They are 100% FREE.

جمعہ، 15 نومبر، 2019

اگلے سال نیا وزیراعظم اور نئے انتخابات ہوں گے، بلاول بھٹو

اگلے سال نیا وزیراعظم اور نئے انتخابات ہوں گے، بلاول بھٹو
کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اگلے سال تک نیاوزیراعظم اور نئے انتخابات ہوں گے، یقین سے کہتا ہوں کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کوجانا پڑے گا، حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں،آئی ایم ایف کی پالیسیوں کا نقصان عوام اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے آج یہاں کورکمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری عوامی رابطہ مہم جاری ہے، تمام اضلاع اور صوبوں میں جاری رہے گا۔
اس سال ہمارے یوم تاسیس کا جلسہ آزاد کشمیر میں منعقد ہوگا۔ کورکمیٹی میں ملکی معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔سلیکٹڈ حکومت کے آنے کے بعد معاشی صورتحال خراب ہوئی۔ حکومت کی ایک سال میں معاشی کارکردگی بدترین رہی۔آئی ایم ایف کی پالیسیوں کا نقصان عوام اٹھا رہی ہے۔
حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے، مہنگائی اور ٹیکس کابوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے۔
پیپلزپارٹی سمجھتی ہے ہم پرفرض ہے ہم عوام، کسانوں ،مزدوروں اور تمام طبقات کی آواز بنے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سوچ کو آگے آنا چاہیے جو معاشی ترقی کی سوچ رکھتی ہو۔یہ کام صرف پیپلزپارٹی ہی کرسکتی ہے۔ ہماری کورکمیٹی میں تجویز آئی ہے کہ ہم تنظیم نوکریں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے جو وعدہ کیا تھا اس کو پورا کیا ہے، اب آزادی مارچ کا دوسرا مرحلہ پلان بی میں داخل ہوگیا ہے۔
تاہم مولانا کے بی اور سی پلان کا ہمیں کچھ پتا نہیں۔مولانا اور ق لیگ کے درمیان بی ، کیواور سی پلان نہیں بتایا گیا۔ آج کل مولانا صاحب ق لیگ سے رابطے میں ہیں۔مولانا اور رہبرکمیٹی نے ہمیں پلان بی اور سی سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ یقین سے کہتا ہوں کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کوجانا پڑے گا، اگلے سال تک نیا وزیراعظم اور نئے انتخابات ہوں گے۔ ہمارے حکمرانوں کو اندازہ نہیں ہورہا، کہ ان کی سپورٹ اترچکی ہے۔ جمہوریت کے خلاف جو سازشیں ہو رہی ہیں، وہ پیچھے جارہی ہیں۔اس پہلے قدم سے سنسرشپ کو توڑا گیا ہے، جس کے تحت چیزیں چھپائی جارہی تھیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں