They are 100% FREE.

بدھ، 11 مارچ، 2020

پاکستان سے بھاگنا مشکل نہیں ہے تین گھنٹے میں کابل پہنچ سکتا ہوں. شاہدخاقان عباسی

پاکستان سے بھاگنا مشکل نہیں ہے تین گھنٹے میں کابل پہنچ سکتا ہوں. شاہدخاقان ..
اسلام آباد:  سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان سے بھاگنا مشکل نہیں ہے تین گھنٹے میں کابل پہنچ سکتا ہوں‘قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو نیب قوانین میں خامیوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے اور سید خورشید شاہ نے مل کر چیئرمین نیب لگایا اور اب دونوں ہی نیب کے شکنجے میں ہیں.
انہوں نے کہا کہ نیب میں سید خورشید شاہ سے ملاقات ہوئی تو کہا کہ اب دیکھ لیں انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کے علاوہ میں نے سب کچھ غلط کیا‘نون لیگ کے مرکزی رہنما نے کہا کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے بھی صرف دو ہی کام ٹھیک کیے لیکن وہ کام کیا ہیں؟ یہ میں نہیں بتا سکتا ہوں.شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کو مکمل طور پر ختم کردینا چاہیے انہوں نے کہا کہ نیب کو سیاستدانوں کے خلاف استعمال کے لیے بنایا گیا تھا انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیب کی عدالت میں انصاف نہیں ہے.شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب والے کہتے ہیں کہ آپ کو ہائی کورٹ تک پہنچائیں گے انہوں نے استفسار کیا کہ کیا اس ملک میں چور ہم رہ گئے ہیں؟بریفنگ کے دوران سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس مرتبہ الیکشن کمیشن میں سیاستدانوں نے اثاثوں سے متعلق فارم جمع کرائے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ وہی فارم بیوروکریٹس اور جج حضرات سے بھی بھروایا جائے.انہوں نے کہا کہ میرے سارے رشتہ داروں کی جائیدادیں چیک کی گئیں میرے رشتہ داروں سے کہا گیا کہ یہ جائیدادیں ان کی نہیں بلکہ شاہد خاقان عباسی کی ہیں.
انہوں نے کہا کہ میری بہو کے والد کو بھی کہا گیا کہ آپ کے نام پر جائیداد شاہد خاقان عباسی کی بے نامی ہے انہوں نے کہا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنا بھی غلط ہے. انہوں نے کہا کہ ضمانت پر ہوں اور اگر ملک سے بھاگتا ہوں تو عدالت کو جوابدہ ہوں انہوں نے کہا کہ نیب عدالت کی سزا پر نااہلی بھی غلط ہے . 

یاد رہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ ہم حکومت گرانے یا مائنس ون فارمولے کے حمایتی نہیں ہیں‘ان کا کہنا تھا کہ حکومت کےخلاف اگرتحریک چلانی ہے تو اپوزیشن کےساتھ مل کرچلائیں گے.ان کا کہنا تھا کہ حکومت گرانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، گورننس سسٹم کوٹھیک کرنے اور ملک کے بڑے مسائل پر بات کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ نیب سے کہتا ہوں کہ ہم سے جو پوچھنا ہے ٹی وی پر براہ راست پوچھیں، اس سے ہمارے جواب اور نیب کی کارکردگی سامنے آ جائے گی.ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیب ایک تماشہ ہے یہ آمرکا بنایا ہوا ادارہ ہے، 70 دن میں ان کی حراست میں رہا تاہم کئی ہفتوں تک مجھ سے تفتیش بھی نہیں کی گئی‘شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس وقت حکومت چلانے میں سب سے بڑا مسئلہ نیب ہے، کوئی بھی افسراس ادارے کی وجہ سے فائلوں پردستخط کرنے کیلئے تیارنہیں.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں