کویت: شادی دو دِلوں کا بندھن ہے۔ اور اس بندھن میں کوئی مرد اور خاتون اُسی وقت بندھتا ہے جب دونوں ایک دوسرے سے راضی ہوں۔ اگرکوئی ایک فریق بھی شادی پر راضی نہ ہو تو یہ شادی ناممکن ہو جاتی ہے۔شادی ذہنی ہم آہنگی کا نام ہے۔ ایک دُوسرے کو عزت دینے کا نام ہے۔ یہ رشتہ تبھی کامیابی سے ساری عمر چل سکتا ہے اگر میاں بیوی ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہیں اورایک دُوسرے کو احترام سے بُلاتے ہیں۔
یہ بھی ضرور پڑھیں :وزیر پیٹرولیم غلام سرور توانائی کمیٹی کی چیئرمین شپ سے فارغ
تاہم کویت میں ایک منفرد واقعہ پیش آیا ہے جس نے سب کو پریشان کر دیا ہے۔کویت کے ہی مقامی نوجوان لڑکا اور لڑکی شادی کی غرض سے عدالت میں پہنچے۔ جہاں اُن کا نکاح ہوا۔ دونوں ایک دوسرے کو پا کر بہت مسرور دکھائی دے رہے تھے ۔ ایک دوسرے کی بانہوں میں بانہیں ڈال کر دونوں عدالت کی عمارت سے باہر آئے۔
اچانک عمارت کی سیڑھیوں سے نوبیاہتا لڑکی کا پیر پھسلا اور وہ ڈگمگا گئی اور بڑی مشکل سے گرتے گرتے بچی۔
ضرور پڑھیں: 10. ہزار پاکستانیوں کا بطور افغان مہاجر اندراج کروانے کا انکشاف لیکن ایسا کیوں کیا؟ شرمناک وجہ بھی سامنے آگئی
اس پر بجائے کہ دُلہا اُس سے ہمدردی کا اظہار کرتا، اور اس کی خیریت دریافت کرتا۔ دُلہا صاحب نے اپنی نئی نویلی دُلہن کویوں اچانک پھسل جانے پر ’احمق‘کا خطاب دے ڈالا۔ دُلہن کو اپنے تھوڑی دیر پہلے بنے جیون ساتھی کے مُنہ سے نکلا یہ لفظ سُن کر شدید حیرانی اور غصّہ آیا۔ وہ اُنہی قدموں واپس عدالت میں جا پہنچی اور جج کے روبرو خُلع کی درخواست کر ڈالی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں