They are 100% FREE.

ہفتہ، 26 جنوری، 2019

صدرخود کراچی میں ہیں، ہمارا تماشا کیوں بنایا گیا،جلیل کا شکوہ

صدرخود کراچی میں ہیں، ہمارا تماشا کیوں بنایا گیا،جلیل کا شکوہ

صدرمملکت اورچیئرمین سینیٹ نے ملاقات کیلئے بلایا تھا، میرے اہلخانہ سڑکوں پر خوار ہوتے رہے لیکن ملاقات نہ ہوسکی، مقتول خلیل کے بھائی جلیل کی میڈیا سے گفتگو

لاہور: سانحہ ساہیوال کے مقتول خلیل کے بھائی جلیل نے انتہائی افسو س کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدرخود کراچی میں ہیں اور ہمارا تماشا بنایا گیا،صدر مملکت اور چیئرمین سینیٹ نے ملاقات کیلئے بلایا تھا،میرے اہلخانہ سڑکوں پر خوار ہوتے رہے لیکن ملاقات نہ ہوسکی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مملکتڈاکٹر عارف علوی اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سانحہ ساہیوال کے متاثرہ خاندان کو ملاقات کیلئے اسلام آباد بلایا تھا۔
لیکن ملاقات نہیں ہوسکی۔سانحہ ساہیوال کے مقتول خلیل کے بھائی جلیل کا کہنا ہے کہصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ملاقات کیلئے بلایا تھا۔میرے اہلخانہ سڑکوں پر خوار ہوتے رہے لیکن ملاقات نہ ہوسکی۔
صدرمملکت کراچی میں ہیں اور ہمارا تماشا بنایا جارہا ہے۔ملزمان کو سکیورٹی دی گئی ہے جبکہ ہمیں سکیورٹی نہیں دی گئی۔
سمجھ نہیں آرہا کہ ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب سانحہ ساہیوال پر بنائی جے آئی ٹی نے چھ روز بعد ذیشان کے زیراستعمال گاڑیفرانزک سائنس ایجنسی کو بھجوا دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ماہرین گاڑی کا معائنہ کریں گے۔ گاڑی پرچلنے والی گولیوں کی ڈائریکشن اور فائرنگ اندر سے ہوئی یا نہیں اس کا بھی تعین کیا جائےگا۔
جبکہ ماہرین گاڑی پر چلائی جانے والی گولیوں کے فاصلے کا تعین بھی کریں گے۔ فرانزک ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانزک ایجسنی کو گولیوں کے خول پہلے ہی موصول ہو چکے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پنجاب حکومت اور جے آئی ٹی نے تاحال واقعے میں استعمال ہونیوالی رائفلز اور پستول فرانزک معائنے کیلئے نہیں بھجوائے۔ دوسری جانب حساس اداروں کا کہنا ہے کہ ذیشان دہشتگردوں سے رابطے میں تھا۔
یہ ریکارڈنگ حساس اداروں نے ذیشان کے زیراستعمال ٹیلیفون سے حاصل کی۔ حساس ادارے کے انسپکٹر کوقتل کرنے والے دہشتگرد کی تصویر اور ویڈیو بھی ذیشان کے فون سے لی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ ٹیلیفون میں تھریما کے ذریعے پیغامات بھجوائے گئے تھے۔ایک پیغام ہے کہ شاہد بھائی سچ میں فدائی بننا چاہتا ہے۔ ایک پیغام یہ بھی تھا کہ بٹ صاحب سے رات کو بات ہوئی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں