لندن : وفاقی وزیر شیخ رشید نے انیل مسرت سے شاپنگ کرنے کی انوکھی وضاحت پیش کر دی۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف گذشتہ ہفتے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے بھرپور احتجاج کیا گیا تھا جس میں شرکت کے لیے کئی حکومتی نمائندے بھی لندن پہنچے۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : پنجاب میں بیویوں کے ہاتھوں شوہروں کے قتل میں تشویشناک حد تک اضافہ، مردوں کیلئے پریشان کن خبر آگئی
ان میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی ذلفی بخاری اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید بھی شامل تھے ۔ ذلفی بخاری کو تو لندن میں ہونے والے احتجاجکی تصاویر اور ویڈیوز میں بھی دیکھا گیا لیکن اس دن شیخ رشید کی لندن کے ایک شاپنگ مال میں خریداری کرنے کی تصاویر سامنے آئیں جس پر انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
شیخ رشید کو اور دیگر حکومتی وزراء کو انیل مسرت سے شاپنگ کرنے اور مالی فوائد لینے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تاہم اب اس معاملے پر شیخ رشید کا بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ انیل مسرت میرا بھائیوں جیسا دوست ہے،اگر وہ مجھے 65 پاؤنڈ کے جوتے لے کر دیتا ہے تو اس میں کوئی بڑی بات نہیں۔
Reporter: is it right for you to get benefits from aneel Musarrat?
Sheikh Rasheed: Aneel is my brother friend and it’s no big deal if he bought £65 shoes for me.
585 people are talking about this
۔ خیال رہے شیخ رشید کی لندن میں شاپنگ کی تصاویر سامنے آئی تھیں۔
ان تصاویر میں شیخ رشید کے ساتھ وزیراعظم عمران خان کے دیرینہ اور قریبی دوست انیل مسرت کو بھی دیکھا گیا جبکہ شیخ رشید کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کو نظر انداز کر کے شاپنگ مال میں خریداری میں مصروف رہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے شیخ رشید کو اس معاملے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال پر بیانات دینے والے شیخ رشید نے عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : وہ اخبار فروش بزرگ جو بینائی سے محروم ہیں، کاغذ کی سیاہی سے شناخت کر کے اخبار پہچانتے ہیں
اس حوالے سے اطلاعات موصول ہوئیں کہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو لندن میں منعقدہ مظاہرے میں شرکت کرنا تھی لیکن تھکن کے باعث وہ سفر نہیں کرسکے اورمانچسٹر میں منعقدہ ایک نسبتاً چھوٹے مظاہرے میں شریک ہوئے۔ اس پر بھی عوام نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تھکن کے باعث وہ مرکزی مظاہرے میں شریک نہیں ہو سکے لیکن شاپنگ مال میں خریداری کے لیے گھومتے ہوئے ان کو کوئی تھکن محسوس نہیں ہوئی۔
کچھ سوشل میڈیا صارفین نے تو شیخ رشید احمد کو غیر سنجیدہ بھی قرار دیا اور کہا کہ مودی کے نام بڑے بڑے پیغامات جاری کرنے والے شیخ رشید احمد نے مقبوضہ کشمیر پر اپنی خریداری کو ترجیح دی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں