They are 100% FREE.

اتوار، 10 مارچ، 2019

نوازشریف نے لندن میں علاج کا کبھی مطالبہ نہیں کیا

لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے لندن میں علاج کا کبھی مطالبہ نہیں کیا، نوازشریف اپنا علاج ماہر امراض قلب سے کروانا چاہتے ہیں، لیکن انہیں پی آئی سی کی بجائے سروسز ہسپتال اور پی آئی سی منتقل کردیا گیا،جہاں امراض قلب کی باقاعدہ سہولیات دستیاب نہیں۔ ن لیگی ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے مسلسل لندن میں نوازشریف کے علاج کا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، کہ نوازشریف پاکستان کی بجائے صرف لندن میں ہی علاج کروانا چاہتے ہیں، حقیقت میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے کبھی بھی لندن میں علاج کروانے کا مطالبہ نہیں کیا، نوازشریف نے لندن میں علاج کروانے کا کوئی بیان بھی نہیں دیا۔
تاہم اگر نوازشریف کو لندن میں علاج کروانے کی اجازت دی بھی جائے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، اس سے قبل بھی سیاسی رہنماؤں کو سخت حالات میں بیرون ملک علاج کروانے کی اجازت دی جاچکی ہے۔
لیکن اگر نوازشریف حکومتی اجازت سے علاج کروانے کی غرض سے بیرون ملک جاتے ہیں اور پھر علاج کروا کر واپس نہیں آتے تو وہ خود اپنا سیاسی نقصانکریں گے، نوازشریف کے واپس نہ آنے کی صورت میں حکمران جماعت تحریک انصاف کو سیاسی فائدہ پہنچے گا ،کیونکہ ن لیگی رہنماء اور کارکن سمجھیں گے کہ ان کی قیادت ڈیل کرکے ملک سے بھاگ گئی ہے۔
لیکن اس کے برعکس اگر ن لیگی قائد نوازشریف اپنا علاج کروا کے وطن واپس آجاتے ہیں اور اپنے اوپر قائم کیسز کا سامنا بھی کرتے رہتے ہیں جیسے انہوں نے اب تک انتہائی سخت حالات میں کیسز کا سامنا کیا اور جیل بھی کاٹ رہے ہیں ، ان حالات میں جب ان کی اہلیہ بیگم کلثوم نوازلندن میں انتقال کرگئیں، لیکن نوازشریف نے ہمت نہیں ہاری،اسی طرح اگر نوازشریف علاج کروانے کی غرض سے بیرون ملک جائیں اور پھر وطن واپس بھی آجائیں تواس صورت میں یقینا حکمران جماعت کی سیاست کو دھچکا پہنچنے کا امکان زیادہ ہوگا۔
جبکہ ن لیگ کو مزید سیاسی لحاظ سے تقویت ملے گی۔لیکن واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف تاحال حکومت کو بیرون ملک علاج کروانے کی درخواست نہیں دی، نہ ہی نوازشریف نے بیرون ملک علاج کروانے کا کوئی بیان جاری کیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں