They are 100% FREE.

اتوار، 17 فروری، 2019

سوشل میڈیا پر وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اشتعال انگیزی پر 4 شہری گرفتار

سوشل میڈیا پر وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اشتعال انگیزی پر 4 شہری گرفتار

ملتان (  ٹیکسیلا نیوز) ملتان پولیس نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف قابل اعتراض مواد سوشل میڈیا پر پھیلانے کے الزام میں 4 افراد کو گرفتار کرلیا ہے
سیتل ماڑی پولیس نے مولانا عبدالرﺅف یزدانی، حنظلہ، وقاص اور عبدالقہار کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ چاروں ملزمان کے خلاف سیتل ماڑی پولیس سٹیشن کے اہلکار محمد الیاس کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 500، 506 اور 109 ، پنجاب ساﺅنڈ سسٹم اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے مولانا یوسف یزدانی ملتان کی جامعہ مسجد یوسف اہلحدیث میں نفرت پر مبنی تقریر کر رہے تھے اور لوگوں کو موجودہ حکومت اور وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اکسا رہے تھے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ حنظلہ اور اس کا باپ عبدالقہار، مسجد کا متولی جمیل ، پیش امام خالد محمود ، قاری محمد فاروق سمیت 40 سے 45 لوگ مولانا یوسف یزدانی کے ساتھ مل کر فرقہ پرستی کو ہوا دے رہے تھے۔ ان لوگوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
ایف آئی آر میں حنظلہ اور عبدالقہار پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے نفرت پر مبنی تقریر کی اپنے موبائل فونز پر ریکارڈنگ کی اور اپنی دکان پر اس کی کاپیاں تیار کرکے اسے سوشل میڈیا پر پھیلایا۔ مولانا یوسف یزدانی پر الزام ہے کہ انہوں نے عمران خان کے ملک بھر میں 1100 سینما ہال بنانے کے اقدام پر تنقید کی ۔ انہوں نے فواد چوہدری کو شراب نوشی کا دفاع کرنے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے حکومت کی اس پالیسی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس میں اسلامیات پڑھانے کیلئے غیر مسلم اساتذہ کا کوٹہ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ مولانا یوسف یزدانی نے شرکا سے کہا کہ ان کی تقریر کو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں