلت کی جا رہی ہے۔
میں نے اس خط کی کاپی دیگر اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کو بھیجی۔اگلے روز ہی مجھے عہدے سے ہٹا یا گیا جس کا مقصد تھا کہ جن غلط کاموں میں رکاوٹ بن رہی ہوں وہ جاری رہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان اداروں میں بچیوں کو روٹی اور کپڑے کے نام پر استعمال کیا جاتا ہے۔اعلیٰ حکومت عہدیداروں کو خوش کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔یہاں پر وزیروں کی من مانیاں بھی کی جاتی ہیں۔

لاہور دارُلامان (کاشانہ سنٹر) میں کیا ہو رہا ہے?

260 people are talking about this
ایک اور ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ پولیس نے کاشانہ کا داخلی دروازہ توڑ دیا ہے۔مجھے گرفتار کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے آج یہ لوگ پھر فتح حاصل کر رہے ہیں،ثبوتوں کو مٹا رہے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ میری آواز آگے تک پہنچائیں ہو سکتا ہے اس کے بعد میں کچھ نہ کہہ سکوں،مجھے نہیں معلوم اب میرے ساتھ کیا ہو گا۔

After horrible revelations made by Kashana (Darul Amaan) Lahore Superintendent Ms Afshan regarding supply of “orphan girls” to powerful ministers of @UsmanAKBuzdar & @ImranKhanPTI cabinets.

3,994 people are talking about this
جب کہ وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ کاشانہ میں خاتون کو ٹرانسفر کیا گیا تھا تاہم وہ چارج نہیں چھوڑنا چاہتی تھی۔کاشانہ میں ٹرانسفر کو خاتون نے ذاتی انا کا مسئلہ بنا لیا ہے۔سروس میں ٹرانسفر ہوتی رہتی ہے معاملے کو حل کرا لیں گے۔
میری اس شکایت پر سی ایم آئی ٹی نے 5 اگست کو اپنی انکوائری کا آغاز کیا اور پہلے مرحلے میں ہی مجھے معطل کر دیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی افشاں کرن امتیاز کو عہدے سے ہٹا دیا ۔ افشاں لطیف کا کہنا ہے کہ دوران انکوائری سی ایم آئی ٹی نے ہتک آمیز رویہ اختیار کیا اور معاملے کو دبانے کیلئے پریشرائز کیا گیا۔ سی ایم آئی ٹی کی جانب سے مجھ پر دبائو ڈالا جانے لگا کہ اپنی شکایت واپس لوں ۔ ایسا نہ کرنے کے باعث ادارہ کا بجٹ بند کر دیا گیا، کاشانہ میں زیرپرورش بچیوں کو کھانے پینے، کپڑوں اور تعلیمی سہولیات سے محروم کر دیا گیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں