They are 100% FREE.

ہفتہ، 18 مئی، 2019

شہباز شریف خاندان کے چپڑاسی کے بینک اکاؤنٹ سے اربوں روپے کی ٹرانزیکشن ہونے کا انکشاف


شہباز شریف خاندان کے چپڑاسی کے بینک اکاؤنٹ سے اربوں روپے کی ٹرانزیکشن ..

شہباز شریف خاندان کی کمپنی کے چپڑاسی کے اکاؤنٹس سے 3 ارب روپے سے زائد کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

لاہور : شہباز شریف خاندان کی کمپنی کے چپڑاسی کے اکاؤنٹ سے اربوں روپے کی ٹرانزیکشن ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے معاملے میں احتساب عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ کی اہم تفصیلات منظر عام پر آ گئی ہیں۔ نیب کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق شریف فیملی کی کمپنی کے چپڑاسی کے اکاؤنٹس سے 3 ارب روپے سے زائد کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔
ملک مقصود احمد شریف فیملی کی ملکیت چنیوٹ انرجی آفس میں بطور چپڑاسی کام کرتا ہے جس کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے جمع کروائے گئے۔ حمزہ شہباز اور سلمان شہباز بے نامی اکاؤنٹس میں رقم رکھتے جسے بوقت ضرورت کیش کروایا جاتا رہا۔ فرنٹ مین فضل داد عباسی نے بھی نیب کو موقف دیا کہ چیف فنانشل آفیسر کے کہنے پر ڈیمانڈ ڈرافٹ سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں جمع کروائے جاتے تھے۔
شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز نے خطیر رقم فضل داد عباسی کی معاونت سے بیرون ملک بھی بھجوائی۔ نیب رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسرور انور نامی شخص نے شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں بھاری رقم منتقل کی۔ شہباز شریف فیملی کے 3 ارب 30 کروڑ روپے کے اثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے جبکہ شریف خاندان کی جانب سے قرضوں اور ترسیلات کی دی گئیں تفصیلات بھی حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ لاہور ائیرپورٹ پر لاہور سے دبئی فرار ہونے کی کوشش کرنے والے شخص محمد مشتاق کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ چینی کے کاروبار سے منسلک حلقوں میں ملزم ’’مشتاق ہتھوڑا‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ محمد مشتاق المعروف ’’ہتھوڑا‘‘ کا تعلق چنیوٹ سے ہے جو بعدازاںلاہور میں سیٹل ہوا۔ ذرائع کے مطابق ملزم کا ایک بیٹا چند ماہ پہلے ہی معاملات کی سنگینی کا اندازہ کرتے ہوئے ملک سے باہر جا چکا ہے۔
سینئیر صحافی اجمل جامی کے ذرائع کے مطابق مشتاق عرف ’’ہتھوڑا‘‘ پرائیویٹ ڈیلر کی حیثیت سے مبینہ طور پر چینی کی خریدو فروخت قاعدے کے مطابق اور ’’آؤٹ آف بک‘‘ بھی کرتا رہا۔ اس سے قبل بھی شہباز شریف کے خاندان کے کئی ملازمین کے ذریعے منی لانڈرنگ کیے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔ جبکہ کئی ملازمین نے تو اس حوالے سے کئی انکشافات بھی کیے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں