They are 100% FREE.

جمعہ، 6 مارچ، 2020

سعودی عرب میں مزید ہزاروں پاکستانی بے روزگار ہو جائیں گے

سعودی عرب میں مزید ہزاروں پاکستانی بے روزگار ہو جائیں گے

ریاض: سعودی مملکت میں گزشتہ دو سالوں سے مختلف شعبوں میں سعودائزیشن پالیسی کا نفاذ کیا جا چکا ہے جس کے تحت ان شعبوں میں کام کرنے والے لاکھوں غیر ملکیوں کی ملازمتیں ختم کر کے ان کی جگہ مقامی نوجوانوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔ اس پالیسی کی وجہ سے اب تک لاکھوں غیر ملکی بے روزگار ہو کر اپنے وطن واپس جا چکے ہیں، جن میں زیادہ بڑی گنتی پاکستانیوں کی ہے۔
ضرور پڑھیں: کراچی میں سارے پروجیکٹ مٹی کا ڈھیر، شہریوں کی زندگی عذاب ہوگئی ہے چیف جسٹس
سعودی حکومت کی جانب سے اب ایک بار پھر نجی سیکٹر کے مزید 9شعبوں میں بھی سعودائزیشن کا نفاذ کر دیا ہے۔ جس کے بعد ان شعبوں پر بھی غیر ملکی ملازمین کی جگہ مقامی لوگ قابض ہو جائیں گے۔ اس فیصلے سے ہزاروں پاکستانی متاثر ہوں گے۔ سعودی ویب سائٹ عاجل کے مطابق وزیرمحنت وسماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے نجی سیکٹرکے نو تجارتی شعبوں میں غیر ملکی ملازمین پر پابندی کا اعلان کر دیا ہے۔
جس کے تحت ان شعبوں میں سعودائزیشن کے لیے20 اگست کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی ہے۔ اس تاریخ کے بعد وزارت محنت کے انسپکٹرز مملکت بھر میں چھاپے ماریں اور جہاں بھی سعودائزیشن کی خلاف ورزی نظر آئے گی، ان تجارتی مراکز اور دکانوں کے مالکان کو جرمانے کیے جائیں گے۔ وزیر محنت و سماجی بہبود احمد الراجحی کے اعلان کے مطابق کافی شاپس، چائے خانوں، کھجوروں، پھلوں ، سبزیوں، مصالحہ جات، پانی، مشروبات، شہد اور چینی کا کاروبار صرف سعودی شہری کر سکیں گے۔
ایسے تمام کاروباری مراکز پر کسی غیر ملکی کو ملازم بھی نہیں رکھا جائے گا۔ تمام کاروباری افراد کے لیے لازم ہو گا کہ وہ ڈیڈ لائن سے قبل اپنے ہاں موجود غیر ملکیوں کی جگہ سعودی نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کریں۔ وزارت محنت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مستقبل میں غلہ جات، بیج، پھول، پودے،زرعی اشیا، بک شاپس، سٹیشنری اورسٹوڈنٹس سے متعلق کئی شعبوں میں بھی70 فیصد سعودائزیشن کا نفاذ کیا جائے گا۔اس کے علاوہ تحائف، کھلونے،گوشت، مچھلی،خوردنی تیل، انڈے اور ڈیری مصنوعات کے شعبوں سے بھی غیر ملکیوں کو فارغ کر کے ان کی جگہ مقامی افراد بھرتی کیے جائیں گے۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں