They are 100% FREE.

منگل، 29 جنوری، 2019

پنے پیاروں کی جدائی کے غم میں 50 لاکھ درخت لگانے والا ”ٹری مین“ وفات پا گیا

اپنے پیاروں کی جدائی کے غم میں 50 لاکھ درخت لگانے والا ”ٹری مین“ وفات ..
ویشویشور دت سکلانی نے اپنی آخری سانس 18 جنوری 2019 کو لی لیکن وہ اتراکھنڈ، بھارت کے لاکھوں لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔انہوں نے اپنی زندگی میں تقریباً 50 لاکھ درخت لگا کر اپنے بنجر علاقے کو گھنے جنگل میں بدل دیا۔
سکلانی کو زندگی بھر درخت لگانے کا شوق رہا۔ انہوں نے 8 سال کی عمر میں اپنے انکل کی رہنمائی میں پہلا پودا لگایا تھا۔ اس کے بعد وہ اگلی سات دہائیوں تک درخت ہی اگاتے رہے۔

وہ اپنی آنکھوں کی روشنی ختم ہو جانے اور بڑھاپے کے باعث آخری عمر میں درخت نہیں لگا سکے تھے۔ تاہم اس وقت تک اُن کا گاؤں ”پچار گاؤں“ بنجر پہاڑی سے گھنٹے جنگل میں تبدیل ہوگیا تھا۔ ویشویشور دت سکلانی کو درختو سے محبت تھی، وہ درختوں کو اپنے بچے اور ساتھی کہا کرتے تھے۔ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ انہوں نے لاکھوں درخت اپنے غموں پر قابو پانے کے لیے لگانے شروع کیے۔


اُن کے رشتے داروں کو یاد ہے کہ جب اُن کے بھائی، جو کمیونسٹ لیڈر تھے، کی وفات ہوئی تو ٹری مین کئی کئی دن کے لیے جنگل میں غائب ہوجاتے اور اپنا سارا وقت نئے درخت لگانے میں گزارتے۔ 1958 میں اُن کی پہلی بیوی فوت ہوئی تو وہ زیادہ وقت جنگلوں میں گزارنے لگے۔ ایسا لگتا تھا کہ انہوں نے اپنے بھائی اور بیوی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے درخت لگانے شروع کردئیے۔



اتراکھنڈ کے ٹری مین نے اندازاً 50 لاکھ درخت لگائے۔ اُن کے لیے شروع میں درخت لگانا آسان نہیں تھا۔ عام زمین پر درخت لگانے کے باعث دیہاتیوں نے انہیں مارا پیٹا اور محکمہ جنگلات نے ان کے خلاف مقدمات قائم کیے۔ لیکن اس سب کے باوجود انہوں نے درخت لگانا ترک نہیں کیے۔ بتدریج انہوں نے عدالتی حکم حاصل کیا کہ درخت لگانا کوئی جرم نہیں ہے۔ وہ دس سال پہلے تک اپنے جنگل کو بڑھاتے رہے۔


اس کے بعد ان کی بینائی چلی گئی۔ اس وقت تک وہ 120 ہیکٹر پر 50 لاکھ درخت لگا چکے تھے۔ ان کی بنائی بھی پودوں کی گرد اور گارے کی وجہ سے گئی۔
1986 میں انہیں اندرا پریا درشنی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے بعد تو انہیں مزید بے شمار ایوارڈز ملے۔
ویشویشور دت سکلانی کو بڑا صدمہ اس وقت ہوا تھا جب ان کے لگائے جنگل میں آگ لگ گئی تھی۔ دیہاتیوں نے جنگل بچانے کی کوشش کی لیکن آگ کافی پھیل گئی تھی۔ ویشویشور کو یقین تھا کہ جیسے ہی بارش ہوگی، جلنے والے درخت دوبارہ اگ جائیں گے۔
ویشویشور دت سکلانی نے 96 سال کی عمر میں وفات پائی۔ وہ کہا کرتے تھے کہ اُن کے 9 بچے نہیں 50 لاکھ بچے ہیں۔ ان کے بیٹے کا کہنا ہے کہ اب وہ اپنے والد کو اُن کے لگائے درختوں میں دیکھیں گے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں