They are 100% FREE.

بدھ، 20 نومبر، 2019

سرکاری ملازمین کے واٹس ایپ، فیس بک پر پابندی کا فیصلہ

سرکاری ملازمین کے واٹس ایپ، فیس بک پر پابندی کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا کنٹرول کا منصوبہ بنا لیا ہے جس کے پہلے مرحلے میں سرکاری ملازمین سوشل میڈیا پر پابندی کی زد میں آئیں گے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین واٹس ایپ کا استعمال نہیں کرسکیں گے، ان کے لیے واٹس ایپ طرز کی کنٹرولڈ سروس متعارف کرائی جائے گی۔
آئی ٹی بورڈ حکام نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں کہا کہ سرکاری افسران یا ملازم سوشل میڈیا پر پارٹ ٹائم بزنس نہیں کرسکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق علی خان جدون کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس ہواجس میں آئی ٹی بورڈ کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ دفاتر میں فیس بک بھی چلائی جارہی ہیں اوریوایس بی سے ڈیٹا گھر بھی لے جاتے ہیں اس لئے ڈیٹا کوسینٹرلائزڈ کرکے تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کریں گے۔حکام نے بتایا ہے کہ این آئی ٹی بی سینٹرلائزڈ ڈیٹا سسٹم کو ہوسٹ کرے گا۔اس طرح تمام سرگرمیوں کا ریکارڈ رکھا جاسکے گا۔
حکام کے مطابق مستقبل میں سرکاری اداروں میں فیس بک، یوٹیوب، یو ایس بی کے استعمال پرپابندی کی بھی تجویز زیر غورہے۔ دفاترمیں بیٹھے لوگ یوٹیوب چلا رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر پارٹ ٹائم کا کام سرکاری دفتر میں بیٹھ کر کررہے ہیںتاہم اب سرکاری افسران یا ملازم سوشل میڈیا پرپارٹ ٹائم بزنس نہیں کرسکیں گے۔
حکام کے مطابق وہ سوشل میڈیا پرجعلی خبروں کی روک تھام کیلیے اقدامات کررہے ہیں،سوشل میڈیا کی خبروں کی تصدیق کیلیے اتھارٹی بنانے کی تجویزحکومت کو پیش کردی ہے۔پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کو ای سسٹم کے بارے میں اعتماد میں لیا ہے۔سوشل میڈیا نیوزکی تصدیق کا نظام بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دفاتر میں فیس بک، یوٹیوب، یو ایس بی کے استعمال پرپابندی کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں