
بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) ہواوے چین کی سب سے بڑی سمارٹ فون ساز کمپنی ہے، جس نے اپنا نیا ہیڈکوارٹر بنایا ہے اور یہ ایسا شاندار ہے کہ دیکھنے والوں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں۔
میل آن لائن کے مطابق یہ آفس ایک بھرا پرا شہر ہے جس میں متعدد عمارتیں موجود ہیں۔ یہ تمام عمارتیں اُن 12یورپی سیاحتی مقامات کی طرز پر بنائی گئی ہیں جو چینی سیاحوں میں بے حد مقبول ہیں۔ یہ مقامات سپین، اٹلی، جرمنی، فرانس، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ، بیلجیم اور دیگر یورپی ممالک میں موجود ہیں۔

ایک قصبے کی شکل میں بنائے گئے اس ہیڈکوارٹر کا رقبہ برطانوی دارالحکومت لندن کے علاقے ہائیڈپارک کے برابر ہے جہاں دفاتر کے علاوہ ہواوے کے 30ہزار ملازمین کی رہائش گاہیں بھی بنائی گئی ہیں۔

فوٹو: Huawei
یہ بھی ضرور پڑھیں : ملکی خزانے کو لوٹنے والوں کو پکڑ کر مال مسروقہ برآمد کرنے کی ٹھان لی ھے ۔ وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان
اگر رقبے کے لحاظ سے دیکھا جائے تو چین کے شہر ڈونگ گوان میں 1ارب 10کروڑ پاﺅنڈ(2کھرب 3ارب 45کروڑ 35لاکھ روپے) لاگت سے بنائے گئے اس ہیڈکوارٹر کا رقبہ 1.2مربع کلومیٹر ہے۔

فوٹو: Huawei
ہواوے کی مشہور زمانہ خفیہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ لیبارٹری بھی یہی واقع ہے جہاں ماہرین کی ٹیمیں نئے سمارٹ فونز اور 5جی انٹرنیٹ پر کام کرتی ہیں۔
یہ بھی ضرور پڑھیں : وزیر اعظم عمران خان کے ٹویٹ پر شہباز شریف کا جوابی حملہ ،سوشل میڈیا پر نئی بحث کا آغاز ہو گیا

فوٹو: Huawei
یہ بھی ضرور پڑھیں : حکومت گرانے میدان میں نکل چکے،حکومت کو جوکرناہے کرلے:مولانا فضل الرحمن
ہیڈکواٹرز کی مختلف عمارتوں تک ورکرز کے آنے جانے کے لیے ایک سرخ رنگ کی ٹرین چلتی ہے جو کہ سوئٹزرلینڈ سے درآمد کی گئی ہے۔ یہ ٹرین ہر پانچ منٹ پر ہیڈکوارٹرز کے سٹاپس پر پہنچتی ہے اور دفاتر، رہائش گاہوں، کیفے اور ریستورانوں اور دیگر عمارتوں کو آپس میں منسلک کرتی ہے۔

فوٹو: Huawei
یہ ٹرین 20منٹ میں ہیڈکوارٹرز کا چکر مکمل کرتی ہے۔ ہیڈکوارٹر کی تعمیر کا کام 2014ءمیں شروع ہوا تھااوراس کا افتتاح گزشتہ سال یکم جولائی کو کیا گیا تھا تاہم تاحال یہاں کئی عمارتوں پر تعمیراتی کام جاری ہے۔

فوٹو: Huawei

فوٹو: Huawei
ض

فوٹو: Huawei

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں