They are 100% FREE.

جمعہ، 15 فروری، 2019

نواز شریف کو دل اور گردوں کے بعد ایک اور سنگین بیماری کی تشخیص ،جناح ہسپتال انتظامیہ میں تھرتھلی مچ گئی

 نواز شریف کو دل اور گردوں کے بعد ایک اور سنگین بیماری کی تشخیص ،جناح ہسپتال انتظامیہ میں تھرتھلی مچ گئی

لاہور: دل اور گردوں کے بعد ایک اور مسئلہ،ن لیگ کے قائد  اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کو کمر درد کی بھی تشخیص، ہسپتال انتظامیہ نے کمر درد سے متعلق ڈاکٹرز کو طلب کرلیا،سہولیات کے لیے کمرہ نمبر پانچ کی تزئین و آرائش بھی شروع،دوسری طرف ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا ہے کہ
نواز شریف دل کے مریض ہیں ،ان کو انجائنا کی تکلیف ہونا زندگی کے لئے خطرناک ہو سکتا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق میاں نواز شریف کو رات سے ہی کمر درد کی شکایت ہے اور اس وقت جناح ہسپتال میں قائم کیا گیا پانچواں میڈیکل بورڈ انکا طبی معائنہ کر رہا ہے۔ میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کے مختلف میڈیکل ٹیسٹس بھی تجویز کیئے ہیں جن میں سے اکثر کر لئے گئے ہیں۔ کیے گئے ٹیسٹس میں ای سی جی، بلڈ پریشر اور شوگر ٹیسٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ میاں نواز شریف کو ایکو کارڈیوگرافی کا بھی کہا گیا ہے جس کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے اپنے لئے مختص کیے گئے کمرے پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا لیکن بعد ازاں انہیں وی وی آئی بلاک کا کمرہ نمبر پانچ پسند آیا تاہم اس کمرے کی تزئین و آرائش کا کام بھی جاری ہے۔
دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر آصف کرمانی نے کہاہے کہ نواز شریف دل کے مریض ہیں ،ان کو انجائنا کی تکلیف ہونا زندگی کے لئے خطرناک ہو سکتا ہے، حکومت سپیشل میڈیکل بورڈ کی سفارشات کو نظر انداز کر رہی ہے،سفارشات میں واضح لکھا ہے کہ نواز شریف  کا علاج ماہر امراض دل اور ایسے ہسپتال میں ہونا چاہیے جہاں دل اور اٴْنکی دیگر بیماریوں کا علاج ایک چھت تلے میسر ہو،نواز شریف کے عارضہ قلب کے باعث انکی 24 گھنٹے مانیٹرنگ کی جانی چاہیی،جناح ہسپتال سپیشل بورڈ کی سفارشات پر پورا نہیں اترتا،یہ ایک جنرل ہسپتال ہے۔سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ  نواز شریف کو گزشتہ دنوں دوران ٹیسٹ بھی انجائنا کی درد ہوئی ،دل کے مریض کو انجائنا کی تکلیف ہونا زندگی کے لئے خطرناک ہو سکتا ہے،جناح ہسپتال اور سروسز ہسپتال دل کے ہسپتال نہیں ہیں،جناح ہسپتال منتقلی پر تحفظات ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں