They are 100% FREE.

ہفتہ، 14 ستمبر، 2019

نوازشریف حکومت سے کوئی ڈیل نہیں کرے گا..رانا ثناء اللہ

مجھے جیل کی فرش پر اتنی سکون کی نیند آتی ہے کے عمران کو وزیراعظم ہاؤس میں نہیں آتی ہوگی: رانا ثناء اللہ

لاہور: مسلم لیگ پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ڈیل کا تاثر دے کر ابہام پھیلا یا جا رہا ہے ،اتناظلم برداشت کرکے بھی کیا ہم ڈیل کریں گے ۔



مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے انسداد منشیات کورٹ میں پیشی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت ملک کیلئے ندامت کا باعث بن رہی ہے نالائق اعظم کی حکومت ناکامی چھپانے کےلئے یہ سب کر رہی ہے، لوگ تیاری کریں ہر مزدور اورکارکن باہر نکلے انہوں نے کہا کہ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی نوازشریف کسی سے ڈیل نہیں کریں گے،پوری قوم نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے، کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں ہو گی۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جب پارٹی فیصلہ کرے گی تولوگ باہر نکلیں گے  اور حکومت کو گھر بھیج دیں گے 


نوازشریف حکومت سے کوئی ڈیل نہیں کرے گا، جیلوں میں ظلم
برداشت کرنے کے بعد کیسی ڈیل ؟
لاہور میں انسداد منشیات کی عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کو کیمپ جیل سے انسداد منشیات کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج خالد بشیر نے بطور ڈیوٹی جج کیس پر سماعت کی اور ریمارکس دیے کہ میں بطور ڈیوٹی جج بیل کی درخواست سنوں گا۔
عدالت نے کیس کی سماعت کے دروان ریمارکس دیے کہ کئی بار اے این ایف نے پراسکیوٹر تبدیل کیا ہے، اب اس کیس میں پراسکیوٹر کون پیش ہوگا ؟
اس پر اے این ایف وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اب اس کیس میں محمد صلاح الدین بطور اے این ایف پراسکیوٹر پیش ہوں گے، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ یہ تحریری نوٹیفکیشن ہوا ہے یا زبانی باتیں ہیں، ڈیوٹی جج نے ریمارکس دیے کہ آپ پراسکیوٹر کا تحریری حکم نامہ لے کر آئیں۔
کیس میں رانا ثناءاللہ کی جانب سے بطور وکیل اعظم نذیر تارڈ اور فرہاد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل اعظم نذیر تارڈ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج جو پیش کی گئی اس میں صرف گاڑیوں کا ٹول پلازہ سے لاہور داخل ہونا تھا۔
کیس میں رانا ثناءاللہ نے روسٹرم پر آکر بیان دیا کہ مجھے سڑک سے پکڑا گیا اور عدالت میں آ کر پتہ چلا کہ مجھ سے ہیروئن برآمد ہوئی ہے، انہوں نے قوم سے جھوٹ بولا اور گمراہ کیا ہے۔
رانا ثناء کا کہنا تھا کہ میرے ہر اثاثے کی قیمت کو بڑھا کر ڈرامہ کیا جا رہا ہے، کیا میں عالم ارواہ میں بزنس کرتا تھا یا جنت یا دوزخ میں پراپرٹی بنائی ہے۔
رانا ثناء اللہ کے وکیل اعظم نذیر تارڈ نے عدالت کو بتایا کہ ہماری 3 پٹیشنز ہیں ٹرائل کی، ضمانت کی اور جائیداد کی ضبطی کی مگر انویسٹی گیشن افسر 3 ماہ سے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے ہیں جبکہ آپ کے منسٹر نے خود کہا تھا کہ ان کے پاس ویڈیو موجود ہے۔
عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنما نون لیگ رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ میری اطلاع کے مطابق انہوں نے دو تین ججز حضرات کو مقدمہ کی سماعت کے لیے رابطہ کیا ہے، مگر ان ججز حضرات نے مقدمہ سننے سے انکار کر دیا ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے خلاف مقدمہ جھوٹ اور سیاسی انتقام پر مبنی ہے اور کوئی بھی ایماندار جج اس جھوٹے مقدمہ کو سننا نہیں چاہتا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں