They are 100% FREE.

اتوار، 3 فروری، 2019

سال کے پہلے ماہ گرمی کے 35 اورسردی کے 2 نئے تاریخی ریکارڈ قائم

دنیا بھر میں سال 2019 کے پہلے ماہ میں گرم ترین اور سرد ترین درجہ حرارت کے نئے مقامی تاریخی ریکارڈ قائم ہوئے ہیں۔ تصویر میں امریکا میں سردی کی شدید لہر دیکھی جاسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

لندن: دنیا بھر کے موسمیاتی مراکز سے پریشان کن خبر آئی ہے کہ صرف جنوری کے 31 دنوں میں گرمی کے 35 اور سردی کے دو نئے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں جو آب و ہوا میں تبدیلی اور موسمیاتی شدت کو ظاہر کررہے ہیں۔

امریکا اس وقت پولر ورٹیکس کی جکڑمیں ہے جس کی وجہ سے نارتھ ڈکوٹا سے اوہایوں تک سردی نے روزمرہ زندگی کو منجمند کردیا ہے۔ لیکن دنیا کے دیگر حصوں میں اس سے بھی گھمبیر صورت دیکھی گئی ہے۔ دنیا بھر میں شدید موسمیاتی کیفیات ریکارڈ کرنے والے مرکز’ میکسی میلیانو ہریرا‘ کے مطابق اس جمعرات کی صح تک امریکا میں راک فورڈ اور الینوائے کے علاقے مولائن میں درجہ حرارت منفی .36.1 درجے سینٹی گریڈ تھا جو اس سے قبل ریکارڈ نہیں ہوا تھا
جنوبی نصف کرے کے موسمیاتی اسٹیشن اس سے بھی خوفناک کہانی سنارہے ہیں۔ مثلاً جنوبی ویلز کے علاقے نونا میں17 جنوری کی رات کو درجہ حرارت 35.9 درجے سینٹی گریڈ نوٹ کیا گیا جو آسٹریلیا کی تاریخ میں گرم ترین رات کہلائی ہے۔ اس کے علاوہ ری یونین اور کرسمس جزائر کا درجہ حرارت بھی تاریخی طور پر بلند تھا۔ صرف آسٹریلیا میں ہی اوسط درجہ حرارت 30 درجے سینٹی گریڈ نوٹ کیا گیا جو واضح طور پر ایک نیا ریکارڈ ہے۔ور پر اس علاقے کا کم یا زیادہ ترین درجہ حرارت کہا جاسکتا ہے۔
 آسٹریلیا کی اس شدید گرمی نے جنگلات میں آگ لگادی بلکہ لوگوں نے بڑی تعداد میںچمکادڑوں کو گویا اس طرح درخت سے گر کر مرتے دیکھا کہ وہ کسی پکے پھل کی طرح گر رہی ہوں


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں