They are 100% FREE.

بدھ، 24 اپریل، 2019

ایک سیٹ رکھنے والے شیخ چلی وزارت اعلیٰ کے خواب دیکھ رہے ہیں.. وفاقی وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان


وفاقی وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان نے کہا ہے کہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی ایک سیٹ رکھنے والے شیخ چلی پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں اور خوابوں کی دنیا سے نکل کر باہر کر حقیقت کی دنیا میں واپس آجائیں،میری سابقہ پٹرولیم کی منسٹری میں میرے ہوتے ہوئے کسی بھی کرپٹ اور کمیشن مافیا کو میری وزارت کے دفتر "A" بلاک میں گھسنے کی جرات نہیں تھی،پٹرولیم کی وزارت سونے کی کان ہے ،میرے سیاسی حریف چوہدری نثار علی خان نے پٹرولیم منسٹری میں کرپشن کی تاریخ رقم کی جس کی وجہ سے اس کا 
خرچہ چلتا تھا.
 دہشت گردی کی جنگ میں ملک کا اربوں کھربوں کا مالی نقصان ہو چکا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے ستر ہزار سے زائد افراد جام شہادت نوش کر چکے ہیں، ہندوستان نے ہمیشہ ہماری امن کی کوشش کی ہماری کمزوری سمجھا ،سابقہ حکمرانوں نے آپس میں بار یاں لگا کر بار بار پاکستان کی غریب عوام کا خون چوسا اور ملکی معیشت کو تباہی و بربادی کے دھانے پر پہنچا دیا،اپوزیشن احتجاج کرنا چاہتی ہے تو یہ اپنا شوق بھی پورا کر لے ان کی احتجاجی تحریک بری طرح ناکام ہو گی،ان خیالات کا اظہار انھوں نے آفیسر کالونی واہ کینٹ میں سوئی گیس کی نئی پائپ لائن ڈالنے کے افتتاح کے موقع پر کیا، غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ سری لنکا میں ہونے والی دہشت گردی کی پر زور مذمت کرتے ہیں ہم عرصہ دراز سے یہ کہہ رہے ہیں کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ،جب تک عالمی سطح پر دہشت گردی کے قلع قمع کے لئے موثر لائحہ عمل طے نہیں کیا جاتا پوری دنیا اسکی پلیٹ میں رہے گی، پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی ایک سیٹ رکھنے والے شیخ چلی کی طرح پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں اور خوابوں کی دنیا سے نکل کر باہر کر حقیقت کی دنیا میں واپس آجائیں اور پاکستان کی عوام بہت باشعور ہو چکی ہے وہ قومی خزانہ لوٹنے والوں ، چوروں، ڈاکوؤں، رسہ گیروں، کمیشن مافیا، قبضہ مافیا کا کسی بھی صورت میں ساتھ نہیں دے گی، میری سابقہ پٹرولیم کی منسٹری میں میرے ہوتے ہوئے کسی بھی کرپٹ اور کمیشن مافیا کو میری وزارت کے دفتر "A" بلاک میں گھسنے کی جرات نہیں تھی، اللہ کے فضل و کرم سے اپنی وزرات میں کرپشن کے خاتمہ کے لیئے انقلابی اور دلیرانہ فیصلے کئے اور قلیل وقت میں سوئی گیس کے ترقیاتی کام مکمل کروائے
اس موقع پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا، اور ان کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔،وفاقی وزیر عوام میں گھل مل گئے اورخوشگوار ماحول میں گپ شپ کی، ااس موقع پر وفاقی وزیر کے معاون خصوصی ماسٹر نثار خان، امیدورا برائے کونسلر حلقہ نمبر۔ ادریس خان یوسف زئی(DC) ،راجہ طارق محمود، سردار خیر اللہ خان، خالد یوسف زائی، زاہد کیانی، علی بھائی، ہارون علی، کامل،شبیر بھٹی، صادق مکرانی، سابق امیدوار برائے کونسلر لعل زادہ خان، عبداللہ خان یوسف زئی دیگر اہم رہنما، پارٹی ورکرز اور عوام کی بڑی تعداد موجود تھی، وفاقی وزیر غلام سرور خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج بڑی خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ آج بھی میں عوام میں وہ جوش و جذبہ دیکھ رہا ہوں جو کہ الیکشن کے دنوں میں دیکھ رہا تھا، آج بھی پارٹی ورکرز اور حلقہ کی عوام میرے ساتھ اسی جوش و جذبہ سے کھڑے ہیں،ہماری حکومت کو اقتدار میں آئے محض آٹھ ماہ کا عرصہ گذرا ہے، ہمارے سامنے کئی چیلجز تھے، ہمارے لئے سب سے بڑا چیلنج اس وقت دہشت گردی کا خاتمہ ہے،جس کی وجہ سے ہمارا اربوں کھربوں کا مالی نقصان ہو چکا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے 70 ہزار سے زائد افراد جام شہادت نوش کر چکے ہیں، ہمارا دشمن انڈیا بہت مکار ، چالباز ہے، اس نے کس طرح پلوامہ کا ڈرامہ رچار کر اپنی ناپاک سوچ کو آگے بڑھاتے ہوئے پاک سرزمین پر حملہ کیا جس میں چیڑھ کے دس درخت زخمی ہو گئے اور ہماری فورسز کی بروقت کاروائی سے ان کو راہ فرار اختیار کرنا پڑی،وزیر اعظم پاکستان کے وہ تاریخی الفاظ آج بھی یاد ہیں کہ پلوامہ واقعہ پر ہم تحقیقات میں تعاون کے لئے تیار ہیں اور مذاکرات کے لئے بھی، ہماری امن کی کوشش کی ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ اگر دوبارہ حملہ کیا گیا تو ہم منہ توڑ جواب دیں گے اور پھر ساری دنیا نے دیکھا کے جب دوسری بار انڈیا نے بارڈر لائن کراس کی تو اس کو تاریخ ساز شکست دی اور اس کے دو جہاز مار گرائے اور اس کا پائلٹ بھی گرفتار کر لیا، انڈیا اپنی خفیہ ایجنسی را کے ذریعے خود کش بمباروں کے بھیج کر ہماری امام بار گاہوں، مسیحی برداری کی عباد گاہوں، مسجدوں، اولیا کرام کی درگاہوں، سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں، مارکیٹوں، گلی محلوں کاروائیاں کر رہا ہے مگر ہماری عوام اس قسم کے اوچھے اور ظالمانہ ہتھکنڈوں کے آگے گھٹنے ٹیکنے والی نہیں ہے، پوری قوم ہر محاذ پر انڈیا کا مقابلہ کرے گی اور اپنی پاک فوج کے ساتھ ہے۔ سابقہ حکمرانوں نے آپس میں بار یاں لگا کر بار بار پاکستان کی غریب عوام کا خون چوسا اور ملکی معیشت کو تباہی و بربادی کے دھانے پر پہنچا دیا اور اپنی اپنی ذاتی تجوریاں بھرنے میں مصروف رہے۔،مشرف دور میں بیرونی قرضہ 38ارب ڈالر تھا جو کہ دس سال بعد 92 ارب ڈالر تک پہنچ گیا،اس کے علاوہ اندونی قرضوں میں بھی ریکارڈ اضافہ ہوا،ہم انشاء اللہ دہشت گردی، بے روزگاری، مہنگائی ختم کر کے دم لیں گے اور عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے اور ان کو مایوس نہیں کریں گے،اللہ تعالی کی مدد اور پاکستان کی عوام کی مدد سے تمام مسائل حل کریں گے، اپوزیشن احتجاج کرنا چاہتی ہے تو یہ اپنا شوق بھی پورا کر لے ان کی احتجاجی تحریک بری طرح ناکام ہو گیْ، یہ تحریک چلائیں گے بھی کس کے خلاف ،سابقہ حکومتوں میں تو یہ خود اقتدار میں رہے ہیں اور ان کا پھیلایا ہوا گند آج ہماری حکومت کو صاف کرنا پڑ رہا ہے.
 یہ بات بھی آج واضح کر دوں کہ کچھ دنوں سے میرے اپنوں نے اور میرے سیاسی مخالفین نے وزارت کے حوالے سے جو بھی بے بنیاد پرپیگنڈہ کیا اس کا حقیقت سے کوئی بھی تعلق نہیں ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں