They are 100% FREE.

اتوار، 1 ستمبر، 2019

باجوہ صاحب کوئی حرکت نظر نہیں آرہی“ اگر آپ سرینگر میں نہ لڑے تو اسلام آباد اور مظفر آباد میں لڑائی ہوگی،سراج الحق

”باجوہ صاحب کوئی حرکت نظر نہیں آرہی“ اگر آپ سرینگر میں نہ لڑے تو اسلام آباد اور مظفر آباد میں لڑائی ہوگی،سراج الحق
کراچی : امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ ہم باجوہ صاحب سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ کا روڈ میپ کیا ہے؟مقبوضہ کشمیر میں ایک مہینے سے کرفیو نافذ ہے، نوجوانوں کو شہید کیا جارہا ہے ، خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی جارہی ہے لیکن ہمیں کشمیر کی آزادی کیلئے کوئی حرکت نظر نہیں آتی، اگر بھارتی فوج وہاں موجود ہے تو ہماری فوج کو بھی سرینگر میں موجود ہونا چاہیے، اگر آپ نے یہ لڑائی سرینگر میں نہیں لڑی تو آپ دیکھیں گے کہ یہ لڑائی اسلام آباد اور مظفر آباد میں لڑی جائے گی۔
کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کشمیر میں بھارت کے اقدام کی مذمت کرتے ہیں،کشمیر ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ، اگر ہم کشمیر میں آزادی کی جنگ ہار گئے تو انڈیا میں ہمارے کروڑوں بھائی بہنو ں کی جان ومال اور عزت خطرے میں پڑ جائیگی۔انہوں نے مجھے ہندوستان کے مسلمانوں کا پیغام ملاہے کہ مودی نے کہاہے کہ میں نے ہندوستان کی تمام مساجد کومسمار کرکے وہاں مندروں کوتعمیر کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہد کے نتیجے میں کئی پاکستان بنیں گے اور ہندوستان ٹکڑے ٹکڑے ہوگا ۔
سراج الحق نے کہا کہ میں مودی سے کہنا چاہتا ہوں کہ تم کوآر ایس ایس کے غنڈوں پر فخر ہے تو ہم کوبھی غزنوی اور احمد شاہ ابدالی پر فخر ہے ، ہماری لڑائی آرٹیکل 370کی بحالی کیلئے ہے ، ہماری لڑائی مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی ثالثی کیاہے ؟ٹرمپ ایک ہفتے میں پچاس بار یوٹرن لیتاہے ، اس جھوٹے انسان پر اعتماد کرنا اپنی قوم اور کشمیریوں کو دھوکا دیناہے ۔ اس لئے ہمارا ایک ہی بیان ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان ، ہم آرمی چیف سے کہنا چاہتے ہیں کہ آپ کے پاس روڈ میپ کیا ہے؟ مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ سے کرفیو نافذ ہے ، وہاں بچے مررہے ہیں اور بیٹیوں کی عصمت دری ہورہی ہے لیکن ہم کوئی اقدام نظر نہیں آتا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر انڈین آرمی وہاں موجود ہے تو پھر ہماری فوج کوبھی سرینگر میں موجود ہونا چاہئے ، تماشہ نہیں دیکھنا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ لڑائی سرینگر میں نہ لڑی گئی تو پھر یہ لڑائی مظفر آباد اور اسلام آباد میں لڑنی پڑے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت شملہ معاہدے کے خاتمے کا اعلان کرے اور آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں کشمیری مجاہدین کونمائندگی دی جائے جو حکمت عملی تیار کریں ۔ انہوں نے کہا کہ مودی اپنے ملک کیلئے کام کرتاہے اور ہمارے حکمران ہیں کہ اسلام آباد میں ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھے ہیں لیکن اب فیس بک کا جہاد نہیں چلے گا ، ہمیں عملی طور پر آگے بڑھنا پڑے گا ، حکومت بارڈر اور ایل او سی پر لگائی ہوئی باڑ ختم کرے ۔حکومت کی کارکردگی جیسی ہونی چاہئے ، ویسی نہیں ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں