They are 100% FREE.

منگل، 6 اگست، 2019

روایتی مذمت اور قرارداد نہیں بلکہ ٹھوس فیصلے کرنے ہوں گے ، دشمن کو پتا چل سکے ہم نے چوڑیاں نہیں پہنیں: شہبازشریف


حکومت مودی کو کرارا جواب دے، اپوزیشن بھرپور ساتھ دے گی، شہبازشریف

ہمارے پاس دوآپشنزہیں،ڈٹ جائیں یا جھک جائیں، لیکن کشمیر کیلئے ہمیں ڈٹنا ہوگا، مودی نے کشمیریوں کے حقوق نہیں چھینے، بلکہ پاکستان کی غیرت کو للکارا اور اقوام متحدہ، سلامتی کونسل کے منہ پر تھپڑ رسید کیا ہے، افغانستان میں امن کی قیمت کشمیر میں نہیں چکا سکتے۔قومی اسمبلی میں کشمیر ایشو پر اظہار خیال

اسلام آباد : شہبا زشریف نے وزیراعظم عمران خان کی تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ا جو کشمیر میں ہوچکا ہے اب روایتی مذمت اور روایتی قرار داد سے بات نہیں بنے گی ہمیں ٹھوس فیصلے کرنے ہوں گے ، دشمن کو پتا چل سکے ہم خاموش تماشائی نہیں ،ہم نے چوڑیاں نہیں پہنی ہوئی، یہ عظیم قوم ہے ، اس نے بڑی قربانیاں دی ہیں ،مودی سرکارنے صرف کشمیر کے اندر ان کے حقوق نہیں چھینے ،ان پر غاضبانہ قبضہ نہیں کیا بلکہ پاکستان کی غیرت اور عزت کو للکاراہے ،اس واقعہ کو اب 24 گھنٹے سے زائد گزر گئے ہیں اور 48 گھنٹے ہونے کو ہیں پی ٹی آئی کی حکومت کی پالیسی کہاں ہے ، ان کی حکمت عملی کیاہے ، آج وزیراعظم سے پوری قوم یہ سننا چاہتی ہے۔
قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے قومی مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کا ہے اور کشمیری پاکستان کے ہیں ، وزیراعظم عمران خان نیازی نے اپنی تقریر کے آغاز میں کہا کہ اپوزیشن کو اس اجلاس کی اہمیت کا احساس نہیں ، ہم تو صبح گیارہ بجے کے بیٹھے ہیں اور وزیراعظم اب تشریف لاتے ہیں ، ہمیں اس کا احساس ہے یا ان کو نہیں ،عمران خان نے ہندوستان کی تاریخ بیان کی ، آر ایس ایس کی تاریخ بیان کی ،ہم آج یہاں کشمیر کی صورتحال پر بات کرنے کیلئے جمع ہوئے ہیں ، مودی سرکار نے کشمیریوں کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے ، کشمیر پر مکمل زبردستی قبضہ کر لیاہے اور کشمیر کی وادی میں دن رات نہتے مسلمانوں کا خون بہہ رہاہے ، پچھلی کئی دہائیوں سے وہان پر ماﺅں اور بہنوں کے آنچل پھاڑے گئے ہیں ، بچوں کو ذبح کیا گیاہے ۔ درندوں نے وہاں پر صفاکی کی ہے ،کوئی اگر بچہ یتیم ہے تو سمجھ لیجے درندوں نے اس کے والد یا والدہ کو شہید کر دیا ہے ، یہ وہ عظیم سانحہ ہے جس کا براہ راست پاکستان کی زندگی سے تعلق ہے ، وزیراعظم نے تاریخی باتیں کی ہیں ، قائداعظم کے فرمودات کے حوالے سے بات کی ہے ، مگر میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ اس واقعہ کو اب 24 گھنٹے سے زائد گزر گئے ہیں اور 48 گھنٹے ہونے کو ہیں پی ٹی آئی کی حکومت کی پالیسی کہاں ہے ، ان کی حکمت عملی کیاہے ، آج تو وزیراعظم پوری قوم یہ سننا چاہتی ہے ۔
شہبازشریف کا کہناتھا کہ وہاں پر بدترین صفاکی ہوئی ہے اور وہاں پر انٹرنیٹ بند ہے ،لوگوں کو گھروں میں بند کر دیا گیا ہے، مودی سرکارنے صرف کشمیر کے اندر ان کے حقوق نہیں چھینے ،ان پر غاضبانہ قبضہ نہیں کیا بلکہ پاکستان کی غیرت اور عزت کو للکاراہے ، مودی سرکار نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے منہ پر تھپڑ رسید کیا ہے ، مودی سرکار نے پوری مہذب دنیا کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا ہے ۔ ان کا کہناتھا کہ جو کشمیر میں ہوچکا ہے اب روایتی مذمت اور روایتی قرار داد سے بات نہیں بنے گی ہمیں ٹھوس فیصلے کرنے ہوں گے ، دشمن کو پتا چل سکے ہم خاموش تماشائی نہیں ،ہم نے چوڑیاں نہیں پہنی ہوئی، یہ عظیم قوم ہے ، اس نے بڑی قربانیاں دی ہیں 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں