They are 100% FREE.

پیر، 8 اپریل، 2019

وزیراعظم آفس میں کونسا ریکارڈ جلایا گیا؟ ..وزیراعظم آفس میں آگ لگنے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے سوال اٹھانا شروع کر دئیے

وزیراعظم آفس میں کونسا ریکارڈ جلایا گیا؟
اسلام آباد : آج وزیراعظم سیکرٹریٹ میںآتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تاہم کچھ دیر میں ہی آگ پر قابو پا لیا گیا۔لیکن وزیراعظم آفس میں آگ لگنے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے سوال اٹھانا شروع کر دئیے۔ماضی میں اگر کسی بلڈنگ میں آگ لگتی تھی تو تحریک انصاف کی طرف سے ہمیشہ الزام عائد کیا جاتا تھا کہ آگ سرکاریریکارڈ جلانے کے لیے لگائی گئی۔
ضرور پڑھیں: حمزہ شہباز کیس میں بڑی پیش رفت، شہباز فیملی کا فرنٹ مین لاہور ائیرپورٹ سے گرفتار
اور اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ کئی واقعات میں اہم سرکاری ریکارڈد جل کر راکھ ہو گئے۔آج وزیراعظم آفس میں آتشزدگی کے واقعے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کونسا ریکارڈ جلایا گیا ہے ؟ جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ وزیراعظم آفس میں آگ لگ جائے۔
ضرور پڑھیں: پنجاب کی حکومت کو راکٹ سے اتار کر گدھا گاڑی پر بٹھا دیا، خان صاحب اونچی پرواز پر ہیں، انہیں زمین پر آجانا چاہیے:احسن اقبال
ایسے کون سے ریکارڈ تھے جو جل گئے۔ وزیراعظم آفس میں آگ لگنے کے واقعے کے بعد ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی ہے۔وزیراعظم آفس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم آفس میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔وزیراعظم آفس کے تمام ملازمین محفوظ ہیں جب کہ واقعے میں کوئی سرکاری ریکارڈ نہیں جلا۔ٹیمیں عمارت کی ڈکٹ کھول کر آگ لگنے کی وجہ معلوم کر رہی ہیں۔ آگ لگنے کے واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور نہ ہی فرنیچر کو کوئی نقصان پہنچا۔
آگ بھجانے کے آلات اور فائر بریگیڈ کی بروقت کوشش سے آگ پر قابو پا لیا گیا۔پاک بحریہ نے بھی آگ بھجانے میں بھی معاونت کی۔خیال رہے آج وزیراعظمسیکرٹریٹ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی جس پر قابو پا لیا گیا۔اس حوالے سے وزیراعظم آفس سے بیان سامنے آیا تھا۔ وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ آتشزدگی کے وقت وزیراعظم عمران خان پانچویں فلور پر موجود تھے۔ وزیراعظم کو میٹنگ کے دوران آگ لگنے کے واقعے سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے فوراََ آگ کی نوعیت جاننے کی ہدایت کی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں