
اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے‘غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق پاکستان نے نئی دلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر کو بھی واپس بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے. مودی حکومت نے پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، بھارت کے اس اقدام کی پاکستان سمیت دنیا بھر اور خود بھارتمیں شدید تنقید کی جارہی ہے.
واضح رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت سے سفارتی تعلقات پر نظر ثانی کرنے اور بھارت کے لیے فضائی حدود بند کرنے کے آپشن پر غور کیا گیا
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا،جس میں بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود اور تجارتی تعلقات کو مکمل ختم کرنے پر غور کیا گیا.
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ سمیت تمام ممالک کو بھارت کا اصل چہرہ دکھایا جا ئے‘ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے. قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ اعجاز شاہ، وزیر دفاع پرویز خٹک سمیت مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم او اور دیگر حکام شریک ہوئے.
ادھر پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مودی نےمسئلہ کشمیر اپنے اوردنیا کے لیے پہلے سے زیادہ پیچیدہ کردیا ہے،5 اگست کے بھارتی اقدامات کی مذمت اورمسترد کرتے ہیں. وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے اس غیرقانونی اقدام سے مسئلہ کشمیرکو پوری دنیا میں اجاگرکردیا ہے،بھارت نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو دبانے کی کوشش کی‘شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس غیرقانونی اقدام پر بھارت میں بھی تنقید ہورہی ہے اور بھارتیحکومت کے فیصلے کےخلاف بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں‘انہوں نے کہا کہ سابق بھارتی وزیرخارجہ چدم برم نے کہاتاریخ بتائیگی مودی نے کتناغلط قدم اٹھایاہے،مودی نے جواہر لعل نہرو کی جمہوری سوچ کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے.
وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ پانچ اگست کے اقدام سے تمام کشمیری گروپ متحد ہو گئے ہیں،مودی کہتا ہے کہ کشمیریوں کی بہتری کے لیے قدم اٹھایا ہے، وہمقبوضہ وادی سے کرفیو اٹھائے،پھردنیا دیکھے گی وہاں کیا ہوتا ہے‘انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر کلسٹر بموں کا استعمال ہورہاہے،آج کشمیری پاکستان اورمسلم امہ کی طرف دیکھ رہے ہیں

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں