They are 100% FREE.

جمعہ، 22 مارچ، 2019

کراچی میں مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر فائرنگ، محفوظ رہے

مفتی تقی عثمانی قاتلانہ حملے میں محفوظ، وہ کہاں جارہے تھے ؟ پتا چل گیا

اسلام آباد : کراچی میں دو مختلف مقامات پر گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے تاہم نرسری کے مقام پر فائرنگ مولانا تقی عثمانی کی گاڑی پر گئی لیکن وہ اس حملے میں محفوظ رہے ہیں ۔
 پہلا واقعہ نیپا چورنگی پر پیش آیا جس میں فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ جبکہ دوسرا واقعہ نرسری پر پیش آیا جس میں ایک شخص کے جاں بحق اور ایک کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچیمیں نیپا چورنگی کے قریب 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سکیورٹی گارڈ جاں بحق ہوگیا۔
فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والے مولانا عامر شہاب کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ملزمان نے ٹویوٹا کرولا کار ATF-908 کو نشانہ بنایا۔ پولیس حکام کے مطابق اے ٹی ایف 908 نمبرکی گاڑی جامعہ دارالعلوم کراچی کے نام پررجسٹرڈ ہے۔ پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے سکیورٹی گارڈ کی شناخت صنوبرخان کے نام سے ہوئی ہے جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں مولانا شہاب اللہ بھی جاں بحق ہو گئے۔

فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے شخص کی شناخت دارالعلوم کورنگی کے مولانا عامر شہاب کے نام سے ہوئی جنہیں زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔جبکہ دوسرا واقعہ شاہراہ فیصل پر نرسری پر پیش آیا جہاں مفتی تقی عثمان کی کالے رنگ کی ہنڈا سوک کار BKE-748 پر فائرنگ کی گئی۔ البتہ حملے میں تقی عثمانی محفوظ رہے جبکہ ان کا گارڈ جاں بحق ہو گیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں