They are 100% FREE.

پیر، 9 ستمبر، 2019

اے ٹی ایم توڑنے پر موت اور آئین توڑنے والوں کے موج میلے ظلم کی بدترین مثال ہے:شاہ اویس نورانی

لاہور جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی نے کہا ہے کہاے ٹی ایم توڑنے پر موت اور آئین توڑنے والوں کے موج میلے ظلم کی بدترین مثال ہے، اسلام آباد کے آزادی مارچ کو ریاستی طاقت سے روکنے کی کوششیں ناکام بنائیں گے،حکومت دینی مدارس کا کردار محدود کرنے کی سازش کر رہی ہے، مدارس دینیہ کو قومی دھارے میں لانے کے نام پر غیر ملکی ایجنڈے پر عمل کیا جا رہا ہے،مدارس کی آزادی، حریت اور خودمختاری پر آنچ نہیں آنے دیں گے،دینی مدارس کو اصلاحات کی آڑ میں غیر موثر بنانا اسلام دشمنی ہے۔

مختلف اپوزیشن راہنماؤں کے ساتھ ٹیلی فونک رابطوں کے دوران گفتگو کرتے ہوئےصاحبزادہ شاہ اویس نورانی نے کہا کہ 25 اکتوبر کا آزادی مارچ فیصلہ کن ثابت ہو گا،اسلام آباد کے ملین مارچ میں تمام اپوزیشن جماعتیں شریک ہوں گی، اسلام آباد کے آزادی مارچ کو ریاستی طاقت سے روکنے کی کوششیں ناکام بنائیں گے،نااہل حکومت کا کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہو چکا ہے،حکومت کی گرتی دیوار کو آخری دھکا دینے لاکھوں افراد 25 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی شخصیات کے خلاف نیب تحقیقات سرد خانے میں ڈال دی گئی ہیں،اے ٹی ایم توڑنے پر موت اور آئین توڑنے والوں کے موج میلے ظلم کی بدترین مثال ہے، پولیس تشدد سے شہریوں کی ہلاکتوں کا بڑھتا رحجان تشویشناک ہے،موجودہ حکومت ملک کی نظریاتی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہی ہےملک کے ہر شعبے میں بحران بڑھ رہا ہے،حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امن اور بھارت جنگ کے راستے پر چل رہا ہے،ادویات کی قلت کی وجہ سے کشمیری مریض موت کا انتظار کرنے لگے،دنیا کو مسئلہ کشمیر پر مذمت اور تشویش سے آگے بڑھنا ہو گا،حکومت کو عملا ثابت کرنا پڑے گا کہ کشمیر ہمارے لئے زندگی موت کا مسئلہ ہے۔صاحبزادہ شاہ اویس نورانی نے مزید کہا کہ72 برسوں میں کشمیریوں نے آزادی کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں،مودی نے بھارت کو روگ سٹیٹ بنا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کی آذادی و خود مختاری سلب نہیں ہونے دیں گے،موجودہ حکومت میں قادیانی لابی کا بڑھتا اثر و رسوخ تشویشناک ہے،

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں