They are 100% FREE.

ہفتہ، 11 مئی، 2019

پرانا پنجاب بلدیاتی نظام بحال۔نئے بلدیاتی قانون پر عملدرآمد روک دیا گیا

Image result for lahore high court\
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے پنجاب میں نئے بلدیاتی قانون پر عمل درآمد روک دیا، عدالت عالیہ نے چیئرمین ضلع کونسل اظہر خان لغاری سمیت دیگر کی درخواستوں پر یہ حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے پنجاب میں ترمیمی بلدیاتی نظام قانون کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا ہے۔ درخواست گزاروں کی طرف سے احسن بھون اور منصور اعوان ایڈووکیٹس نے نے پیش ہو کرعدالت میں موقف اختیار کیا کہ پاکستان تحریک انصاف نے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو غیر آئینی طریقے سے گھر بھیجا ہے۔ خیبر پختونخواہ میں بلدیاتی نمائندوں کو مدت پوری کرنے دی گئی لیکن پنجاب میں عوامی نمائندوں کو مدت ختم ہونے سے قبل ہی گھر بھیج دیا گیا، خیبر پختونخواہ کی بنیاد پر پنجاب کے بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جا سکتا۔ 
دوران سماعت عدالت نے قراردیا کہ بادی النظر میں لگتا ہے کہ پنجاب کا نیا بلدیاتی قانون آئین کے آرٹیکل 140 کی خلاف ورزی ہے، سرکاری وکیل نے کہا کہ شیڈول 16 کے مطابق وزیراعلی کے پاس ایڈمنسٹریٹر لگانے کا اختیار ہے، فاضل جج نے کہا کہ وہ الیکشن سے پہلے ہے۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ گھر بھیجنے کا اختیار وزیر اعلی کو کیسے ہے؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا تفصیلی جواب کے لئے عدالت وقت دے، درخواست گزاروں کے وکلاء نے کہا کہ بلدیاتی نمائندے گھر بھیجنا آئین پاکستان کے خلاف ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ سرکاری وکیل تو آئندہ الیکشن کی تاریخ بھی نہیں بتا رہے، درخواست گزاروں کے وکلاء نے کہا کہ الیکشن کمیشن بھی کہہ رہا ہے کہ فوری الیکشن نہیں ہو سکتے، پنجاب میں صرف یہ مسئلہ ہے کہ تحریک انصاف کو بلدیاتی نمائندوں کے چہرے پسند نہیں۔ بلدیاتی نمائندوں کو گھر اس لئے بھیجا گیاتاکہ مسلم لیگ (ن) کا ووٹ توڑا جا سکے، عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد مذکورہ بالا حکم جاری کر دیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں