They are 100% FREE.

بدھ، 24 اپریل، 2019

گورنرپنجاب چوھدری سرور اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان دوریاں پیدا ہونا شروع


چوہدری سرور کے لندن پلان کی رپورٹ ایجنسیوں نے عمران خان کو دے دی

لاہور۔: کرسی کی لڑائی تو ہمارے ملک میں ختم ہی نہیں ہوتی۔یہاں وفاداریاں بھی بدل لی جاتی ہیں اور کسی کو خرید بھی لیا جاتا ہے مگر ہر کسی کی کوشش یہ ہوتی ہے کہ وہ چھوٹی یا بڑی کرسی پر براجمان ضرور رہے۔جب سے وزرا کو تبدیل کرنے کی بات کی جا رہی ہے تب سے پنجاب کی بڑی کرسیوں کی تبدیلی کی بازگشت بھی تواتر سے سنائی دے رہی ہے مگر ابھی تک عمل ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔
کچھ دن قبل گورنر پنجاب چوھدری سرور نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں یہ بات کہہ چکے ہیں کہ اگر انہیں تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔یہاں سے ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی میں گروپ بندی عروج پر ہے اور گورنر صاحب کو تبدیل کیے جانے کی خبر چوھدری صاحب تک بھی پہنچ چکی ہے۔
اسی حوالے سے سینئر صحافی خوشنود علی خان نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چوہدری سرور صاحب پارٹی کے خلاف بغاوت پر اترے ہوئے تھے وہ سی ایم پنجاب کو تبدیل کرانے کے لیے بھی لابنگ کر رہے تھے اس حوالے سے انہوں نے لندن میں بھی کچھ لوگوں سے ملاقاتیں کیں 
جن کی رپورٹ خفیہ ایجنسیوں نے وزیر اعظم عمران خان تک پہنچا دی۔اب عمران خان صاحب اپنے صوبے کے گورنر سے ناراض ہیں اور پچھلے دنوں جب گورنر وزیراعظم صاحب سے ملنے گئے تو انہوں نے ملاقات بھی نہیں کی اور یہ نعیم الحق صاحب کو مل کر واپس آ گئے۔اب یہ بات طے ہے کہ گورنر صاحب کو ہٹا دیا جائے گااور ان کے ساتھ سی ایم کی قربانی بھی دی جائے گی۔اب چوہدری سرور کے لیے مسئلہ یہ ہو گا کہ ن لیگ وہ خود چھوڑ آئے ہیں ،پیپلز پارٹیانہیں لے گی نہیں اور پی ٹی آئی وہ خود چھوڑ دیں گے تو جائیں گے کہاں۔اب ان کی منزل لندن ہی ٹھہرے گی۔تاہم دیکھتے ہیں کہ ان کی کرسی کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان صاحب کب تک کرتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں