They are 100% FREE.

جمعہ، 25 جنوری، 2019

حکومت 5 ماہ میں ہی فیل ہو چکی لیکن اسے مدت پوری کرنی چاہئے،سانحہ ساہیوال پر حکومتی ردعمل قابل مذمت ہے:خواجہ محمد آصف

 حکومت 5 ماہ میں ہی فیل ہو چکی لیکن اسے مدت پوری کرنی چاہئے،سانحہ ساہیوال پر حکومتی ردعمل قابل مذمت ہے:خواجہ محمد آصف
اسلام آباد(ٹیکسیلا نیوزآن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ حکومت 5 ماہ میں ہی فیل ہو چکی ہے لیکن
حکومت کو مدت پوری کرنی چاہئے ،سانحہ ساہیوال پر حکومتی ردعمل قابل مذمت ہے ،سانحہ ماڈل ٹاؤن پر رانا ثنا اللہ نے استعفیٰ دے دیا تھا تاہم سانحہ ساہیوال پر کسی نے استعفیٰ نہیں دیا ،ہم افسوسناک واقعہ پر دھرنے اور سیاست نہیں کریں گے لیکن حکومت کو ان کا ماضی یاد کراتے رہیں گے ،حکومت کے تمام اتحادی برے وقت میں ساتھ چھوڑ جائیں گے ۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ یہ کہنا کہ حکومت  ختم ہونی چاہئے قبل اَز وقت ہے ،حکومت کو زیادہ سے زیادہ ٹائم ملنا چاہئے تاکہ ان کی نا اہلی کھل کر قوم کے سامنے آ سکے ،میں چاہتا ہوں کہ حکومت کا خاتمہ مکمل ناکام ہونے کی صورت میں ہونا چاہئے تاکہ اقتدار سے الگ ہونے کے بعد کہیں یہ پھر کینٹینر پر نہ چڑھ جائیں ،میں اپنی پارٹی اور تمام فریقین  سے بھی گذارش کروں گا کہ حکومت کو مدت پوری کرنے دی جائے ،حکومت کی پوری ہوا نکلنی چاہئے ،کوئی ’’چاہ ‘‘ رہنا نہیں چاہئے اور ان کی ناکامی کے حوالے سے کوئی شک کی گنجائش بھی نہیں رہنی چاہئے۔خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ حادثات ہو جاتے ہیں یہ ضروری نہیں کہ اس حکومت میں ہوا ہے یا پہلے ہوا ہے ؟تنقید حادثات پر نہیں بلکہ حادثات کے ری ایکشن پر ہوتی ہے ،ساہیوال حادثہ سی ٹی ڈی سے ہوا ،پنجاب میں دہشت گردی میں آنے والی کمی میں سی ٹی ڈی کا بڑا موثر کردار رہا ہے ،ساہیوال حادثہ جس طرح وقوع پذیر ہوا وہ انتہائی افسوسناک ہے ،جے آئی ٹی نے خلیل کی فیملی کو بے گناہ کردیا ہے جبکہ ذیشان کے متعلق ابھی تحقیقات جاری ہیں ،سانحہ ساہیوال اتنا دردناک ہے ،اس میں بے رحمی اور غیر انسانی رویہ سامنے آیا ہے جس سے پوری قوم صدمے میں ہے ،وزیر اعظم کی طرف سے فوری طور پر دو ٹویٹس سامنے آئے ،پہلے میں انہوں نے سی ٹی ڈی کی تعریف کی جبکہ دوسری ٹویٹ میں انہوں نے افسردگی ظاہر کی ،جب تک حقائق سامنے نہیں آئےتھے فوری طور پر وزیر اعظم کی طرف سے تعریف کے کلمات کہنا غیر مناسب تھے ۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے دو تین روز اس واقعے کو کور کرنے کی کوشش کی ،سانحہ ساہیوال پر حکومتی ردعمل قابل مذمت ہے ،رانا ثنا اللہ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر استعفیٰ دے دیا تھا تاہم سانحہ ساہیوال پر کسی نے استعفیٰ نہیں دیا ،ان روایات کو تحریک انصاف نے جنم دیا ہم صرف یاد دہانی کروا رہے ہیں ،سانحہ ماڈل ٹاؤن پر تحریک انصاف نے سیاست کرتے ہوئے دھرنا دیا تھا ،پی ٹی آئی نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے جو کیا ہے وہ سب کو یاد ہے ،اسمبلی کی تذلیل ہی نہیں لعنتیں بھیجتے رہے ہیں ،سانحہ ماڈل تاؤن پر تحریک انصاف اور عوامی تحریک قبریں کھودتے رہے ہیں ،لیکن ہم ایسا نہیں کریں گے صرف یاد دہانی کروائیں گے تاکہ یہ سب ان کے ذہنوں سے محو نہ ہو جائیں ۔خواجہ محمد آسف کا کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ اب بھی موجود ہے بلکہ یہ نعرہ پارٹی کی بنیاد اور نظریاتی اساس ہے ،ہمیں پیپلز پارٹی کا گذشتہ ڈیڑھ سال کا رویہ یاد ہے ،یوسف رضا گیلانی کا نواز شریف سے رابطہ اچھی علامت ہے ، اپوزیشن کا کام ہے کہ حکومت کی ٖغلطیوں کی نشان دہی کی جائے اور وہ یہ کام ہم کرتے رہیں گے ،حکومت نے پہلے 6 ماہ میں ریونیو میں 300 ارب روپے کا نقصان کیا ہے ،حکومت کے حمایتی پہلے پانچ ماہ میں ہی اگر ان کے مخالف نہیں تو سوچ میں ضرور پڑیں ہوئے ہیں،حکومت کی پوری ہوا نکلنی چاہئے ،کوئی ’’چاہ ‘‘ رہنا نہیں چاہئے اور ان کی ناکامی کے حوالے 
سے کوئی شک کی گنجائش بھی نہیں رہنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ میرے پیپلز پارٹی کے ساتھ بھی تعلقات ہیں، اس کے باوجود کہ 90 کی دہائی میں دونوں پارٹیوں کےحالات سخت کشیدہ رہیں ہیں ،اس کے باوجود آنکھ کی شرم اور دید لحاظ اب بھی باقی  ہے اور کہیں نا کہیں وہ مجھے دوستی اور تعلق کا واسطہ دے کر مجھے کارنر کر لیں گے اور میں بھی ان کو کارنر کر سکتا ہوں  لیکن ایک شخص کسی کو ڈاکو کہتا ہے ،کسی کو قاتل کہتا ہے اور کسی کو دہشت گرد قرار دے کر ان کے گھروں کے باہر جلوس نکالتا اور گالیاں نکالتا ہے ،ان کے ساتھیوں کی آنکھوں میں دید لحاظ نہیں ہو گا ،اقتدار کے لئے ایسے ایسے اتحاد بنائے ہوئے ہیں جن میں کوئی شرم اور حیا نہیں ہے،مفادات کی وجہ سے اکٹھے ہونے والے زیادہ دیر اکٹھے نہیں رہ سکتے ،حکومت کے تمام اتحادی برے وقت میں ساتھ چھوڑ جائیں گے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں