سکھر: جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ یہ جعلی پارلیمنٹ اس طرح کی قانون سازی کرنے کی اہل نہیں، فوری نئے انتخابات کرائے جائیں، پھر نئی پارلیمنٹ آکر قانون سازی کرے گی، ان کو سمری تو بنانی نہیں آتی، ان کو کیا معلوم قانون کیا کہتا ہے؟ انہوں نے سکھر میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن متفق ہے کہ ناجائز حکومت نہ آج قبول ہے نہ کل ہوگی ۔
موجودہ صورت حال میں اپوزیشن پوری طرح یکسو ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی احتساب نہیں ہورہا ہے یہ انتقام ہے۔ نیب کو سیاستدانوں کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے ۔ فارن فنڈنگ میں باہر سے اربوں روپے لیا گیا۔ کیس کا مدعی بھی تحریک انصاف سے تعلق رکھتا ہے۔ اربوں روپے کا حساب نہ دینے والے بات کرتے ہیں ریاست مدینہ کی ۔
یہ بھی ضرور پڑھیں :آرمی چیف سے متعلق عدالتی فیصلے پر ردِعمل.... آج اداروں کے درمیان تصادم سے عدم استحکام لانے والوں کو شکست ہوئی۔ وزیراعظم عمران خان کا ٹویٹ
جنہوں نے تبدیلی کے نام پر ان کو پیسے دیے آج وہ کف افسوس مل رہے ہیں۔
ان حکمرانوں سے ایسا لگتا ہے خود تو ڈوبیں گے ملک کو بھی لے ڈوبیں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ جعلی پارلیمنٹ اس طرح کی قانون سازی کرنے کی اہل نہیں۔ ان کو سمری تک بنانی نہیں آتی، ان کو بالکل معلوم نہیں قانون کیا کہتا ہے۔ نئے انتخابات کرائے جائیں، اصل پارلیمنٹ آکر قانون سازی کرے گی۔ دوسری جانب وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں عدلیہ کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھ کرعدالت کی معاونت کی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں