They are 100% FREE.

جمعرات، 23 اپریل، 2020

پاکستان میں جاری لاک ڈاؤن مذاق،حکمرانوں نے غلط فیصلے اور علما نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ،کراچی میں ڈاکٹرز پھٹ پڑے

پاکستان میں جاری لاک ڈاؤن مذاق،حکمرانوں نے غلط فیصلے اور علما نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ،کراچی میں ڈاکٹرز پھٹ پڑے
کراچی کے ڈاکٹرز نے ملک بھر میں سخت لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا صحت کا نظام بہت کمزور ہے، اگر مریضوں کی تعداد بڑھی تومشکلات میں اضافہ ہوگا، علما سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتے ہیں کہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں، کورونا وائرس پر حکمرانوں نے غلط فیصلےاور علما نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ۔
نجی ٹی وی کے مطابق کراچی پریس کلب میں میڈیا بریفنگ کے دوران انڈس ہسپتال کے ڈاکٹر عبدالباری، ڈاکٹر سعد نیاز، ڈاکٹر صدیقی اور ڈاکٹر قیصر سجاد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ کرونا کا ان پر اثر نہیں ہوگا،کرونا جس تیزی سے بڑھ رہا ہے ایسا نہ ہو کہ ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ جائے اور ہمیں سڑکوں اور گھروں میں علاج کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ دو سے چار ہفتوں میں کرونا بڑی تیزی سے بڑھے گا
ملک میں کورونا کیسز سامنے آنے پر لاک ڈاون کیا گیا تو علما نے بھی بھرپور تعاون کیا،اب رمضان المبارک قریب آنے پر مساجد کھولنے پر زور دیا گیا ہے جبکہ ملک میں کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ڈاکٹر سعد نیاز نے کہا کہ کورونا وائرس کو جتنا سمجھا جارہا ہے، مسئلہ اس سے زیادہ سنگین ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 60 سال سے کم عمر کے مریض مغربی ملکوں سے زیادہ آرہے ہیں، اگر کورونا بڑھا تو مریضوں کو رکھنے کے لیے ہسپتال میں بستر دستیاب نہیں ہوں گے۔ڈاکٹر صدیقی نے کہا کہ لاک ڈاون نرم ہوتے ہی کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ لاک ڈاون سخت کیا جائے، کاروباری حضرات اس حوالے سے تعاون کریں۔ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ پاکستان میں جو لاک ڈاون جاری ہے وہ مذاق ہے، پورے ملک کے ڈاکٹرز پریشان ہیں کہ 2 دن بعد کیا ہوگا؟۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا صحت کا نظام انتہائی کمزور ہے، حکمرانوں نے غلط فیصلے کیے جبکہ علما نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا، یہ لڑائی کورونا اور ڈاکٹرز کی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں