They are 100% FREE.

پیر، 25 مارچ، 2019

ایسا نہیں ہوسکتا ایک شخص سارے معاملات کو ہائی جیک کرلے،سپریم کورٹ نے سنگین غداری کیس میں مشرف کو اشتہاری قراردیدیا


اسلام آباد(   ٹیکسیلا نیوز  )سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کو اشتہاری قراردیدیا،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ یہ بات چھوڑ دیں کہ ملزم کون ہے کیاعدالتیںاتنی ہی بے اختیار ہیں ،پرویز مشرف عدالت میں پیش ہو کر کیس کا سامنا کریں ،سابق صدرملک نہیں آسکتے تو سکائپ پر بیان ریکارڈکرایا جائے ،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ دوسری صورت میں عدالت کوئی بھی فیصلہ کرنے میں آزادہے ۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں بنچ نے پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی ،عدالت نے پرویز مشرف کے سامنے تین آپشنز رکھ دیئے ،عدالت نے کہا ہے کہ ایک آپشن ہے کہ پرویز مشرف آئندہ سماعت پر پیش ہوں،دوسراآپشن ہے پرویزمشرف ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈکرائیں ،تیسرا آپشن یہ ہے کہ پرویز مشرف کے وکیل جواب دے دیں۔
عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کی التو کی درخواست مستردکردیں،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ اچھاہے کہ پرویز مشرف کی جگہ ان کے وکیل سلمان صفدرجواب دے دیں،مشرف تومکے شکے دکھاتے تھے یہ نہ ہوعدالت کوبھی دکھادیں،ہمیں گزشتہ سماعت پر اندازہ تھا کہ مشرف ہسپتال میں داخل ہو جائیں گے۔
وکیل درخواست گزار نے کہاکہ پرویز مشرف نے عدالت کو سنجیدگی سے نہیں لیا،چیف جسٹس پاکستا ن نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ ایک ملزم پیش نہیں ہورہا اب کیا ہو سکتا ہے،ایک ملزم جان بوجھ کرپیش نہیں ہوتا تو کیاعدالت بالکل بے بس ہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اگر قانون اس صورتحال پر خاموش ہے تو آئین سپریم کورٹ کا اختیار دیتاہے ۔
وکیل پرویز مشرف نے کہا کہ پرویز مشرف بیرون ملک حکومت کی اجازت سے گئے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ حکومتوں کی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں کورٹ کی ترجیح صرف قانون ہے۔
خصوصی عدالت کے رجسٹرار نے مشرف غداری کیس کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی،عدالت نے سابق صدرپرویز مشرف کو اشتہاری قراردیدیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات چھوڑ دیں کہ ملزم کون ہے کیاعدالتیں اتنی ہی بے اختیار ہیں ،پرویز مشرف عدالت میں پیش ہو کر کیس کا سامنا کریں ،مشرف ملک نہیں آسکتے تو سکائپ پر بیان ریکارڈکرایا جائے ،دوسری صورت میں عدالت کوئی بھی فیصلہ کرنے میں آزادہے ،عدالت کو اس معاملے کا کوئی حل بتایاجائے ۔
عدالت نے کہا کہ ملزم کے علاج معالجے کیلئے باہر جانے سے مسائل پیداہوتے ہیں ،ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک شخص سارے معاملات کو ہائی جیک کرلے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں