They are 100% FREE.

منگل، 21 اگست، 2018

"عمران خان کی کابینہ میں شامل وہ شخص جس نے پاکستان کے 4 ارب روپے دینے ہیں" رؤف کلاسرا نے بڑا دعویٰ کردیا


اسلام آباد : سینئر صحافی رﺅف کلاسرا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ میں شامل عبدالرزاق داﺅد اینگرو کے مالکان میں سے ہیں جنہیں مسابقتی کمیشن کی جانب سے 6 سال پہلے 4 ارب روپے جرمانہ کیا گیا تھا، انہوں نے جرمانے کا ایک روپیہ بھی ادا نہیں کیا جبکہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی ٹرمینل کے کرایہ کی مد میں انہیں دو لاکھ 72 ہزار ڈالر روزانہ کی بنیاد پر ادا کرنے کا معاہدہ کرلیا جو کہ 15 سال تک چلے گا۔
رﺅف کلاسرا نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی سادگی پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ عباسی صاحب خود اتنے ’ سادہ‘ ہیں کہ سالگرہ پر جیب سے 250 روپے کا کیک کاٹتے ہیں لیکن اینگرو کو روزانہ 2 لاکھ 72 ہزار ڈالر 15 برس کی ڈیل دیتے ہیں چاہے اینگرو کام کرے یا نہ کرے۔

ضرور پڑھیں:نواز شریف نے این آراو کو مسترد کردیا 

ایک صارف نے سوال کیا کہ یہ ڈیل کیسے کینسل ہوسکتی ہے جس پر رﺅف کلاسرا نے کہا کہ اینگرو کے ساتھ یہ ڈیل کینسل نہیں ہوسکتی کیونکہ اینگرو کا سابق ملازم اس وقت ملک کا وزیر خزانہ ہے جبکہ عمران خان کے سیاسی مشیر نعیم الحق کے بیٹے کو اینگرو نے نوکری دے رکھی ہے۔

ضرور پڑھیں:وزیراعظم بنتے ہی عمران خان نے نواز شریف اور مریم نواز سے متعلق اب تک کا سب سے بڑا فیصلہ کر لیا، (ن) لیگ میں کھلبلی مچ گئی

رﺅف کلاسرا نے مزید کہا کہ اینگرو تو وہ پارٹی ہے کہ کراچی کے داﺅد سیٹھوں پر مسابقتی کمیشن نے غریب کسانوں کو حکومت سے سستی گیس لے کر مہنگی کھاد بیچنے اورلوٹنے پر 6 برس قبل 4 ارب روپے جرمانہ کیا تھا۔ داﺅد سیٹھ نے ایک ٹکہ تک ادا نہیں کیا آج تک، الٹا خاندان کا ایک داﺅد وفاقی وزیر بھی نئے پاکستان میں لگوا لیا۔ واضح رہے کہ عمران خان کی کابینہ میں داﺅد خاندان کے چشم و چراغ عبدالرزاق داﺅد کو مشیر برائے تجارت ، ٹیکسٹائل اور صنعتی پیداوار کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں