They are 100% FREE.

جمعرات، 14 نومبر، 2019

نواز شریف کے معاملے میں حکمران کنفیوژ ،حکومت ہمیشہ سو جوتے اور سوپیاز کھانے کے لیے تیاررہتی ہے:سراج الحق

 نواز شریف کے معاملے میں حکمران کنفیوژ ،حکومت ہمیشہ سو جوتے اور سوپیاز کھانے کے لیے تیاررہتی ہے:سراج الحق
اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نےکہا ہے کہ میاں نواز شریف کے معاملے میں حکومت کنفیوژ اور آپس میں تقسیم ہے،حکومت ہمیشہ سو جوتے اور سوپیاز کھانے کے لیے تیاررہتی ہے۔
سینیٹ کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا نمائندوں کے سوالوں کاجواب دیتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نےکہا کہ ،حکومت میں فیصلے کی صلاحیت نہیں ،حکومت دودھ دیتی ہے تو اس میں بھی مینگنیاں ڈال دیتی ہے۔دوسری طرف ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے لند ن میں مقیم صدر مزمل ایوب ٹھاکر اور کشمیری خاتون رہنما شائستہ صفی سے اسلام آباد میں ملاقات کے دوران سراج الحق نے کہاکہ بین الاقوامی برادری کو مقبوضہ کشمیر کی سنگیں صورت حال پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے،مقبوضہ کشمیر میں کرفیولاک ڈاؤن اورپابندیوں کے100دن پورے ہو گئے ہیں،عالمی برادری کو آگے بڑھ کر نہتےکشمیریوں پرپابندیوں کو ختم کرانا چاہئے اور کشمیریوں کوحق خود ارادیت دلانا چاہیئے، ضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی برادی کو مسئلہ کشمیر کی حساس صورت حال سے آ گاہ کیا جائے،اس سلسلے میں مغربی ممالک میں کشمیری تارکین وطن کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں،انہیں کشمیر کی حقیقی تصویر سے دنیا کوآگاہ کرنا چاہئے۔
سینیٹر سراج الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی، پاکستانی قوم اور مسلم اُمہ کو کشمیر کے مسئلے پر متحرک کرنے کی کوشش کر رہی ہے،بھارتی حکومت کا متنازع علاقے پر جبری قبضہ ایک غیر قانونی اقدام ہے جو بری طرح ناکام ہوگا، پاکستانی اور کشمیری عوام اسے کبھی قبول نہیں کریں گے،بھارت نے پورے مقبوضہ علاقے کو ایک جیل بنادیاہےاوروہاں پرنہتے کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے ہزاروں تازہ فوجی دستے بھی تعینات کردیے۔سراج الحق نے کہا کہ بھارت کی یہ بے رحمی اور جارحیت کبھی کامیاب نہیں ہوگی،دنیا نے مقبوضہ کشمیر میں نئی دہلی کے فیصلے کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کے مظاہرے دیکھے ہیں۔انہوں نے بھارتی فوج کے آگے ڈٹ جانے والے کشمیری نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام بھارت سے آزادی حاصل کرنے کی اس جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں۔
سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ مودی نے گجرات میں 2 ہزار سے زائد مسلمانوں کو شہید کیا، 370 اور 35 اے کا خاتمہ اچانک نہیں ہوا، بھارت کی انتہا پسند جماعت بی جے پی کئی دہائےوں سے اس کا منصوبہ بنا چکی تھی ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا رویہ مسلمانوں کے ساتھ تعصب پر مبنی ہے، اسے مسلمانوں کے ساتھ رویہ بہتر کرنا ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پونے 2 ارب مسلمانوں کو ویٹو پاور اور سلامتی کونسل کی نمائندگی دی جائے۔انہوںنے کہا کہ بھارت میں اقلیت سکھ اور ہندو دلت برادری بھی خطرہ میں ہے، برہمن ٹولے نے نہ صرف کشمیر بلکہ پورے بھارت پر قبضہ جما کر اقلیتوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔
ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے صدر مزمل ایوب ٹھاکر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے،گزشتہ 100 دنوں کے دوران سینکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ،جبری پابندیاں عائد ہیں ، کشمیر کی اس صورتحال سے عالمی برادری کو آگاہ کرنے کے لئے کشمیری تارکین وطن اپنا کردار ادا کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کے خلاف کشمیری تنظیموں نے برطانیہ اور دوسرے یورپی ممالک میں بھرپور احتجاج کیا ہے،اس احتجاج کے نتیجے میں یورپی کمیونٹی کشمیر کی طرف متوجہ ہوئی ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں