They are 100% FREE.

اتوار، 15 ستمبر، 2019

موبائل فونز کی قیمتوں میں کمی موبائل صارف کو ریلیف دینے کیلئے ایف بی آر نے ٹیکسز میں کمی کا فیصلہ کر لیا

موبائل فونز کی قیمتوں میں کمی
اسلام آباد : پاکستان میں موبائل صارفین کو ریلیف دینے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریوبیو نے درآمد شدہ موبائل فونز پر ریگولیٹر ڈیوٹی میں 50 فیصد تک کمی کرنے کی تجویز پیش کردی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے مطابق ٹیکسز میں اس کمی کا مقصد ڈیجیٹلائزیشن کے فروغ اور عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔
ایف بی آر کے مطابق اس کمی کی وجہ سے ٹیکس کے وصولی میں کمی واقع نہیں ہوگی جبکہ اس کی مدد سے درآمدات میں اضافہ بھی ہو گا۔ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی کی جانب سے جاری کی جانے والی سمری کے مطابق ٹیکس میں کمی سے پاکستان میں موبائل فون انڈسٹری اور کاروبار کے حجم میں اضافہ ہوگا، تاہم اس کی وجہ سے مجوعی طور پر پیدا ہونے والے منفی اثرات بھی ختم ہوجائیں گے۔
خیال رہے کہ رواں مالی سال 2020-2019 کے بجٹ میں موبائل فونز پر ٹیکسز اور ریگولیٹری ڈیوٹیز میں کمی کا اعلان کیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے جن موبائل فونز پر ڈیوٹی میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں وہ سیٹ شامل ہیں جن کی قیمت ایک سو سے 2 سو ڈالر تک ہے۔ 
فونز پر ٹیکسزپوبائل فونز پر ٹیکسز
 موبائل فون تاجران کا کہنا ہے کہ اس تجویز کے عمل میں آنے کے بعد مقامی مارکیٹ میں موبائل فون کی قیمتوں میں کمی آئے گی تاہم اس سے مقامی سطح پر تیار کردہ موبائل فونز کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
یہ بھی خبر آئی ہے کہ موبائل فونز کی صنعت اب چین سے باہر جارہی ہے اور وہ دیگر ممالک کو بھی اس سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لیے متوجہ کر رہی ہے۔ اور اب وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے ساتھ مل کر پاکستان میں موبائل فونز کی تیاری کے لیے ایک پالیسی تشکیل دے رہے ہیں جو اپنے حتمی مراحل میں ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں