They are 100% FREE.

بدھ، 8 مئی، 2019

جہانگیر ترین کو نائب وزیراعظم بننے پر مبارکباد دیتا ہوں': بلاول زرداری بھٹو

'جہانگیر ترین کو نائب وزیراعظم بننے پر مبارکباد دیتا ہوں': بلاول زرداری ..
 : اسلام آباد   پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما جہانگیر ترین پراپنے مخصوص انداز میں طنز کرتے ہوئے انہیں نائب وزیراعظم قرار دے دیا۔بلاول بھٹو زردارینے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاو ¿س کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کیا۔
ایک صحافی کی جانب سے کئے گئے سوال کے جواب میں چیئرمین پی پی پی نے کہا کہجہانگیر ترین نے وزیراعظم ہاو ¿س میں نائب وزیراعظم کا عہدہ حاصل کرلیا ہے، جس پر میں انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں اور یہ ان کے لیے بہت بڑی کامیابی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام کو دکھائی دے رہا ہے کہ حکومت کی پالیسی دوغلی ہے۔
ہمارے صوبے (سندھ) میں جب مل مالکان کے بے نامی اکاو ¿نٹس نکلتے ہیں تو اُس کا مالک والد اور دادا سمیت جیل جاتاہے اور ان کے خلاف خفیہ ایجنسی تحقیقات کرے گی لیکن اگر کسی امیر ترین مل مالک کے بے نامی اکاو ¿نٹس نکلتے ہیں تو کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔
حکومتی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موجودہ حکومت نے نہ تو کسی کو کوئی نوکری دی اور نہ ہی پارلیمنٹ سے کوئی بل پاس کروایا، اور ہمیشہ گزشتہ 10 سالوں کی حکومتوں کا ہی رونا روتی ہے۔ اس حکومت نے معاشی بحران میں غریب عوام کو بے یارو مددگار چھوڑدیا اور اپنے ایک سال کے اقتدار میں عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ حکومت سیاسی استحکام نہیں چاہتی، اسی وجہ سے ملک میں معاشی استحکام نہیں آرہا۔ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں بھی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے ڈیل ہوئی تھی تاہم اس حکومت نے ملکی معیشت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا تھا۔حکومتی پالیسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے نام پر غریبوں کے گھر توڑے جارہے ہیں، غریب عوام کی جیب خالی ہے، ٹیکس وصولیاں کم ترین سطح پر آگئیں اور ہر ادارے میں یونینز کے خلاف ایک سازش چل رہی ہے۔
تاہم ان کی جماعت آئی ایم ایف سے ہونے والی ڈیل کو نہیں مانے گی اور اس کے خلاف پارلیمان کے باہر اور اندر احتجاج ہوگا۔بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر زور دیا کہ وہ کمزور طبقے کا خیال رکھے اور کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ عام آدمی مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔ صوبے کے پاس اختیار ہے کہ وہ سیلز ٹیکس وصول کر سکتے ہیں، وفاقی حکومت سندھ حکومت سے ٹیکس جمع کرنا سیکھے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ایسا تو نہیں آئی ایم ایف یہ تبدیلیاں کررہا ہے، کیونکہ ایسی صورتحال میں معیشت کونقصان تو ہوگا۔پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی بات مانتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کو بھی ہٹادیا گیا، کیا اب آئی ایم ایف فیصلہ کرے گا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کون ہوگا؟ کیا وہ فیصلہ کرے گا کہ ملک کا وزیرخزانہ کون ہوگا؟

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں