
اسلام آباد : ایک طرف مقبوضہ کشمیر کی صورتحال گھمبیر ہوچکی ہے اور پاکستان سفارتی سطح پر اپنی جنگ شروع کرچکا ہے جبکہ پاکستان کی سیاسی قیادت کو ایک نقطے پر متحد کرنے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری ہے اور اسی دوران مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو نیب نے اس وقت تحویل میں لے لیا جب وہ اپنے اسیر باپ سے ملاقات کے لیے جیل پہنچی تھیں ، ان کی گرفتاری کی خبر ملتے ہی پارلیمنٹ میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شدید الفاظ میں مذمت کی اور اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی بھی کی ، لیکن مریم نواز آئندہ چند دنوں میں کیا اہم ترین کام کرنے جارہی تھیں؟ یہ انکشاف سینئر صحافی اور اینکر عاصمہ شیرازی نے کیا۔ ٹوئٹر پر عاصمہ شیرازی نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں بتایا کہ "مریم نواز پندرہ اگست کو مظفرآباد میں بھارت مخالف جلسہ کرنے جا رہی تھیں۔ ایسے وقت میں گرفتاری ؟"
گرفتاری کی خبر پر طنز کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے لکھا کہ "عید سے پہلے مریم نواز کو گرفتار کرنا بہت ضروری تھا عید کے دن وہ انڈیا پر حملے کا اعلان کرنے والی تھیں"

عاصمہ کی اس ٹوئیٹ پر ایک صارف نے لکھا کہ "جنہوں نے کشمیر کا سودا کیا وہ یہ جلسہ ہونے نہیں دینا چاہتے تھے اب حیلے بہانے ڈھونڈ رہیں ہیں قوم انکو معاف نہیں کرے گی چاہے وہ کوئی بھی ہو "


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں