They are 100% FREE.

پیر، 11 مارچ، 2019

ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں آرٹیکل62،63 کو ختم کرنےپر اتفاق

ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں آرٹیکل62،63 کو ختم کرنےپر اتفاق
لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان آرٹیکل 62،63 کی آمرانہ شقوں کو ختم کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹ میں ملکر متنازع آرٹیکل کے خاتمے کیلئے کام کریں گی، نوازشریف اوربلاول بھٹو کے درمیان متنازع آرٹیکل ختم نہ کرنا بڑی غلطی قرار دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں قائدن لیگ نوازشریف اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری آج جیل میں نوازشریف کی عیادت کرنے گئے تھے۔ نوازشریف اور بلاول بھٹو کے درمیان مکالمہ بھی ہوا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب ! آپ تین باروزیراعظم رہ چکے ہیں ، یہ آپ کو زیادہ دیر جیل میں نہیں رکھ سکتے۔
امید ہے اگلی ملاقات جیل سے باہر ہوگی۔ جس پر میاں نوازشریف نے کہا کہ جیل مجھے توڑ نہیں سکتی۔آپ یہ بھی کہہ دیں کہ یہ ملاقات جلد سے جلد ہو، نوازشریف نے بلاول بھٹو کی این آئی سی وی ڈی میں علاج کی پیشکش پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنا علاج اپنے خرچے پر بھی کروا سکتا ہوں، یہ مجھے کروانے کی اجازت تو دیں۔ مجھے ہسپتال لے جایا جاتا ہے اور بلڈپریشرشوگر ٹیسٹ لیکر واپس بھیج دیا جاتا ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ بلاول بھٹو صاحب! تسلیم کرتا ہوں کہ پیپلزپارٹی کی متنازع قوانین ختم کرنے کی بات نہیں مانی، لیکن اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ نوازشریف نے بلاول کو کراچی میں پی ایس ایل کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔
کراچی میں کرکٹ سے کراچی کی رونقیں اور روشنیاں بحال ہوگئی ہیں۔نوازشریف نے کہا کہ محترمہ بے نظیربھٹوکی شہادت کا آج تک افسوس ہے۔ جس دن محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں اس دن مجھ پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔ مجھے دکھ ہے کہ کلثوم نوازکے ساتھ آخری لمحات میں موجود نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مہنگائی، لوڈشیڈنگ اور بے روزگاری میں اضافہ کیا۔
پارلیمنٹ میں آپ کی تقریر کے پوائنٹس بہت اچھے تھے۔ بلاول بھٹو نے نوازشریف کو آفر کی کہ آپ کا سندھ کے کسی بہترین ہسپتال میں علاج کروانے کو تیار ہیں۔ جس پرمیاں نوازشریف نے کہا کہ کراچی میں علاج کیلئے فیملی اور اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کروں گا۔ انہوں نے اس موقع پر ڈیل کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جو ڈیل کا تاثر ابھر رہا ہے ایسی کوئی بات نہیں ہے۔
اس سے قبل چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہنوازشریف کی طبیعت اور بیماری کا پوچھنے آیا تھا۔ نوازشریف کو علاج کی تمام سہولتیں ملنی چاہئیں۔ میرے والد نے کسی جرم کے بغیر جیل میں 11سال گزارے۔ اس دوران باربار کہا جاتا رہا کہ ہم نے مشرف سے کوئی ڈیل کررہی ہے۔
میاں صاحب کی ڈیل کے بارے باتیں من گھڑت ہیں انہوں نے خود کہا کہ وہ اب نظریاتی بن گئے ہیں، مجھے کوئی اندازہ نہیں ہوا کہ میاں صاحب کوئی ڈیل کررہے ہیں، میاں صاحب اپنے اصولوں پر قائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملاقات میں زیادہ میاں صاحب کی صحت بارے بات چیت کی گئی، جس علاج کا نوازشریف مطالبہ کررہے ہیں ان کو سہولت فراہم کی جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں