They are 100% FREE.

ہفتہ، 23 فروری، 2019

دنیا کی سب سے بڑی شہد کی مکھی دریافت ، جسامت بارے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

دنیا کی سب سے بڑی شہد کی مکھی دریافت ، جسامت بارے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے
جکارتہ ( ٹیکسیلا نیوزآن لائن)انڈونیشیا کے جنگلات ے دنیا کی سب سے بڑی شہید کی مکھی کو زندہ حالت میں پکڑا گیا ہے ، اس شہد کی مکھی کی جسامت ڈھائی انچ یعنی چھ سینٹی میٹر ہے جبکہ اس کا حجم انسانی انگوٹھے کے برابر ہے ۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کی جانب سے اس مکھی کو انتہائی مطلوب مکھی قرار دیا تھا اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ یہ مکھی اب باپید ہو چکی ہے جس کے بعد انڈونیشیا میں سائنسدان شہد کی اس مکھی کو عشروں بعد ایک بار پھر ڈھونڈنے میں کامیاب ہو گئے جس کے بارے میں خیال پایا جاتا تھا کہ شائد اب وہ ناپید ہو چکی ہے۔بلیک بی کے نام سے مشہور اس مکھی کی جسامت انسانی انگوٹھے کے برابر ہے اور اس کے پروں کا گھیر اڑھائی انچ تک ہے۔ اس مکھی کا ایک اور نام میگاکائل پلوٹو بھی ہے اور اسے ماہرِ حشرات رسل ویلس کے نام پر ”ویلس جائنٹ بی “بھی کہا جاتا ہے لیکن اس کا سادہ نام بلیک بی ہے۔کئی روز کی تلاش کے بعد جنگلی حیات کے ماہرین انڈونیشا کے جنگلوں میں صرف ایک زندہ مکھی کو ڈھونڈنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ماہرین نے اس مکھی کی تصاویر اور ویڈیوز بنیچرل ہسٹری فوٹوگرافرکلے بولٹ نے، جس نے زندہ بلیک مکھی کی پہلی فوٹو لی اور اس کی ویڈیو بنائی، کہا کہ اڑتے ہوئے بل ڈاگ کو دیکھ پر وہ بہت خوش ہوئے اور انھیں یقین بھی نہیں تھا کہ وہ اب بھی زندہ حالت میں مل سکتی ہے ۔
واضح رہے کہ پچھلی بار سائنسدانوں نے اس بڑی مکھی کو 1981 میں انڈونیشیا کے جزیروں پر ڈھونڈا تھا لیکن اس کے بعد اسے کوئی دیکھ نہیں پایا۔ حالانکہ کچھ ایسے اطلاعات تھیں کہ اس مکھی کی کئی اقسام آن لائن پر فروخت کے لیے پیش کی جا رہی ہیں۔رسل والس نے، جنہوں نے چارلس ڈارون کے ساتھ ارتقا کے نظریے کو تیار کیا تھا، ایک بھڑ نما کالی مکھی کی خصوصیات بیان کی تھیں۔انڈونیشیا کے جزیرے شمالی مولکس پر بلیک بی کی دریافت سے اس بات کی امید ہو چکی ہے کہ جزیرے کے جنگلات میں اب ناپید حشرات موجود ہیں۔ ابھی تک اس مکھی کی تجارت کو روکنے کے لیے کوئی پابندیاں عائد نہیں ہیں۔اس مکھی کی تلاش کے لیے بھیجی جانے والی ٹیم کے تمام اخراجات ماحول کے لیے کام کرنے والے گروپ ”گلوبل وائلڈلائف کنزویشن“ کی جانب سے ادا کئے گئے ہیں۔ھی بنائی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں