They are 100% FREE.

جمعہ، 17 جولائی، 2020

ضلع میرپور کا سب سے بڑا میرج ہال روپیال میرج ہال چکسواری پوری طرح زمین دوز ہو گیا


ضلع میرپور کا سب سے بڑا میرج ہال روپیال میرج ہال چکسواری پوری طرح زمین دوز ہو گیا تھوڑی دیر پہلے دیکھتے ہی دیکھتے اچانک پوری بلڈنگ زمین کے نیچے چلی گئی،
خدشہ ھے کے کئی لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں
لیکن ابھی کہا نہیں جا سکتا کے کتنے لوگ ملبے کے نیچے
ہیں۔ اللہ سب کی حفاظت فرمائے آمین
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ تین مزید افراد کو بھی ملبے تلے سے نکالا گیا ہے۔

یہ زخمی افراد بالائی منزل پر تھے اس وجہ سے معمولی زخمی ہوئے۔تاہم ابھی بھی 30 سے زائد افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔جنہیں نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔پولیس کی بھاری نفری اور مقامی لوگ بھی موجود ہیں۔مقامی افراد بھی امدادی کاموں میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ملبے تلے سے نکالے جانے والے افراد کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہیں تاہم وہ اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ واقعے کی تفصیلات بتا سکیں۔بتایا گیا ہے کہ شادی ہال میں تعمیراتی کام جاری تھا۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بلڈنگ کا ری کنسٹرکشن کا کام جاری تھا اس دوران عمارت گرنے کا واقعہ پیش آیا۔



 

اتوار، 5 جولائی، 2020

بجلی کے بل زیادہ آنے کی شکایات

ٹیکسیلا  : ٹیکسیلا  واہ کینٹ  کے اکثر  احبا ب نے اس مہینہ بجلی کا بل زیادہ  آنے کی شکایت کی ہے۔
اگر آپ کا ہ بجلی کا بل  آ گیا ہے تو آپ نے میٹر ریڈنگ سے چیک کیا ہے کہ بل صیحح ہے کہ نہیں 
اپنا موجودہ ہ بجلی کا بل  کا بل آپ ابھی چیک کر سکتے ہیں

جمعہ، 3 جولائی، 2020

عدلیہ کے وقار اور انصاف کا تقاضہ ہے داغدار جج کے داغدار فیصلوں کو بھی پھاڑ پھینکا جائے‘ مریم نواز

عدلیہ کے وقار اور انصاف کا تقاضہ ہے داغدار جج کے داغدار فیصلوں کو بھی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ مکمل انصاف کا تقاضہ ہے کہ جس طرح جج کو برطرف کیا گیا ہے اسی طرح اس کے بدعنوان فیصلوں کو بھی کالعدم قرار دیا جائے،تین بار ملک کے وزیر اعظم رہنے والے مقبول ترین سیاست دان کی بے گناہی پر وقت کا فیصلہ آ گیا ہے۔ٹوئٹر پر اپنے بیان میں مریم نواز نے کہا کہ آئین و قانون کے احترام کا درس دینا بہت آسان ہے ،یہ جانتے ہوئے کہ آپ بے قصور ہوں، جانتے ہوئے کہ ظلم اور ناانصافی ہو رہی ہے اپنی شریک حیات کو بستر مرگ پر چھوڑ کر قانون کے سامنے سر جھکا دینے کے لئے نواز شریف کا جگر اورحوصلہ چاہیے،اللہ بے گناہ اور بہادر لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑتا،انصاف 
کبھی ادھورا نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہاکہ مکمل انصاف کا تقاضہ ہے کہ جس طرح جج کو برطرف کیا گیا ہے اسی طرح اس کے بدعنوان فیصلوں کو بھی کالعدم قرار دیا جائے،تین بار ملک کے وزیر اعظم رہنے والے مقبول ترین سیاست دان کی بے گناہی پر وقت کا فیصلہ آ گیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ سات محترم ججزصاحبان نے جج کی برطرفی کے ذریعے واضح کر دیا ہے کہ نوازشریف کو کس طرح سزائیں دی گئیں،یہ فیصلہ بے شک سچ کی فتح اور جھوٹ کی شکست ہے،ا س فیصلے نے نواز شریف پر ہی نہیں ،عدل و انصاف کے دامن پر لگا ایک بڑا داغ دھویا ہے،اللہ کا بے انتہا شکر جس کے ہاں نا دیر ہے نا اندھیر،اب عدلیہ کے وقار اور انصاف کا تقاضہ ہے کہ داغدار جج کے داغدار فیصلوں کو بھی پھاڑ پھینکا جائے۔


شیخوپورہ، مسافر وین ٹرین کی زد میں آنے سے 19سکھ یاتری ہلاک

شیخوپورہ، مسافر وین ٹرین کی زد میں آنے سے 19سکھ یاتری ہلاک

فیصل آباد سے لاہور آنے والی ٹرین شاہ حسین ایکسپریس سکھ خاندان سے بھری ویگن سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں19سکھ یاتری ہلاک ہوگئے۔

ترجمان ریلوے کا کہناہے کہ شاہ حسین ایکسپریس فاروق آباد ریلوے اسٹیشن کے قریب سکھ برادری کی کوسٹر سے ٹکرائی، حادثے میں سکھ خاندان کے 19 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد زخمی ہیں، زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال پہنچا دیا گیا۔

:یہ بھی ضرور پڑھیں   نواز شریف کوسزا سنانے والے جج ارشد ملک برطرف

ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثہ فاروق آباد اور بحالی ریلوے اسٹیشن کے درمیان بغیر پھاٹک کی کراسنگ پر اُس وقت پیش آیا جب ڈرائیور نے پھاٹک سے پیچھےکچے راستے سےکوسٹر گزارنے کی کوشش کی۔

ترجمان ریلوے نے بتایا ہے کہ کوسٹر میں ایک ہی سکھ خاندان کے 25 افراد سوار تھے، سکھ خاندان پشاور سے ننکانہ صاحب فوتگی پر آیا تھا۔ کوسٹر پشاور سے واپس جاتے ہوئے سچاسودا گوردوارہ کے قریب ٹرین سے ٹکرائی۔

وزیراعظم کی تعزیت

وزیراعظم عمران خان نے شیخوپورہ میں ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہار اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ 

صدر عارف علوی کا اظہار افسوس

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے بھی شیخوپورہ میں وین حادثے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔

نواز شریف کوسزا سنانے والے جج ارشد ملک برطرف


چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ویڈیو اسکینڈل میں ملوث جج ارشد ملک کو ملازمت سے برطرف کر دیا ، اسکینڈل سامنے آنے پر انہیں عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

ہائیکورٹ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 7 سینئر جج صاحبان نے شرکت کی اور اپنا فیصلہ سنایا ہے۔

انتظامی کمیٹی کے اجلاس میں شریک جج صاحبان میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے علاوہ جسٹس محمد امیر بھٹی، جسٹس شہزاد احمد خان، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس شاہد وحید اور جسٹس علی باقر نجفی شامل تھے۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت کے برطرف جج ارشد ملک نے مسلم لیگ نون کے قائد میاں محمد نواز شریف کو سزا بھی سنائی تھی۔

برطرف جج نے ویڈیو اسکینڈل سے 12دن قبل بابر اعوان کو نندی پور ریفرنس سے بری کیا تھا ۔

بابر اعوان نے دوران ٹرائل 2 مرتبہ ریفرنس سے بریت کی درخواستیں جمع کرائیں ، بابر اعوان نے بریت کی پہلی درخواست واپس لیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرائل کا سامنا کریں گے ۔

بابر اعوان نے فرد جرم عائد ہونے کے بعد دوبارہ بریت کی درخواست جمع کرائی جسے احتساب عدالت کے برطرف جج ارشد ملک نے 25 جون 2019 ء کو منظور کیا۔

ایران کے جوہری پلانٹ میں خوفناک دھماکا دھماکا فیکٹری کے اس حصے میں ہوا جہاں نئے سینٹری فیوجز بنائے جاتے تھے.رپورٹ

ایران کے جوہری پلانٹ میں خوفناک دھماکا
تہران: ایران کے جوہری توانائی کے ایک پلانٹ میں خوفناک دھماکے کے بعد ایک حصے میں آگ بھڑک اٹھی جس سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے. عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق ایران کے مرکزی جوہری پلانٹ میں پراسرار دھماکا ہوا ہے، دھماکا فیکٹری کے اس حصے میں ہوا جہاں نئے سینٹری فیوجز بنائے جاتے تھے.

دھماکے کے بعد عمارت کے اس حصے میں آگ بھڑک اٹھی ایران کی اٹامک انرجی تنظیم نے جوہری پلانٹ کے اس حصے کی تصویر بھی جاری کی ہے جس میں آگ بھڑکتی ہوئی نظر آ رہی ہے تاہم دھماکے اور آتشزدگی کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا ہے.

ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت اور وجہ کے تعین کے لیے تحقیقات جاری ہیں، دہشت گردی کے عنصر کا بھی خدشہ ہے تاہم حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا.

جوہری پلانٹ کے سینٹری فیوجز شعبے کا حال ہی میں افتتاح کیا گیا تھا واضح رہے کہ امریکا نے ایران پر الزام عائد کیا تھا کہ مرکزی جوہری پلانٹ میں نئے سینٹری فیوجز بنائے جارہے ہیں جو ایٹم بم بنانے میں استعمال ہوں گے اور اسی لیے ایران پر پابندیاں عائد کی تھیں. ادھر عرب نشریاتی ادارے نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران کا افزودہ یورینیم کا ذخیرہ اجازت دی گئی حد سے تجاوز کر گیا ہے‘ایجنسی کی جانب سے جاری حالیہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران ابھی تک دو مشتبہ جوہری مقامات تک رسائی دینے سے انکار کر رہا ہے.

اس کے ساتھ ہی یہ سوال نمایاں طور پر جنم لے رہا ہے کہ کیا ایران کے پاس اتنا یورینیم ہے جس سے جوہری ہتھیار تیار کیا جا سکے؟ ایران کے پاس اس وقت یورینیم کی افزودگی کی تین بڑی تنصیبات میں سے پہلے نمبر پر اصفہان جوہری کمپاﺅنڈ جو 2004 میں بنایا گیاوسطی ایران میں واقع یہ کمپاﺅنڈ ملک میں اہم ترین جوہری ٹھکانوں میں شمار ہوتا ہے‘دوسرے نمبر پر”فوردو“ اسٹیشن میں واقع ہے جس کا انکشاف 2009 میں ہوا تھا یہ اسٹیشن تہران کے جنوب میں پہاڑی علاقے میں زیر زمین واقع ہے یوں اس اسٹیشن کو تباہ کرنا عملی طور پر ناممکن ہو گیا ہے مذکورہ اسٹیشن پر گذشتہ برس سے 1044 سینٹری فیوجز نے کام شروع کر دیا تھا.

تیسرے نمبر پر”ناتنز“ایٹمی تنصیب ہے یہ ایران کے وسط میں ایک لاکھ مربع میٹر کے رقبے پر زمین سے آٹھ میٹر نیچے واقع ہے اس تنصیب کا انکشاف 2002 میں ہوا تھا یہاں تقریبا 50 ہزار سینٹری فیوجز کے کام کرنے کی گنجائش ہے. سال 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی پاسداری کم کر دینے کے بعد ایران کا یورینیم کا ذخیرہ بڑھ کر 1571 کلو گرام تک پہنچ گیا تاہم یہ حجم اب بھی ناکافی ہے جوہری ہتھیار کی تیاری کے لیے یورینیم کی افزودگی کا تناسب بڑھا کر 90% تک کرنا ہو گا اس طرح جوہری ہتھیار کی تیاری کے لیے قابل تقسیم مواد کام کر سکے گا.

ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی کا تناسب 20% تک پہنچ گی تھا جس کے بعد تہران جوہری معاہدے کے تحت اسے بیرون ملک فروخت کرنے پر مجبور ہو گیا‘ایران کی جانب سے یہ خطرہ ہے کہ وہ 20% تک افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے. اور جو اس تناسب سے افزودگی کو ممکن بنا لے اس کے لیے 90% تک چلا جانا آسان ہو گا اس وجہ سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے کو برا قرار دیا کیوں کہ اس معاہدے نے ایران سے وہ صلاحیت نہیں چھینی جو اسے کسی بھی وقت یورینیم کی افزودگی کا تناسب بڑھانے میں کامیاب بناتی ہے. ایران کے پاس موجود پرانے سینٹری فیوجز کے معیار کو دیکھتے ہوئے یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ تہران کو تباہ کن جوہری ہتھیار تیار کرنے کے لیے زیادہ طویل وقت اور فنی صلاحیت درکار ہو گی.

منگل، 30 جون، 2020

یورپین یونین ائیرسیفٹی ایجنسی نےپی آئی اےکافضائی آپریشن اجازت نامہ 6ماہ کیلئے معطل کردیا



یائلٹوں کی ڈگریوں پر وفاقی وزیر کا بیان مہنگا پڑ گیا:
یورپی یونین ائیر سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کی یورپی ملکوں کے لیے فضائی آپریشن کا اجازت نامہ چھ ماہ کے لیے معطل کردیا،جس کے بعد پی آئی اے کی پروازیں یورپ میں کسی جگہ لینڈ نہیں ہو پائیں گی ۔حکومت کی جانب سے جن پائلٹس کے لائسنس مشتبہ قرار دئیے گئے ہیں جب تک وہ کلیئر نہیں ہو جاتے تب تک یورپی یونین کے ممالک میں نہیں آسکتے ۔معطلی کا اطلاق یکم جولائی 2020کو رات 12بجے یورپی ٹائم کے مطابق ہو گا۔ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ پی آئی اے یورپی فضائی سیفٹی کے اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ان کے خدشات کو دور کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہا ہے ۔جن مسافروں کے پاس پی آئی اے کی بکنگ ہے وہ بکنگ آگے کروا سکتے ہیں یا ریفنڈ لے سکتے ہیں ۔

پیر، 29 جون، 2020

پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا پولیس کی جوابی کارروائی میں تمام دہشت گرد مارے گئ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے قریب دستی بم کا حملہ اور فائرنگ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گروں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا سیکیورٹی فورسز نے 4 دہشت گروں کو ہلاک کردیا ہے، فائرنگ کے تبادلے میں پولیس اہلکار سمیت 4 سیکیورٹی گارڈ بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔

ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق حملےمیں ملو ث تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے ،جبکہ کلیئرنس آپریشن جاری ہے، بی ڈی ایس کے عملے کو طلب کرلیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی ساوتھ کا کہناہے کہ دہشت گرد جس گاڑی میں آئے تھے اسے بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے،پولیس حکام کے مطابق دہشت گردوں کی فائرنگ سے 2 افراد بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق دہشت گروں کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر جدید اسلحہ اور دستی بموں سے حملہ کیا تھا۔

ایس ایس پی سٹی مقدس حیدر کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے پولیس اہلکار اور 4 سیکیورٹی گارڈ جاں بحق ہوئے ہیں ، جبکہ سول اسپتال میں 7 زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے۔

مقدس حیدر نے بتایا کہ فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا ہے جسے اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل کے مطابق حملہ آوروں کے پاس جدید ہتھیار موجود تھے،وہ پارکنگ کے ذریعے عمارت میں داخل ہوئے تھے۔

 پولیس کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ  آپریشن مکمل ہونے کے بعد ہی اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ لوگ کہاں سے آئے تھے اور ان کا تعلق کس تنظیم سے تھا، تا ہم پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا، اس بات کی تصدیق کر دی گئی ہے کہ پولیس کی جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

جمعہ، 26 جون، 2020

سابق امیر جماعت اسلامی سید منور حسن اللہ کو پیارے ہوگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون



 سابق امیر جماعت اسلامی  سید منور حسن طویل علالت  کے بعد کراچی میں  وفات پاگئے ہیں 

جماعتِ اسلامی کے رکنِ سندھ اسمبلی سید عبدالرشید نے سید منور حسن کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ طویل عرصے سے علیل اور مقامی اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔

سابق امیرِ جماعتِ اسلامی سید منور حسن اگست 1941ء میں دہلی میں پیدا ہوئے، 1947ءمیں وہ خاندان کے ہمراہ پہلے دہلی سے لاہور اور پھر لاہور سے کراچی پہنچے۔

سید منور حسن نے نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے طلباء سیاست کا آغاز کیا،وہ 1959ء میں نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر بھی رہے۔

سید منورحسن جون 1960ء میں اسلامی جمعیت طلبہ میں شامل ہوئے، 1963ء میں اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ناظم رہے۔

اتوار، 21 جون، 2020

پاکستان میں سورج کو گرہن لگ گیا

اتوار کو ہونے والا سورج گرہن کراچی میں 100 فیصد دیکھا جاسکے گا

سورج کو گرہن لگ گیا، چاند زمین تک پہنچنے والی سورج کی شعاعوں کا راستہ روکنے لگا، 11 بجے کے آس پاس گرہن اپنے عروج پر پہنچے گا، کچھ علاقوں میں جزوی اور کہیں مکمل طور پر روشنی کا ہالہ دیکھا جاسکے گا۔

ماہرِ امراض چشم کے مطابق گرہن کے دوران سورج کی طرف دیکھنے والوں کی آنکھوں کے پردے کا مرکزی حصہ متاثر ہو سکتا ہے۔

علمائے کرام کہتے ہیں کہ سورج گرہن کے دوران توبہ، استغفار کی کثرت کے ساتھ نمازِ کسوف ادا کریں۔

پاکستان میں آج صبح 9 بج کر 26 منٹ پر سورج کو گرہن لگنا شروع ہو گیا، مکمل گرہن لگنے کے بعد سورج روشنی کے گول دائرے یا چھلے کی مانند نظر آئے گا۔

رِنگ آف فائر کا یہ منظر پاکستان میں بھی دیکھا جاسکے گا، سورج گرہن دوپہر 1 بجے کے بعد تک جاری رہے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے وقت براہِ راست سورج دیکھنے کی کوشش نہ کریں، بینائی کو نقصان پہنچ سکتا ہے یا بینائی جانے کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق سورج گرہن پاکستان سمیت افریقہ اور ایشیاء کے کئی ممالک میں دیکھا جا سکے، ملک کے کچھ شہروں میں مکمل اور کہیں جزوی روشنی کا ہالہ بنے گا۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق کراچی میں سورج گرہن کا آغاز صبح 9 بجکر 26 منٹ پر ہوا، جبکہ شہرِ قائد میں سورج گرہن کا اختتام 12 بج کر 46 منٹ پر ہو گا۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق سورج کو جزوی گرہن لگنے کا آغاز 8 بج کر 46 منٹ پر ہوا ہے، 11 بج کر 40 منٹ پر گرہن اپنے عروج پر ہو گا، جبکہ دوپہر 2 بج کر 34 منٹ پر گرہن ختم ہو جائے گا۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق مکمل یا تکمیل کے قریب سورج گرہن بلوچستان کے ساحلی علاقوں، شمالی سندھ اور جنوبی پنجاب میں دیکھا جا سکے گا۔

محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ 1999ء والے گرہن کے بعد یہ سب سے بڑا سورج گرہن ہوگا، کراچی میں گرہن کے دوران سورج کا 92 فیصد حصہ چاند کے پیچھے چھپ جائے گا۔

لاہور میں سورج گرہن کا آغاز صبح 9 بج کر 48 منٹ پر ہوگا، 11 بج کر 26 منٹ پر اس کا عروج ہو گا، سورج کا 91 فیصد حصہ چاند کے پیچھے چھپ جائے گا۔

لاہور میں سورج گرہن کا اختتام دوپہر 1 بج کر 10 منٹ پر ہوگا، جبکہ اسلام آباد میں سورج گرہن کا عروج دن 11 بج کر 25 منٹ پر ہو گا۔

سورج گرہن کی وجہ سے درجۂ حرارت میں واضح کمی آئے گی۔

ماہرینِ فلکیات و طب نے سورج گرہن کے دوران براہِ راست سورج کا مشاہدہ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

طبی ماہرین نے سورج گرہن کے دوران سورج کی طرف بغیر کسی فلٹر والے چشمے کے دیکھنے سے منع کیا ہے اور کہا ہے کہ ذرا سی بے احتیاطی سورج گرہن دیکھنے والے کو عمر بھر کے لیے بصارت سے محروم کر سکتی ہے۔

ہفتہ، 20 جون، 2020

پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی

پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی
لاہور : پنجاب بھر میں آکسیجن کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف دفعہ 144 نافذکر دی گئی‘ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرکے مطابق محکمہ داخلہ نے محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کی سفارش پر دفعہ 144 نافذ کر دی ہے‘ اور اس حوالے سے فوری طور پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا‘انہوں نے کہا کہ آکسیجن سلنڈر، ریگولیٹر، کنسنٹریٹر، پلس آکسی میٹر کی ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے خلاف 144 لگائی گئی ہے‘انہوں نے کہا کہ دفعہ 144 کے نفاذ سے ضلعی انتظامیہ کو ذخیرہ اندوزی روکنے میں مدد ملے گی‘انہوں نے کہاکہ مریضوں کے لیے کسی بھی چیز کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کر رہے ہیں۔

کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہاکہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری سے کورونا وائرس کے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے‘ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کورونا وائرس مریضوں کے لیے سہولیات کی ازخود نگرانی کر رہے ہیں‘انہوں نے کہاکہ دفعہ 144 کا نفاذ فی الفور ہو گا، 2 ماہ تک لاگو رہے گی۔

جامعہ بنوریہ کراچی کے مفتی نعیم انتقال کر گئے

جامعہ بنوریہ کراچی کے مفتی نعیم انتقال کر گئے
کراچی : جامعہ بنوریہ کراچی کے مفتی نعیم انتقال کر گئے، طبیعت خراب ہونے پر انہیں ہسپتال لے جایا گیا لیکن راستے میں ہی دم توڑ گئے، صاحبزادے نے والد کے انتقال کی تصدیق کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے معروف مذہبی اسکالر، جامعہ بنوریہ کراچی کے مفتی نعیم انتقال کر گئے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مفتی نعیم کے صاحبزادے مفتی نعمان نے تصدیق کی ہے کہ ان کے والد انتقال کر گئے ہیں۔

مفتی نعمان نے بتایا ہے کہ ان کے والد مفتی نعیم دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔ کچھ روز سے ان کی طبیعت ناساز تھی اور انہیں بخار کی شکایت بھی ہوئی۔ آج ہفتے کے روز طبیعت بگڑنے پر انہیں ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی انتقال کر گئے۔

کچھ روز قبل ان کا کرونا ٹیسٹ کروایا گیا تھا جس کی رپورٹ منفی آئی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ مفتی نعیم کی نماز جنازہ کے وقت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

ترجمان جامعہ بنوریہ کا کہنا ہے کہ مفتی نعیم کی نماز جنازہ و تدفین کا اعلان جامعہ بنوریہ کی کمیٹی سے مشاورت کے بعد ہوگا۔ واضح رہے کہ مفتی نعیم ملک کے ممتاز مذہبی اسکالرز میں شمار کیے جاتے تھے۔ وہ سائٹ ایریا میں واقع جامعہ بنوریہ کے مہتمم تھے۔ انہوں نے کئی اہم معاملات میں ریاست کے حق میں فتوے بھی جاری کیے تھے۔ انہوں نے حال ہی میں کرونا وائرس کے علاج کیلئے پلازمہ کی فروخت کو غیر قانونی غیر شرعی قرار دیتے ہوئے فتویٰ بھی جاری کیا تھا۔

جمعرات، 18 جون، 2020

عمران فاروق قتل کیس، فیصلہ آج، ملزمان کو پھانسی نہیں دی جائیگی

عمران فاروق قتل کیس، فیصلہ آج، ملزمان کو پھانسی نہیں دی جائیگی
متحدہ قومی موومنٹ لندن (ایم کیو ایم) کے سینئر رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا، ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو برطانیہ میں قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 5 دسمبر 2015 کو پاکستان میں اس قتل کا مقدمہ درج کیا تھا جس میں تین ملزمان خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی کو گرفتار کیا گیا،پاکستانی حکومت کی جانب سے برطانیہ کو دوران ٹرائل جرم ثابت ہونے کے باوجود ملزمان کو سزائے موت نہ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی جس کے بعد کیس میں پیشرفت ہوئی اور برطانیہ نے باہمی قانونی معاونت کے تحت شواہد فراہم کیے،ملزمان کی ٹریول ہسٹری، موبائل فون ڈیٹا، فنگر پرنٹس رپورٹ، مقتول کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کو بطور شواہد ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا۔

ایئرپورٹس پر تمام مسافروں کے ٹیسٹ ہوں گے، معید یوسف


وزیراعظم کے مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ ایئر پورٹس پر تمام مسافروں کے کورونا ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے معید یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان آنے والے جن مسافروں میں وائرس کی علامات ہوں گی ان کو قرنطینہ کیا جائے گا۔

اس موقع پر زلفی بخاری نے کہا کہ بیرون ملک مقیم ایسے پاکستانی جو چھٹیوں پر ہیں ان سے درخواست ہے کہ وہ پاکستان نہ آئیں۔

بدھ، 17 جون، 2020

معروف ٹی وی کمپیئر طارق عزیز انتقال کر گئے

Image may contain: 1 person, standing and suit

معروف ٹی وی کمپیئر اور کئی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے والے طارق عزیز انتقال کرگئے۔

طارق عزیز ادیب، شاعر اور سابق رکن قومی اسمبلی بھی تھے، انہوں نےکئی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

معروف اداکار طارق عزیز پی ٹی وی کے مقبول پروگرام نیلام گھر کے میزبان تھے۔

طارق عزیز نے ریڈیو پاکستان سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا انہیں پاکستان ٹیلی ویژن کے پہلے اینکر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

یا۔پی ٹی وی کا خبر نامہ پڑھنے والے پہلے اینکر ہونے کا اعزاز بھی طارق عزیز کو یہ حق حاصل ہے۔ طارق عزیز کا انتقال بدھ کے روز ہوا۔ان کے انتقال کی خبر کی تصدیق ان کے بیٹے نے بھی کی ہے۔

طارق عزیز پی ٹی وی کے کوئز شو نیلام گھر کی وجہ سے جانے جاتے تھے۔

جو پہلے 1974 میں نشر ہوا تھا ، بعد میں اس کا نام بدل دیا گیا۔ان کے پروگرام کا نام طارق عزیز شو اور بعد میں بزم طارق عزیز کے نام سے جانا جاتا تھا۔وہ 1997 سے 1999 کے درمیان پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔

ایک عہد تمام ہوا

دیکھتی آنکھوں، سنتے کانوں، طارق عزیز کا آخری سلام قبول 

                                                                 ہوا!

                                             انا للہ وانا الیہ راجعون

منگل، 16 جون، 2020

فوجی عدالتیں اور حراستی مراکز: پشاور ہائیکورٹ نے 196 افراد کو دی گئیں سزائیں کالعدم قرار دے دیں

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ

پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالتوں کی طرف سے مختلف الزامات کے تحت سزاؤں کے خلاف دائر اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے 196 افراد کی سزائیں کالعدم قرار دے دی ہیں۔ جبکہ مزید ایک سو سے زیادہ مقدمات کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

منگل کو عدالت میں تقریباً 300 سے زیادہ ایسی درخواستوں پر سماعت ہوئی جنھیں فوجی عدالت سے سزائیں سنائی گئی تھیں۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس نعیم انور پر مشتمل بینچ نے اس کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزاروں کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل شبیر گگیانی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ عدالت نے ان درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا ہے جن کا ریکارڈ سرکار کی جانب سے پیش کیا گیا ہے جبکہ ان درخواستوں پر جن کا ریکارڈ اب تک پیش نہیں کیا جاسکا ان کی سماعت آئندہ دنوں میں ہوگی۔

جسٹس وقار احمد سیٹھ نے گذشتہ سال بھی فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ افراد کی اپیلوں کو منظور کرتے ہوئے ان کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔


صبح ہی صبح زلزلہ کے جھٹکے

 
 ٹیکسیلا ، واکینٹ ،پشاور، نوشہرہ، مردان، مانسہرہ،  کوہستان،  راولپنڈی، ہری پو ر ، گوجر
خان  اور گرد و نواع میں زلزلہ کے جھٹکے صبح چھ بج کر بتیس منٹ پر محسوس کئے گئے
زلزلہ کا مرکز تا جکستان  میں سطح زمین سے 112 کلومیٹر گہرائی میں  بتایا جا رہا ہے  زلزلے کی شدت                          ریکارڈ کی گئی  M5.7
فوری طور پر کسی قسم کے نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ ۔

پیر، 15 جون، 2020

آپ مختلف قوانین پڑھا رہے، عدالت کے پاس اتنا وقت نہیں، جسٹس عمرعطاء بندیال

آپ مختلف قوانین پڑھا رہے، عدالت کے پاس اتنا وقت نہیں، جسٹس عمرعطاء ..
اسلام آباد : سپریم کورٹ میں جسٹس فائز عیسیٰ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ آپ مختلف قوانین پڑھا دہے، عدالت کے پاس اتنا وقت نہیں، آپ انکم ٹیکس اور جوڈیشل کونسل کے متعین قوانین کے تحت دلائل دیں، آپ کہتے بیرون ملک جائیداد رکھنا مناسب نہیں، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کس قانون کے تحت کونسل جج سے اہلیہ کی جائیداد کا پوچھ سکتی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس فائز عیسیٰ کیس کی سماعت جاری ہے، جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 10 رکنی کیس سماعت کررہا ہے۔ جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں حکومتی وکیل فروغ نیسم نے دلائل دیے کہ ہمارے معاشرے میں جج کی بڑی عزت و تکریم ہے۔ جج کے پاس جوڈیشل اختیاراللہ کی امانت ہے۔

عدلیہ پرعوام کا اعتماد بڑا مقدس ہوتا ہے۔ مسلمانوں کے جج پرعوام کا اعتماد بڑا مقدس ہے۔

ہم امید کرتے ہیں ہمارے جج کا کوڈ آف کنڈکٹ بہت اعلیٰ ہے۔ جج معاشرے میں بڑا بااختیار ہوتا ہے،اس کی بہت عزت ہوتی ہے۔ عوام کا عدالت عظمیٰ کے جج پر اندھا اعتماد ہوتا ہے۔ عوام کا عدلیہ پر اعتماد مجروح نہیں ہونا چاہیے۔ عدلیہ کی آزادی بڑی اہم ہے۔ جسٹس منصورعلی شاہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیا تسلیم کرتے ہیں کہ یہ مقدمہ عدلیہ کی آزادی کا ہے۔

فروغ نسیم نے کہا کہ یہ عدلیہ کی آزادی کا مقدمہ بھی ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سوشل میڈیا کا دورہے جج پر جو مرضی کیچڑ اچھال دیں،آپ کہیں گے جج کی ساکھ خراب ہوگئی۔ جس پر فروغ نیسم نے کہا کہ جھوٹی خبرشیئر ہوتی ہے۔ زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔ یہاں پر جج کی اہلیہ اور۔بچوں کی لندن میں مہنگی جائیدادیں ہیں۔ یہ تاثرغلط ہے کہ جج صاحب اہلیہ کی جائیداد پر وضاحت نہیں دے رہے۔

جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ قانون کے مطابق اہلیہ اور بچوں سے پوچھ لیں جائیداد کیسے خریدی۔ فروغ نسیم نے کہا کہ جج صاحب نے جائیداد کی خریداری کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار نہیں کیا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کس قانون کے تحت کونسل جج سے اہلیہ کی جائیداد کے بارے میں پوچھ سکتی ہے۔ جس پر فروغ نسیم نے کہا کہ سب سوالوں کے جواب دوں گا۔ جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ عدالت کے پاس اتنا وقت نہیں ہے۔

کیا ایک جج کی نجی زندگی میں اہلیہ اور بچے کی زندگی بھی شامل ہے۔ آپ کے سامنے انکم ٹیکس اور جوڈیشل کونسل کے متعین قوانین موجود ہیں۔ آپ ہمیں مختلف قوانین پڑھا رہے ہیں۔ آپ انکم ٹیکس اور جوڈیشل کونسل کے متعین قوانین کے تحت دلائل دیں۔ آپ کہتے ہیں بیرون ملک جائیداد رکھنا مناسب نہیں۔ آج آپ نے بڑی اہم بات کی۔ جج کی اہلیہ کو پبلک آفس ہولڈر خاوند کی وجہ سے مراعات ملی ہیں۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں