They are 100% FREE.

ہفتہ، 13 اپریل، 2019

ن لیگی رہنماء حنیف عباسی کو کیمپ جیل سے رہا کردیا گیا

حنیف عباسی کو کیمپ جیل سے ضمانت پر رہا کردیا گیا
لاہور پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء حنیف عباسی کو کیمپ جیل سے 

رہا کردیا گیا، لاہور ہائیکورٹ نے حنیف عباسی کی سزا معطل کی تھی،حنیف عباسی کو50،50لاکھ کے 2حفاظتی مچلکوں کے عوض رہا کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ن لیگی سینئر رہنماء حنیف عباسی کو بالآخر رہائی مل گئی، لاہور ہائیکورٹ کے دررکنی بنچ نے حنیف عباسی کی سزا معطل کرکے انہیں ضمانت پر رہا کیا تھا۔
حنیف عباسی کو50،50لاکھ کے 2حفاظتی مچلکوں کے عوض رہا کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے انسداد منشیات کی عدالت سے ایفی ڈرین کیس میں عمر قید کی سزا کولاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ حنیف عباسی نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا کہ ایفی ڈرین مختلف فارما سوٹیکل کمپنیز کو فروخت کیا گیا، حنیف عباسی کی گریس فارما سوٹیکل سے ریکوری نہیں ہوئی،ماتحت عدالت نے قانون کو نظر انداز کر کے فیصلہ سنایا۔
وکیل نے کہا کہ ایفی ڈرین منشیات کے زمرے میں نہیں آتا،کیس میں نامزد دیگر 7 ملزمان کو رہا کردیا گیا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ درخواست گزار کے خلاف سیاسی بنیادوں پر کیس بنایا گیا لہٰذا عدالت سزا معطل کرکے ضمانت منظور اور رہا کرنے کا حکم دے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ حنیف عباسی پر 330کلو ایفی ڈرین اسمگلنگ کا الزام ہے، 500کلو ایفی ڈرین اسمگل کرنے کا مقدمہ سنہ 2010میں درج کیا گیا۔
وکیل کا کہنا تھا کہ گریس فارما سوٹیکل کو ملزم بنایا گیا ہے، 137کلو ایفی ڈرین کو غیر قانونی طور پر فروخت کیا گیا۔دلائل کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا معطل کردی اور انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ انسدادِ منشیات کی عدالت نے اس کیس میں بہت سے قانونی پہلوئوں کو نظر انداز کیا لہٰذا حنیف عباسی ضمانت کے حق دار ہیں اور ان کی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔
ہائیکورٹ نے حنیف عباسی کی رہائی کا حکم دیا ہے اور انہیں ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔حنیف عباسی عارضہ قلب کے باعث لاہورکے شیخ زید ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء حنیف عباسی و دیگر ملزمان پر جولائی 2012ء میں 500 کلو گرام ایفی ڈرین حاصل کرنے کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا، اینٹی نارکوٹکس فورس نے حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان پر 9سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
اس مقدمے میں حنیف عباسی کے علاوہ غضنفر، احمد بلال، عبدالباسط، ناصر خان، سراج عباسی، نزاکت اور محسن خورشید نامی افراد بھی شامل تھے۔ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں دورانِ سماعت 5 ججز ہوئے جبکہ کیس میں 36 گواہان نے اپنی شہادتیں قلمبند کرائیں، ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے ایفی ڈرین کا غلط استعمال کیا۔گزشتہ سال راولپنڈی کی انسداد منشیات عدالت کے جج سردار محمد اکرم خان نے ایفی ڈرین کوٹا کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے (ن) لیگ کے رہنما حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جب کہ دیگر 7ملزمان کو شک کی بنا پر بری کردیا گیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں