They are 100% FREE.

اتوار، 24 مارچ، 2019

گوادر بندرگاہ کی گزشتہ تین سال کی آمدنی کا 91فیصد روپیہ چین کے حصے میں آیا

گوادر بندرگاہ کی گزشتہ تین سال کی آمدنی کا 91فیصد روپیہ چین کے حصے میں ..

گوادر: ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کے شہر گوادر میں بننے والی بندرگاہ سے گزشتہ تین سال میں جتنی آمدنی حاصل ہوئی ہے اسکا 91فیصد حصہ چین کو ملا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے آمدنی میں سےپاکستان کو صرف 9فیصد حصہ ملا۔ پاکستان اور چین نے مل کر گوادر میں بندرگاہ بنائی ہے جو کہدنیا میں سب سے گہری بندرگاہ ہے اور اس بندرگاہ پر جزوی طور پر کام شروع ہو گیا ہے اور رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں اس بندرگاہ سے 358.151ملین روپے آمدن ہوئی جس میں سے گوادر پورٹ اتھارٹی کو صرف 32.324 ملین روپے ملے۔
وزارتِ بحری امور نے جمعرات کے روز جاری کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ
 گوادر کی آمدن میںچین کا 91فیصد حصہ ہے اور پاکستان کاحصہ صرف 9فیصد ہے۔
وزارتِ بحری امور نے مزید بتایا کہ پوری دنیا میں بندرگاہوں کے حوالے سے جو معاہدے کیے جاتے ہیں چین اور پاکستان کے درمیان بھی ایسا ہی معاہدہ ہے۔ البتہ چین کا حصہ اس بندرگاہ کی آمدن میں بہت زیادہ ہے جبکہ پاکستان کا حصہ بہت کم ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس بندرگاہ کو بنانے کا سارا خرچ چیننے کیا 
ہے اور چینی انجینئرز نے ہی اس بندرگاہ کو تعمیر کیا۔
گوادربندرگاہ دنیا کی سب سے گہری بندرگاہ ہے اور بڑے سے بڑا جہاز ڈائریکٹ بندرگاہ پر لگ کے سامان لوڈ اور ان لوڈ کر سکتا ہے۔ اس بندر گاہ نے وسطی ایشیائی ریاستوں کا دنیا سے فاصلہ بہت کم کر دیا ہے اور چین کی افریقہ کی ساتھ تجارت کو بھی بہت آسان بنا دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق آنے والے چند سالوں میں گوادر دنیا کی اہم ترین بندرگاہ بننے جارہی ہے اور اسے دنیا کا سب سے مصروف بحری شہر ہونے کا اعزاز مل جائے گا۔ اب پاکستان نے گوادر میںپاکستان کا سب سے بڑا اور جدید ائیرپورٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے اس کی اہمیت میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں