They are 100% FREE.

منگل، 19 مارچ، 2019

اس میڈیکل صورتحال کےساتھ نوازشریف نے مصروف زندگی گزاری،دیکھناچاہتے ہیں کیااس وقت بھی سابق وزیراعظم کی طبی حالت ایسی تھی،چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ

اس میڈیکل صورتحال کےساتھ نوازشریف نے مصروف زندگی گزاری،دیکھناچاہتے ہیں کیااس وقت بھی سابق وزیراعظم کی طبی حالت ایسی تھی،چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ

اسلام آباد(ٹیکسیلا نیوز) : سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت پر سماعت جاری ہے ،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس میڈیکل صورتحال کےساتھ نوازشریف نے مصروف زندگی گزاری، نوازشریف نے اس صورتحال میں الیکشن مہم چلائی،مقدمات کا سامناکیا،دیکھناچاہتے ہیں کیااس وقت بھی نوازشریف کی طبی حالت ایسی تھی۔ 
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیاد پر درخواست ضمانت کی سماعت جاری ہے،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس سجادعلی شاہ اورجسٹس یحییٰ آفریدی بنچ میں شامل ہیں۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں نوازشریف کے عارضہ قلب کاذکرنہیں،سفارشات میں لکھاہے دل کے عارضے کی ای ویلیوایشن کی ضرورت ہے۔
وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دوسری رپورٹ میں نوازشریف کوبہترماحول اورہسپتال داخلے کاکہاتھا،16 جنوری کی رپورٹ کے مطابق نوازشریف کے خون کی روانی ٹھیک نہیں۔ 
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ رپورٹ میں نوازشریف کے دل کی شریان بندہونے کاذکرنہیں،ڈاکٹرز اہم شخصیات کواحتیاط کیلئے زیادہ سفارشات کرتے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ اس میڈیکل صورتحال کےساتھ نوازشریف نے مصروف زندگی گزاری،نوازشریف نے اس صورتحال میں الیکشن مہم چلائی،مقدمات کا سامناکیا،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ دیکھناچاہتے ہیں کیااس وقت بھی نوازشریف کی طبی حالت ایسی تھی۔
چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ اس رپورٹ کودیکھیں ہاتھ سے کیالکھاہے؟خواجہ حارث نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ پرہائی پروفائل مریض لکھاہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں