They are 100% FREE.

پیر، 18 نومبر، 2019

میں لبرل، کرپٹ، منافق نہیں،ترقی پسند اورنظریاتی ہوں، بلاول بھٹو

میں لبرل، کرپٹ، منافق نہیں،ترقی پسند اورنظریاتی ہوں، بلاول بھٹو
اسلام آباد :پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں لبرل ہوں ،نہ کرپٹ اور نہ ہی منافق ہوں، میں ترقی پسند اور نظریاتی ہوں، تمہاری پہچان یوٹرن ، منافق ، اور کٹھ پتلی ہے، تم 70سال کے، 20 سال سلیکٹڈ سیاست کی۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے سیاست میں ہوں ،جبکہ تم 70سال کے بوڑھے ہو، اور20 سال سے سلیکٹڈ سیاست کرتے آرہے ہو۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نہ لبرل ہوں،نہ کرپٹ ہوں اورنہ منافق ہوں۔ میں ترقی پسند اور نظریاتی ہوں۔ عمران خان کی پہچان یوٹرن ، منافقت ، اور کٹھ پتلی ہے۔ واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے کے دوران کنٹینر پر شہبازشریف بھی منڈیلا بننے کی کوشش کررہا تھا، بلاول بھٹو بھی کھڑا ہوا تھا۔
خود کو لبرل کہتا ہے۔
انگریزی میں لبرل، جبکہ وہ لبرل نہیں لبرلی کرپٹ ہے۔ انہوں نے بلاول کی نقل اتارتے ہوئے کہا کہ بلاول کہتا ہے کہ جب بارش ہوتی ہے تو پانی آتا ہے،جب زیادہ بارش ہوتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے۔ دنیا کے سائنسدان حیران ہوگئے،اگر آئن سٹائن ہوتا وہ بھی پریشان ہوجاتا۔ یہاں پوری پارٹی ایک کاغذ کے ٹکڑے پرایک لڑکے کو وراثت میں دے دی گئی، ماں باپ کا دیا ہوا پانچ مرلے کا پلاٹ بھی ویریفائی کرنا پڑتا ہے، دوسری طرف جنرل جیلانی کے گھر کا سریا لگاتے لگاتے وزیر بن گئے، میں چیلنج کرتا ہوں کہ جومرضی کرلو، اکٹھے ہوجاؤ،میرا اللہ سے وعدہ ہے، میں ایک آدمی کو نہیں چھوڑوں گا، جس نے بھی ملک کا پیسا چوری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پہلے دن اقتدار ملا تو میں نے کہا تھا یہ سارے اکٹھے ہوجائیں گے، یہ مافیا ہے، ان کا کوئی دین ایمان نہیں ہے،یہ کوئی دینی ، کوئی لبرل کہتا ہے، ن لیگ دونوں طرف ہے اس کا کوئی پتا نہیں ہے۔جس کو ڈر تھا کہ وہ پکڑا جائے گا وہ سارے کنٹینرپر پہنچے ہوئے تھے۔ انہوں نے کنٹینر پر چڑھ کر ثابت کیا کہ ان کے اور پاکستان کے مفاد الگ ہیں، کشمیر میں کرفیوکو 100دن ہوگئے لیکن سارا میڈیا اس سرکس پر لگا ہوا تھا، کہ مولانا آرہا ہے، مولانا جارہا ہے، یہ سارے ڈرامے کی ایک کوشش تھی کہ پریشر ڈال کرکہیں کہ ان کے کرپشن کیسز سے پیچھے ہٹ جاؤ، یہ بلیک میل کرنے آئے تھے، مذاکرات ہوئے تو کہتے کہ عمران خان کے سوا کسی کو بھی وزیراعظم بنادو، ان کو پتا ہے کہ عمران خان کی کوئی قیمت نہیں ہے، میں نے اللہ سے وعدہ کیا ہوا ہے، انہوں نے دس سال میں لوٹا ملکر لوٹا، اس سے پہلے جنرل مشرف نے ان کو این آر او دیا، میں بھی اگر آج چپ ہوجاؤں ، اور ان سے این آر او کرلوں ، سب آرام سے بیٹھ جائیں گے،مجھے خوف خدا ہے ، مجھے ووٹ کی نہیں ،آخرت کی فکر ہے، انہوں نے پاکستان کا چارگنا قرضہ بڑھا دیا ہے، مجھے عوام کو دیکھ کرتکلیف ہوتی ہے، جب ایک گھر کا سربراہ جواء کھیل کرقرضہ چڑھا دیتا ہے تو اس گھر کو مشکل سے گزرنا پڑتا ہے۔
ان کی وجہ سے یہ مشکل وقت آیا ہے۔ میں سارے مافیا کو پیغام دیتا ہوں کہ مجھے اللہ نے مقابلے کی تربیت دی ہوئی ہے، میں مقابلہ کرنے کا اسپیشلسٹ ہوں،میری زندگی کھیلوں کے میدانوں میں گزری ہے، میں نے دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کا مقابلہ کیا، مقابلہ کرکے پاکستان کو اوپر لے کرگیا، مجھے ہارنا بھی آتا ہے، جیتنا بھی آتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں