They are 100% FREE.

پیر، 31 دسمبر، 2018

سندھ اسمبلی میں عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی قرارداد جمع

سندھ اسمبلی میں عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی قرارداد ..

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سعدیہ جاوید نے وزیراعظم عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی قرارداد جمع کروائی

سندھ اسمبلی میں وزیراعظم عمران خانکا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے قرارداد جمع کروا دی گئی ہے۔قرارداد پاکستان پیپلز پارٹی کی خاتون رہنما سعدیہ جاوید نے جمع کروائی۔قرارداد میں پرویز خٹک اور زلفی بخاری کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔قرارداد میں خالد مقبول صدیقی اور فروغ نسیم کا ذکر بھی شامل ہے،سندھ اسمبلی کا اجلاس 8جنوری کو ہو گا جس کے بعد معلوم ہو گا کہ وزیراعظم عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور ہوتی ہے یا پھر مسترد ہوتی ہے۔
تاہم سندھ اسمبلی میں اکثریت پیپلز پارٹی کے ارکان کی ہے۔اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعظم،وزراء اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا۔
پی پی رہنماء پیپلزپارٹی فرحت اللہ بابر نے وزیرمملکت برائے داخلہ شہریارآفریدی کو خط ارسال کیا جس میں مطالبہ کیا کہ وزیراعظم عمران خان سمیت وزراء پرکرپشن کے الزامات ہیں،علیم خان ، جہانگیرترین، پرویزخٹک، فہمیدہ مرزا، خالد مقبول صدیقی اور وزیراعلیٰ کےپی کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالےجائیں۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی حکومتی وزراء اوررہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کے کئی وزراء اور رہنماؤں کیخلاف کرپشن کے الزامات کی تحقیقات ہورہی ہیں۔ ایسے تمام وزراء اور پارٹی رہنماء جن کیخلاف کرپشنالزامات کی تحقیقات ہورہی ہیں ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی رہماؤں کے نام جے آئی ٹی رپورٹس پرای سی ایل میں ڈالے جا سکتے ہیں تو پی ٹی آئیرہنماؤں کے نام بھی ڈالے جائیں۔
دوسری جانب سابق صدرمملکت آصف زرداری نے کشمور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جتنا کاٹیں گے،ماریں گے اتناآگے بڑھیں گے،کام کرنے والوں کیساتھ اسٹیبلشمنٹ نے اچھا نہیں کیا،میں ان کو5سال حکومت کرکے دکھائی،جب ضمانت لی توپاسپورٹ بھی جمع کروا دیا تھا، میں نے کہاں جانا ہے، گڑھی خدابخش میں دفن ہونا ہے،آپ نے بینڈ بجانا ہے توبجاؤ، اس سے میراووٹرزمتاثر نہیں ہوگا۔

چیف جسٹس 172افراد کے نام ای سی ایل میں شا مل کر نے پر برہم۔۔۔۔حکومت کو فوراََ اہم حکم جاری کردیا



اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ آف پاکستان میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت جاری ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کررہا ہے۔ جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق سمیت دیگر جے آئی ٹی آرکان سپریم کورٹ میں موجود ہیں جبکہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان ابوطالب، پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف، لطیف کھوسہ،فاروق ایچ نائیک، فرحت اللہ بابر اور دیگر بھی
عدالت میں موجود ہیں۔جعلی اکاؤنٹس کیس میں 172 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے پر چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار برہم ہو گئے۔عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت نے ان سب کے نام ای سی ایل میں کیوں ڈالے، آپ کے پاس کیا جواز ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ 172افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا کیا جواز ہے، یہ اقدام شخصی آزادیوں کے منافی ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی نے میرے بھائی کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا۔عدالت نے کابینہ کو نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے معاملے پر نظر ثانی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔چیف جسٹس نے کہا ہمیں ای سی ایل میں نام ڈالنے کی مکمل تفصیلات دی جائیں۔کابیینہ اور وکلاء جے آئی ٹی رپورٹ پر تبصرے کر رہے ہیں جب کہ کابینہ کا اس سارے معاملے سے کیا تعلق ہے۔وکیل شاہ حامد نے کہا کہ کابینہ نے سوچے سمجھے بغیر ان تمام افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی۔ 
یاد رہے کہ جے آئی ٹی سربراہ نے 20 دسمبر کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی تھی اور بعدازاں حکومت نے رپورٹ کی روشنی میں پیپلزپارٹی کی قیادت سمیت 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے تھے۔

’’چیئرمین ابراج گروپ کے الزامات پر جے آئی ٹی بنائی جائے‘‘

’’چیئرمین ابراج گروپ کے الزامات پر جے آئی ٹی بنائی جائے‘‘

جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ابراج گروپ کے چیئرمین عارف نقوی کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کو الیکشن فنڈز کے الزامات کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی قائم کرنے کا حکم جاری کریں۔
حافظ نعیم الرحمان جو اسلام سرکل آف جاپان کی دعوت پر ایک ہفتے کے دورے پر جاپان میں موجود ہیں ،انہوں نے اس موقع پر معروف کاروباری و سماجی شخصیت صالح افغانی کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ابراج گروپ کی ملکیت کے الیکٹرک نے کراچی کے دو کروڑ سے زائد آبادی والے شہر کو یرغمال بنا رکھا ہے جہاں لوگوں کو نہ مناسب بجلی فراہم کی جارہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دوسری جانب بجلی کے بلوں کی مد میں کروڑوں کی ہیر پھیر کی جارہی ہے، غیر معیاری میٹروں کے ذریعے بھی اربوں روپے لوٹے گئے ہیں۔
یہ بھی ضرور پڑھیں: چوہدری نثارکے بیانات باسی کڑی کا آخری ابال ہیں سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو 80 فیصد ریونیو فراہم کرنے والے شہر کو کھنڈر میں تبدیل کرنے میں پیپلز پارٹی کا اہم کردار ہے جبکہ ایم کیو ایم نے اقتدار میں رہنے کے باوجود شہر کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا ہے۔



اومنی گروپ کے وکیل نے مجھ سے رابطہ کر کے کروڑوں روپے دینے کی پیشکش کی

اومنی گروپ کے وکیل نے مجھ سے رابطہ کر کے کروڑوں روپے دینے کی پیشکش کی

کہا گیا کہ تم چیف جسٹس کے قریب ہو، تاریخ لے دو ، ایک کروڑ روپے دیں گے۔ نعیم بخاری کا عدالت میں بیان

اسلام آباد (ٹیکسیلا نیوز تازہ ترین خبر۔ 31 دسمبر 2018ء) : سپریم کورٹ آف پاکستان میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق سماعت چیف جسٹسمیاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ سماعت کے دوران نعیم بخاری نے بتایا کہ مجھے نمر مجید کا تکبر بھرا خط موصول ہوا۔ وکیل نیشنل بینک نے بتایا کہ نمر مجید نے کہا کہ دو ارب دینے کو تیار ہیں۔

ہماری چینی چوری کر کے ہم ہی پر پابندی عائد کر دی گئی۔نعیم بخاری نے بتایا کہ اومنی گروپ کے وکیل نے مجھ سے رابطہ کیا۔مجھے کہا گیا کہ تم چیف جسٹس کے کافی قریب ہو۔پیشکش کی گئی کہ تاریخ لے دو تمہیں ایک کروڑ روپیہ دیں گے۔جس پر میں نے جواب دیاکہچیف جسٹس مجھے اتنا بھی پسند نہیں کرتے۔کہا گیا کہ چیف جسٹس کو جانے دیں پھر معاملہ سنبھال لیں گے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ نمر مجید عدالت کیوں نہیں آیا؟نمر مجید کے خلاف مقدمہ ہے تو کراچی میں ہی پکڑ لیں۔ مفرور لوگوں کے لیے کوئی رعایت نہیں ہے۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کو عدالتی حیثیت حاصل نہیں ہے۔رپورٹ کی بنیاد پر ای ی ایل میں نام شامل کیا جانا درست نہیں ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے لطیف کھوسہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نام ای سی ایل میں ڈالنے کے معاملے پر کابینہ کو نظر ثانی کا حکم دے چکے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہاکہ تمام لوگ اپنے غصے اور کمنٹس پر غور کریں۔ کس کی ایما پر یہ ہو رہا ہے ،ا س طرح کے بیانات قابل قبول نہیں ہیں۔ رپورٹ کچھ اور کہہ رہی ہے اور حقائق کیا ہیں، یہ ہماری ذمہ داری ہے۔ ایسے بیانات دینے سے گریز کریں گے کیونکہ کسی کے کہنے پر کچھ نہیں ہورہا۔ چئیرمین پیمرا سلیم بیگ نے کہاکہ پیمرا نے عدالتی فیصلہ پڑھا ہے۔ عدالتی فیسلے کے نکات 2 مرتبہ ٹی وی چینلز کو بھیجے ہیں۔

یہ بھی ضرور پڑھیں: چوہدری نثارکے بیانات باسی کڑی کا آخری ابال ہیں سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان
پیمرا نے دو ٹی وی چینلز کو بیس ستمبر کو نوٹس جاری کیے۔ چیف جسٹس نے چئیرمین پیما سلیم بیگ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو تگڑا سمجھتے تھے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پیمرا ریگولیٹر ہے، پیمرا نے الیکشن نہیں لڑنا۔ عدالت نے پیمرا کو جے آئی ٹی رپورٹ سے متعلق نشر ہونے والے پروگرامز کا جائزہ لینے کی ہدایت بھی کی گئی۔سپریم کورٹ نے آئندہ ہفتے پیمرا کو رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بتا دیں کیا ہم نے آپ کو کہا تھا کہ نام ای سی ایل میں ڈال دیں۔ تاثر دیا گیا کہ سپریم کورٹ کے کہنے پر نام ای سی ایل میں ڈالے گئے۔ وزیراعلیٰ سندھ تک محدود نہیں ، کئی اور لوگوں کو بھی دیکھ رہے ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جے آئی ٹی کا کام صرف حقائق کا کھوج لگانا تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی اتنا کام کرے جتنا کہا گیا ہے۔ عدالت نے کابینہ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا حکم دیا جس پر شہریار آفریدی نے چیف جسٹس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے احکامات کابینہ تک پہنچا دوں گا۔ ای سی ایل میں نام ڈالنے کی منظوری جے آئی ٹی کی درخواست پر دی۔ گورنرراج کی بات کسی کابینہ رکن نے نہیں کی۔ سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کو اگلے ہفتے پیر تک ملتوی کردیا گیا۔

رپورٹ کی بنیاد پر حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے: چیف جسٹس

رپورٹ کی بنیاد پر حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے: چیف جسٹس
اسلام آباد(ٹیکسیلا نیوزآن لائن) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے حکومت کی جانب سے 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ رپورٹ کی بنیاد پر حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
سپریم کورٹ میں جعلی اکاو¿نٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس میں کہا 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے سارے معاملے پر حیرت ہوئی کہ کیسے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے، وفاقی حکومت اس کی کیسے وضاحت دے گی۔
چیف جسٹس نے کہا ہم نے جواب گزاروں کو جے آئی ٹی رپورٹ پر جواب داخل کرنے کا کہا اور حکومت نے ان کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں: چوہدری نثارکے بیانات باسی کڑی کا آخری ابال ہیں سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ کی تاحال توثیق نہیں کی اور ساری کابینہ اور وکلا جے آئی ٹی رپورٹ پر تبصرے کررہے ہیں، ان کا اس سارے معاملے سے کیا تعلق ہے، رپورٹ کی بنیاد پر حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا وزرا رات کو ٹی وی پر بیٹھ کر اپنی کارکردگی بتارہے ہوتے ہیں، تمام سیاستدان سن لیں، ہم نے قانون بنا کر اسمبلی کو بھجوائے ہیں۔

حامد خان کی فواد چودھری پر رانا ثناءاللہ کے کرپشن الزامات کی تصدیق

حامد خان کی فواد چودھری پر رانا ثناءاللہ کے کرپشن الزامات کی تصدیق

اپنی کتاب میں سابق چیف جسٹس ہائیکورٹ افتخارحسین کے جس بھتیجے کا ذکر کیا وہ فواد چودھری ہی تھے، افتخار حسین کے دور میں لاہور ہائیکورٹ میں بہت زیادہ کرپشن تھی۔ رہنماء پی ٹی آئی حامد خان کا بیان

 تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور ماہر قانون حامد خان نے فواد چودھری پر رانا ثناءاللہ کے کرپشن الزامات کی تصدیق کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی کتاب میں سابق چیف جسٹس ہائیکورٹ افتخار حسین کے جس بھتیجے کا ذکر کیا وہ فواد چودھری ہی تھے، افتخار حسین کے دور میں لاہور ہائیکورٹ میں بہت زیادہ کرپشن تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کے اپنوں نے ہی نشیمن پر بجلیاں گرانا شروع کردی ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماء حامد خان نے فواد چودھری پر لگائے گئے رانا ثناءاللہ کےکرپشن الزامات کی تصدیق کردی ہے۔ رہنماء پی ٹی آئی حامد خان کا کہنا ہے کہ جس دور میں یعنی 2002ء سے 2007ء تک چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس افتخار حسین تھے۔ اس دور میں لاہور ہائیکورٹ میں بہت زیادہ کرپشن تھی۔
حامد خان نے کہا کہ میں نے اپنی کتاب میں سابق چیف جسٹس افتخار حسین کے جس بھتیجے کا ذکر کیا تھا دراصل وہ فواد چودھری ہی تھے۔ واضح رہے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء رانا ثناءاللہ نے وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری پر الزام عائد کیا ہے کہ فواد چودھری اپنے چچا چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے نام پر پیسے لے کر فیصلے کرایا کرتے تھے۔ فواد حیسن چودھری کے چچا سابق چیف جسٹس افتخار حسین 2002ء سے 2007ء تک چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ رہ چکے ہیں۔

اتوار، 30 دسمبر، 2018

شیرشاہ سوری روڈ ٹیکسلا نومی الیکٹرک سٹور پر ڈاکہ

vا  اطلاع ملی ہے کہ شیرشاہ سوری روڈ ٹیکسلا نومی الیکٹرک سٹور پر ڈاکہ پڑا ہے اور  3 ڈاکو تقریباً 3لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہو گئے ہیں

مختصر عرصہ میں ٹیکسیلا واہ کینٹمیں ہونے والی اوپر تلے ڈکیتی کی وارداتیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہیں جس سے  ایک عام آدمی  اور خاص طور پہ  تاجر طبقہ شدید عدم تحفظ کا شکار ہو گیا ہے

مختصر عرصہ میں ٹیکسیلا واہ کینٹ ہونے والی اوپر تلے ڈکیتی کی وارداتیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہیں جس سے  ایک عام آدمی  اور خاص طور پہ  تاجر طبقہ شدید عدم تحفظ کا شکار ہو گیا ہے ڈ

چوہدری نثارکے بیانات باسی کڑی کا آخری ابال ہیں

’چوہدری نثارکے بیانات باسی کڑی کا آخری ابال ہیں ‘

سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری کی سندھ کارڈ کھیلنے کی کوششیں ناکام ہوگی، سندھ کے عوام کو لوٹنے والوں کو اب حساب دینا ہوگا،چوہدری نثارکے بیانات باسی کڑی کا آخری ابال ہیں ۔
مختلف وفود سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو میں سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کا کہناتھا کہ دوسروں پر الزامات لگانے والوں کا اپنا ہی کچا چٹھا کھل گیا ہے ، جے آئی ٹی کے الزامات کا جواب دینے کی بجائے بغلیں جھانک رہے ہیں 
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف خوشی منائیں اُن کے علی بابا اور 40 چور قابو آ گئے ، شریف برادران اب زرداری کیلئے بھی ایک بیرک کا بندو بست کرلیں ۔ علیم خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا سندھ میں وہی حشر ہوگا جو ن لیگ کا پنجاب میں ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کو جمہوریت کے نام پر بے وقوف بنانے کا وقت گزر چکا ایک دوسرے کو گھسیٹنے کے دعوے کرنے والے خود ہی پکڑ میں آگئے۔
عبدالعلیم خان نے بتایا کہ عمران خان سے این آر او کی توقع دیوانے کا خواب ہو سکتا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثارکے بیانات باسی کڑی کا آخری ابال ہیں ۔

شیخ رشید وضوکرکے بھی شہبازشریف کا نام نہیں لے سکتا

شیخ رشید وضوکرکے بھی شہبازشریف کا نام نہیں لے سکتا

شیخ رشید پنڈی کا شیطان ہے، نوازشریف کی قیادت میں کام کا کریڈٹ شہبازشریف کو جاتا ہے۔ رہنماء ن لیگ رانا ثناءاللہ کی فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو

فیصل آباد": پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء رانا ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ شیخ رشید وضوکرکے بھی شہبازشریف کا نام نہیں لے سکتا، شیخ رشید پنڈی کا شیطان ہے، نوازشریف کی قیادت میں کام کا کریڈٹ شہبازشریف کو جاتا ہے۔ انہوں نے آج یہاں فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید پنڈی کا شیطان ہے۔

کہ نواز شریفکی قیادت میں کام ہوا ہے۔ اس کام کروانے کا کریڈٹ شہباز شریف کوجاتا ہے۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ اپنی جماعت سے مخلص ہیں، جماعت کے ساتھ کھڑے ہیں اورکھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے ساتھ ان کے پاس156 سیٹیں ہیں۔ پارلیمنٹ میں اس لیےگئے کہ ملک جمہوری راستے سے نہ ہٹ جائے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ان کو 4ماہ برداشت کیا ان کی کسی نامناسب زبان کا جواب نہیں دیا۔ لیکن اب جواب دیا جائے گا۔ دوسری جانب سابق وزیر داخلہاحسن اقبال نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ریاست مدینہ ہی جس میں حکمرانوں کے دوستوں کونوازاجارہاہے۔ احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ اگرالیکشن درست ہوتاتون لیگ کوآنے سے کوئی نہیں روک سکتاتھا۔


انہوں نے کہا کہ عمران خان اب بھی کنٹینر پرکھڑے ہیں ، فواد چوہدری، شیخ رشید ہردورکے لائوڈ اسپیکرہوتے ہیں۔انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ہم نے این آراونہیں لیا،این آراوتوعلیمہ خان کوملا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت ملک میں شدید سیاسی بحران ہمارا منہ چڑا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اب مسلم لیگ(ن) میں نہیں ہوں، اگر میں چاہتا تو آج اقتدار میں ہوتا۔
میں نے وہ کھیل کبھی نہیں کھیلا ،نہ میں اقتدار کا پجاری ہوں نہ میں ایسی سیاست کرتاہوں،دوستی تعلق اپنی جگہ ہوتا ہے لیکن سیاست کو اصولوں کے تحت چلانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں صوبائی سیٹ سے 36ہزار ووٹوں سے جیتا،یہ کون سی منطق ہے۔قومی میں ہزاروں ووٹ کم اورصوبائی میں36ہزارکی اکثریت حاصل ہو۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں