They are 100% FREE.

پیر، 30 مارچ، 2020

وفاقی وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان کی زیر صدارت کرونا وائرس کے تناظر میں ٹیکسلا ، واہ کینٹ درپیش مسائل کے حوالے سے اہم اجلاس

Image may contain: 1 person, sitting and indoor

وفاقی وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان کی زیر صدارت کرونا وائرس کے تناظر میں ٹیکسلا ، واہ کینٹ درپیش مسائل کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس میں غریب ومستحق افراد میں راشن کی ترسیل ، حکومتی فنڈز کی ترسیل کا طریقہ کار ، لاک ڈاون کے حوالے سے بھی فیصلے کیے گے۔
اجلاس میں ،ملک عظمت ، حاجی امجد کشمیری ، حاجی زاہد رفیق ، ملک احتشام ، حاجی ریاض اعوان ، ملک عابد محمود ، عثمان گل نے بھی شرکت کی
۔

واہ کینٹ کو کراؤنا وائرس سے پاک کرنے کے لی سپرے کا آغاز



واہ کینٹ کو کراؤنا وائرس سے پاک کرنے کے لیے پی او ایف انتظامیہ کی جانب سے پورے واہ ...کینٹ میں سپرے کا آغاز 
Image may contain: one or more people and outdoor

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ٹیکسلا میں قائم قرنطینہ سنٹر کا دورہ ،خاتون اول بیگم ثمینہ علوی بھی ان کے ہمراہ تھیں


ٹیکسلا ۔ : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پیر کو یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ٹیکسلا میں قائم قرنطینہ سنٹر کا دورہ کیا اور کرونا کے مریضوں کیلئے موجود سہولیات کا جائزہ لیا۔اس موقع پر خاتون اول بیگم ثمینہ علوی بھی ان کے ہمراہ تھیں۔صدر مملکت نے قرنطینہ سنٹر میں قائم کنٹرول روم کا بھی دورہ کیا۔
صدرمملکت نے قرنطینہ سنٹر میں موجود طبی عملہ سے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی دیکھ بھال سے متعلق معلومات حاصل کیں۔

ضلعی انتظامیہ کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے صدر مملکت کو بتایا کہ اس قرنطینہ سنٹر میں تقریباً 600 افراد رکھنے کی گنجائش ہے۔ان مریضوں کی دیکھ بھال اور انہیں قرنطینہ کے دوران تمام سہولیات فراہم کرنے کے لئے ہرممکن اقدامات کئے گئے ہیں۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ قرنطینہ سنٹر میں موجودطبی عملہ کو بھی حفاظتی سامان فراہم کیا گیا ہے۔صدر مملکت نے قرنطینہ سنٹر میں دستیاب سہولیات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کرونا متاثرین کی مؤثر طریقے سے دیکھ بھال یقینی بنانے کی ہدایت کی۔صدرمملکت کے دورے کے دوران سماجی فاصلے پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی اور تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں۔

گزشتہ24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے کیسز میں کمی آئی،گزشتہ چوبیس گھنٹے میں99 نئے کیسز رپورٹ ہوئے... ڈاکٹر ظفر مرزا

گزشتہ24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے کیسز میں کمی آئی، ڈاکٹر ظفر مرزا
اسلام آباد : معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ مقامی سطح پر کورونا وائرس کے29 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے، مقامی لوگوں کی تعداد بتدریج بڑھ رہی ہے، کل 1625 کیسز میں 857 ایران سے آنے والے زائرین اور 247 دیگر ممالک سے آئے ہیں۔ انہوں نے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل اور مشیر معید یوسف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 99 کورونا کیسز سامنے آئے، ملک میں 24 گھنٹوں میں کورونا کیسز کی تعداد گزشتہ روزسے کم ہیں۔
اسی طرح 5 اموات ہوئیں۔ جس کے ساتھ ملک بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد 1625ہوگئی ہے۔ ابھی تک 21اموات ہوچکی ہیں۔ ہسپتالوں میں 783 میں سے 773 افراد کی حالت بہترہے جلد صحت یابی متوقع ہے۔
آنے والے دنوں میں صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ اسی طرح ہسپتالوں میں 10 کی حالت تشویشناک ہے۔ اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا کہ اولین ترجیح میڈیکل ٹیموں کے لیے سامان کی فراہمی ہے۔
گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو5 ہفتوں کیلئے سامان دے دیا گیا ہے۔ سرگودھا کی لیبارٹریزکی ایوی لیوایشن جاری ہے، وہاں بھی ٹیسٹنگ شروع ہوجائے گی۔ سندھ حکومت کو20 ہزار، پنجاب کو5 ہزارٹیسٹنگ کٹس دی گئیں ہیں۔ پاکستان میں کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد بڑھا رہے ہیں۔ اگلے تین دن میں 4 سے5 فلائٹس چین جائیں گی ۔ بیجنگ سے آنے والے سامان میں 100واک تھرو تھرمل اسکین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ6 اپریل سے پہلے پہلے ایک لاکھ تک حفاظتی کٹس پہنچ جائیں گی۔ 1200 سے 1500 کے درمیان وینٹی لیٹرز ہمارے پاس موجود ہوں گے۔

گھروں میں رہیں اورکرونا سے بچیں


ملک بھر کے عوامی نمائندوں جن میں کونسلر، نائب ناظم،   ناظم، نائب چیرمئین ،  چیرمئین، صوبائی اور  قومیاسمبلی   کے جیتنے اور ہارنے والوں نے مکمل یک جہتی سے ثابت کیا ھے کہ وہ اس ملک کے قابل فخر شہری ہیں پولیس اور رینجرز کی مکمل بات مانی ھے  وہ بالکل بھی گھروں سے .  باہر نہیں نکلےاور اخباری بیانات سے عوام کی راہنمائی کر رہے ہیں۔۔
عوام سے بھی گزارش ہے کہ آپ بھی غیر ضروری طور پہ اپنے گھروں سے نہ نکلیں ۔ اپنی اور اپنے گھر والو ں کی خیریت اور عافیت کیلئے۔۔

ہفتہ، 28 مارچ، 2020

ٹیکسلا واہ کینٹ کی عوام کا اپنے نمائندوں سے سوال

حلقہ کی عوام اور فلاح کیلئے حلقہ کے نمائندوں یعنی کونسلر، نائب ناظم ، ناظم ، نائب چیرمئین   ،  چیرمئین   ،  صوبائی اور قومی  اسمبلی کے الیکشن لڑنے والوں 
  ( جیتنے اور ہارنے والے  سب شامل ہیں) سے زیادہ درد کسی اور کو نہیں ہوتا اور ان کے پاس اپنے حلقہ کے ہر ووٹر کےمتعلق معلومات انتخابی لسٹوں اور اپنے کارندوں  کی صورت میں دستیاب ہوتی ہیں ۔
 اس حوالے سے ٹیکسلا واہ کینٹ کی عوام کا  اپنے نمائندوں   سے سوال 
ہے کہ اگر ووٹ دینے سے پہلے نام والی پرچی اگر گھر گھر تک پہنچ سکتی ہے
تو ماسک، سینیٹائزر اور راشن صاحب ضرورت افراد تک کیوں نہیں؟
.
ٹیکسلا واہ کینٹ کی عوام کے  اپنے نمائندوں   سے اس سوال کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے ؟

اپنی استطات کے مطابق اپنے اردگرد ضرورت مندوں کی آبرودنہ مدد کیجئے اللہ ہم سب پر اپنا فضل کر دے  

بدھ، 25 مارچ، 2020

ٹیکسلا واہ کینٹ کی عوام اپنے نمائندوں کی تلاش میں

ٹیکسلا  واہ کینٹ  کی عوام اپنے نمائندوں کی تلاش میں سرگرم 
ٹیکسلا  اور واہ کینٹ میں کسی چیرمین, نائب ناظم  ،نائب 
 چیرمین یا کونسلر، ایم این اے، ایم پی اے کا الیکشن لڑنے والوں, جیتنے والوں ، وزیروں مشیروں کو راشن چاہیے تو حکم کریں ٹیکسلا  اور واہ کینٹ کی عوام حاضر  ہے

پیر، 23 مارچ، 2020

سعید غنی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا

سعید غنی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا
کراچی : وزیر تعلیم سعید غنی کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آگیا۔سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر ویڈیو پیغام میں سعید غنی کا کہنا تھا کہ میں نے گزشتہ روز کرونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا۔حیرت انگیز طور پر وہ پازیٹو آگیا ہے۔لیکن کرونا وائرس کے لئے جو علامات بتائی گئی ہیں ان میں سے مجھے کچھ محسوس نہیں ہو رہا۔نہ مجھے کھانسی ہے،نہ مجھے نزلہ ہے اور نہ ہی زکام ہے نہ بخار ہے۔
میں اپنے آپ کو بالکل صحت مند محسوس کر رہا ہوں۔سعید غنی نے مزید کہا کہ میں نے ایک اورٹیسٹ بھی کروایا ہے جس کی رپورٹ کا انتظار کر رہا ہوں۔لیکن احتیاطی طور پر میں نے خود کو مکمل آئسولیشن میں ڈال دیا ہے۔میں گھر پر رہ کر اپنی تمام ذمہ داری ادا کر رہا ہوں۔سعید غنی نے گزشتہ دنوں میں خود سے ملنے والے تمام افراد کو بھی کہا کہ وہ اپنے آپ کو قرنطینہ کرلیں۔
کیونکہ جس طرح مجھے کسی سے وائرس لگا ہے ممکن ہوسکتا ہے کہ مجھ سے بھی کسی اورکو منتقل ہوا ہو۔ان افراد میں سے کسی کو بھی کرونا وائرس کے علامات محسوس ہو تو اپنا ٹیسٹ کروائیں۔
۔خیال رہے کہ ۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں 15 دن کا لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے تحت تحت صوبے کے دفاتر، پبلک ٹرانسپورٹ اور شاپنگ مالز سمیت تمام عوامی مقامات بند ہیں۔
کھلنے والی دکانوں میں صرف میڈیکل اسٹور اور اشیاء خردونوش کی دکانیں شامل ہیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ بجلی، پانی، کیبل،ٹیلی کام اور بینکنگ سروسزجاری رہیں گی تا کہ لوگوں کو اپنی زندگیاں گزارنے میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ ملک بھر میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کورونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہو تا جا رہا ہے جس کے بعد ابھی تک ملک بھر میں اس سے متاثرہ افراد کی تعداد 804ہو گئی۔

اتوار، 22 مارچ، 2020

کسی صورت ملک کو لاک ڈاؤن نہیں کروں گا: وزیراعظم عمران خان

کسی صورت ملک کو لاک ڈاؤن نہیں کروں گا: وزیراعظم عمران خان
اسلام آباد  : وزیراعظم عمران خان نے ہفتے میں دوسری بار قوم سے خاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ ملک کو مکمل لاک ڈاؤن کرنے کی باتیں کر رہے ہیں لیکن آپکو جاننا چاہیئے کہ مکمل لاک ڈاؤن ہوتا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے لاک ڈاؤن کا مطلب ہوتا ہے ملک میں کرفیو لگانا، اسکا مطلب ہوتا ہے لوگوں کو گھروں میں بند کر کے فوج اور پولیس کے ذریعے کنٹرول کرنا کہ وہ باہر نہ نکلیں۔
اگر پاکستان میں اٹلی جیسے حالات ہوتے تومیں اب تک پورا لاک ڈاؤن کرچکا ہوتا لیکن پاکستان کے25فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، وہ بھوکے رہ جائیں گے، لاک ڈاؤن کرنے سے رکشے والے، دیہاڑی والے اور مزدوروں گھروں میں بند ہو جائیں گے۔ اس کے علاوہ ہماری صلاحیت ایسی نہیں ہے کہ ملک میں ہر غریب کے گھر میں کھانا پہنچا سکیں، چین نے ایسا کیا تھا کیونکہ ان کے پاس صلاحیت اور وصائل تھے البتہ ہمارے پاس ایسے وصائل نہیں ہیں اور نہ ہی پیسا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ لوگوں کو خود کو قرینطینہ کرنا چاہیے۔ کورونا زکام کی طرح ہوتا ہے، وائرس لگتا ہے اور ٹھیک ہو جاتا ہے لیکن بزرگوں اور بوڑھوں کی جانوں کو خطرہ ہے، ہسپتال ان کیلئے بنائے گئے ہیں۔ باقی لوگ خود کو گھروں میں بند کریں اور احتطیات کریں۔ اللہ اپنے بندوں کے ایمان کو مشکل وقت سے آزماتا ہے اسی طرح قوم کے کردار کا مشکل وقت میں پتا چلتا ہے۔
کسی کو یہ فکر نہیں کرنی چاہیے کہ کھانے پینے کی چیزیں ختم ہو جائیں گی کیونکہ ہمارے پاس وافر خوراک موجود ہے، اصل مسئلہ کورونا وائرس سے نہیں ہے بلکہ افراتفری سے ہے، اگر سب لوگ ذخیرہ اندوزی کرنے لگے تو افراتفری پھیلے گی اور اس سے مسائل بڑھیں گے، گھبرا کر ایسا عمل نہ کریں۔ میڈیا کا بہت اہم کردار ہے اس کا فرض ہے کہ احتیاط کرے اور افراتفری نہ پھیلائے۔ جیسے چین نے کورونا وائرس پر قابو پایا ہے ایسے ہی پاکستان بھی اس پر قابو پالے گا۔ لوگ احتیاط کریں اور گھروں میں رہیں۔

سندھ حکومت کاصوبے میں رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن کااعلان

سندھ حکومت کاصوبے میں رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن کااعلان
سندھ حکومت نے صوبے میں رات 12 بجے سے لاک ڈاﺅن کا اعلان کردیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہاہے کہ آج رات 12 بجے سے لاک ڈاﺅن ہوگا،سندھ میں لاک ڈاوَن15دن کےلئے ہوگا،غیر ضروری گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاہے کہ سارے دفاتر اور عوامی مقامات مکمل طور پربند ہوں گے،لوگوں کو غیر ضروری طورپر گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی،سکیورٹی اداروں کو بتا دیا ضرورت کے تحت نکلنے والوں کو نہ روکا جائے ،ضرورت کے تحت باہر نکلنے والے ہرشخص کے پاس شناختی کارڈ لازمی ہو۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ گاڑی میں ایک ڈرائیور کے ساتھ ایک شخص کے بیٹھنے کی اجازت ہوگی،لازمی سروسسز،اشیائے خورونوش کی سپلائی اور دکانیں کھلی رہیں گی ۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وزرا، ڈی جی رینجرز،آئی جی سندھ ودیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم بڑے فیصلے کرنے جا رہے ہیں ،چاہتاہوں یوٹیلیٹی سروسز ،پانی بجلی گیس و دیگر سہولیات بلاتعطل شہریوں کو ملتی رہیں ،انہوں نے کہاکہ شہریوں کو کورونا وائرس سے بچانے کیلئے سخت فیصلے کرنے جا رہے ہیں ،مجھے عوام کی صحت اورزندگی عزیز ہے ،میں عوام کی زندگی اورصحت کی خاطر ہر وہ فیصلہ کروں گا جو ضروری ہے۔
مراد علی شاہ نے کہاکہ گریڈ20 کے افسر کی سربراہی میں ایک ٹیم بنا رہے ہیں ،صنعت ،صحت، بلدیات و دیگر ادارے اپنی خدمات میں کسی کمی پر ٹیم سے رابطہ کریں گے ،ٹیم چیف سیکرٹری سے مشاورت کے بعد متعلقہ محکمے کا مسئلہ حل کرے گی ۔

میاں شہبازشریف نے اسلام آباد سے لاہور ماڈل ٹاﺅن میں اپنی رہائش گاہ پر پہنچ کر خود کو قرنطینہ کرلیا

اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے خود کو قرنطینہ کرلیا
لاہور : اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے خود کو قرنطینہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق میاں شہبازشریف نے اسلام آباد سے لاہور ماڈل ٹاﺅن میں اپنی رہائش گاہ پر پہنچ کر خود کو قرنطینہ کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدرشہبازشریف لندن سے آج صبح اسلام آبادپہنچے تھے،شہبازشریف بعد میں براستہ موٹروے اسلام آبادسے لاہور پہنچے ۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی خراب صحت کی وجہ سے لندن میں کئی ماہ سے موجود شہباز شریف وطن واپس آ گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ فلائٹ پی کے 786 کے ذریعے اسلام آباد پہنچے ہیں۔اسلام آباد پہنچنے کے بعد شہباز شریف نے ٹوئیٹر پر ایک پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
اپنے پیغام میں انہوں نے ہم وطنو سے درخواست کی ہے کہ ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں اور کوشش کر کے گھر پر رہیں تاکہ کوئی بھی ہم میں سے اس بیماری کی وجہ سے اپنے پیاروں سے جدا نہ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ اللہ سب کا اور وطن عزیز کا حامی و ناصر ہو۔ ٹوئیٹر پر جاری پیغام کے آخر میں انہوں نے "لو یُو آل" بھی کہا۔ اس کے بعد شہباز شریف اسلام آباد سے لاہور کے لیے روانہ ہوگئے اور پھر لاہور ماڈل ٹاؤن رہائشگاہ پہنچ کر انہوں نے خود کو قرنطینہ کرلیا۔ علاوہ ازیں لندن سے پاکستان واپسی سے قبل جاری کیے گئے ایک ویڈیو بیان میں اپوزیشن لیڈر نے کہا تھا کہ ارادہ تو پہلے ہی وطن واپس جانے کا تھا لیکن بڑے بھائی میاں نواز شریف کی صحت کی وجہ سے ایسا ممکن نہ ہو سکا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان واپس جانے کا فیصلہ میاں نواز شریف کی مشاورت سے کیا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ وطن جو اس وقت کورونا وائرس جیسی مہلک وبا کی لپیٹ میں ہے میرا یہ فرض بنتا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں اپنی قوم کے کھڑا رہوں۔

حکومت سندھ کا لاک ڈاؤن کیلیے پاک فوج تعینات کرنے کا مطالبہ، وفاقی وزارتِ داخلہ کو خط لکھ دیا

حکومت سندھ کا لاک ڈاؤن کیلیے پاک فوج تعینات کرنے کا مطالبہ، وفاقی وزارتِ ..
کراچی : حکومت سندھ نے صوبے میں لاک ڈاؤن کیلیے پاک فوج تعینات کرنے کا مطالبہ کردیا ہے جس کیلئے صوبائی حکومت نے وفاقی وزارتِ داخلہ کو خط بھی لکھ دیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں پاک فوج کو سول انتظامیہ کی مدد کے لیے بھیجا جائے۔ ذرائع کے مطابق صوبے میں لاک ڈاؤن کے لیے محکمہ داخلہ سندھ نے وفاقی وزارت داخلہ کو خط ارسال کر دیا ہےہ مراسلہ کوروناکے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کے پیش نظر بھیجا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس اہم اور بڑے فیصلے پر قانون نافذ کرنے والے حکام کو اعتماد میں بھی لے لیا ہے۔ مراد علی شاہ نے گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان اور پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے کورونا وائرس کی صورتحال میں تعاون کی اپیل کی۔
ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا۔ لاک ڈاؤن کا حتمی فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا ہے، لاک ڈاؤن ممکنہ طور پر 15 روز کیلئے ہوگا، صوبہ سندھ میں صورتحال کرفیو جیسی ہوگی۔ ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سول و عسکری قیادت کو اعتماد میں لے لیا ہے، حتمی اعلان کل کردیا جائے گا۔
لاک ڈاؤن ہونے کے بعد بلا ضرورت گھر سے نکلنے، گاڑی سڑک پر لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق میڈیکل اسٹورز اور کھانے پینے کی اشیا کی دکانیں کھلی رہیں گے، جو کوئی بھی شخص احکامات کی خلاف ورزی کرے گا، اسے فوری طور پر حراست میں لے لیا جائے گا۔وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کرنے کی خواہش نہیں تھی لیکن حالات کی سنگینی دیکھتے ہوئے مشکل فیصلے کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اجلاس میں مشاورت ہوئی کہ لاک ڈاؤن کیسے کرنا ہے۔ 15 دن تک صوبے کو لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز آئی تھی، تاہم ابھی اسٹریٹیجی بنائے جائے گی، اسی کے مطابق کام کیا جائے گا۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی نے ملک کو مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں