اسلام آباد : بی بی سی کے رپورٹر سکندر کرمانی نے دعویٰ کیا ہے کہ کچلاک میں جس مسجد میں دھماکہ ہوا ہے اس میں تحریک طالبان افغانستان کے امیر ملا ہیبت اللہ کے بھائی حافظ احمد اللہ جاں بحق ، ان کا ایک صاحبزادہ اور 2 بھتیجے زخمی ہوئے ہیں، امکان ظاہر کیا جارہاتھاکہ اس مسجد میں جمعہ کے وقت ملا ہیبت اللہ نے آنا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے پاکستان اور افغانستان کیلئے نمائندے سکندر کرمانی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ طالبان ذرائع نے بی بی سی کو تصدیق کی ہے کہ جمعہ کے روز کچلاک کی مسجد میں ہونے والے دھماکے میں تحریک طالبان افغانستان کے امیر ملاہیبت اللہ کے بھائی جاں بحق ہوئے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ مارے جانے والے حافظ احمد اللہ اسی مسجد کے امام تھے جس میں دھماکہ ہوا ہے۔
BBC producer in Kabul, @Mahfouzzubaide1 who has excellent contacts, was sent this picture of Hafiz Ahmadullah - brother of Taliban leader Haibatullah - by a senior source of his within the group
See Secunder Kermani's other Tweets
سکندر کرمانی کے مطابق 2016 میں طالبان کی امارت سنبھالنے سے پہلے ملا ہیبت اللہ بھی کچلاک کے علاقے میں مقیم تھے اور اسی مسجد میں امامت کرتے تھے جس میں جمعہ کو دھماکہ ہوا ہے۔ عینی شاہدین کے بیان ’ دھماکہ خیز مواد منبر کے نیچے نصب کیا گیا تھا‘ سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک ٹارگٹڈ کارروائی تھی۔
سکندر کرمانی نے مقامی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ کچلاک دھماکے میں ملا ہیبت اللہ کا ایک بیٹا زخمی ہوا ہے۔ الجزیرہ کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کے زخمیوں میں طالبان امیر کے 2 بھتیجے شامل ہیں۔ ’ یہ ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا حملہ لگتا ہے، حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ اس کا مقصد کیا ہوسکتا ہے، کیا یہ افغان امن معاہدہ ہونے سے پہلے حساب چکتا کرنے کا کوئی ذریعہ تھا؟ یا اس کے ذریعے جنگ کو مزید ہوا دینے کی کوشش کی گئی ہے؟۔‘
Local source also saying Haibatullah’s son was injured in Kuchlak blast... Whilst Al Jaz reporting 2 of his nephews were injured... seems well planned attack, though not clear what it means... settling of scores before a peace deal? Or upping the ante with more fighting expected?
18 people are talking about this
سکندر کرمانی نے کہا کہ انہیں افغان انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا ہے کہ کچلاک میں جس مسجد میں دھماکہ ہوا ہے اس میں ملا ہیبت اللہ کی موجودگی کا امکان تھا ، افغان انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی انہوں نے نہیں کی، انہوں نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ طالبان کی آپسی لڑائی کا شاخسانہ ہوسکتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں