They are 100% FREE.

ہفتہ، 16 مارچ، 2019

میں میاں نواز شریف سے ملاقات کرنا چاہتی تھی لیکن مجھے اجازت نہیں دی گئی

میں میاں نواز شریف سے ملاقات کرنا چاہتی تھی لیکن مجھے اجازت نہیں دی ..
 سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے والد سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا اور ساتھ ہی ملاقات کی اجازت نہ ملنے کا گلہ بھی کر ڈالا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں مریم نوازکا کہنا تھا کہ چونکہ میاں نواز شریف کی طبیعت خراب ہے لہٰذا میں ان سے ملاقات کرنا چاہتی تھی لیکن میری ملاقات کی درخواست کو ماننے سے انکار کر دیا گیا ہے۔
مجھے بتایا گیا ہے کہ اس معاملے میں متعلقہ حکام بے بس ہیں کیونکہ احکامات براہ راست حکومت کی جانب سے دئے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یاد رکھیں کہ زندگی ایک گونج کی مانند ہے،جو بھی کریں گے پلٹ کر ضرور آئے گا۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں اور العزیزیہ ریفرنس کیس میں سنائی جانے والی سزا کاٹ رہے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے کارکنان نے 23 مارچ کو کوٹ لکھپت جیل تک ریلی نکالنے اور جیل کے باہر احتجاج کی کال دے رکھی تھی جس کے لیے ملک بھر سے کارکنان کو دعوت دی جا رہی تھی کہ وہ 23 مارچ کو اپنے قائد سے کیا گیا عہد نبھانے ضرور آئیں۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر مسلم لیگ ن نے ایک ہیش ٹیگ ''مارچ 23 قائد سے اظہار یکجہتی '' متعارف کرواتے ہوئے کوٹ لکھپت جیل تک ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا۔
اس حوالے سے ٹویٹر پر کئی لیگی کارکنان 23 مارچ کو ریلی میں شرکت کرنے کی دعوت بھی دے رہے تھے۔ ٹویٹر پر کئی صارفین نے اس حوالے سے مطالبہ بھی کیا ہمیں اور کچھ نہیں چاہئیے صرف نواز شریف کو رہا کر دیا جائے تاکہ وہ اپنا علاج کروا سکیں۔لیکن گذشتہ روز پارٹی قائد میاں نواز شریف نے کارکنان کو 23 مارچ کو جیل کے باہر احتجاج کرنے سے روک دیا اور اپنے اپنے علاقوں میں یوم پاکستان منانے کی ہدایت کی ۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ کسی امتحان کی صورت میں جماعت کارکنوں کے جذبات کی ترجمانی کرے گی۔ نواز شریف نے کارکنوں کو پیغام دیا کہ پارٹی ہائی کمان فیصلے اور ڈسپلن کی پابندی کی جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں