They are 100% FREE.

پیر، 14 جنوری، 2019

وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کی نااہلی کے لیے درخواست


 حلقہ این۔اے 59 کے ووٹر چوہدری احمد خان نے چیف جٹس آف پاکستان  کو   وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کی نااہلی کے لیے درخواست لکھی ہے درخواست میں  مئوقف اختیار کیا ہے کہ   غلام سرور خان  نے اپنے عہدہ  کے اثر روسوخ سے اپنے آپ کو نااہلی سے بچائے رکھا ہے 
مدعی نے سپریم کورٹ کی توجہ مبذول کراتے ہوئے 2002 کے الیکشن کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت کے سامنے موئقف رکھا کہ غلام سرور خان میٹرک پاس تھے الیکشن 2002 کی شرط پوری کرنے کے لیے BA کی ڈگری کے حصول کے لیے کسی اور سرور خان ولد عبدلاحمید خان سکنہ فیصل اباد نامی شخص کے ٹیکنیکل بورڈ کی سند پر اسلامیہ یونیورسٹی بھاولپور سے بی اے کی ڈگری حاصل کی ۔درخواست گزار نے موئقف اختیار کیا کہ جب 2002 میں ان کی تعلیمی اسناد کو چیلنج کیا گیا تو انہوں نے یہ ہی اسناد جسٹس تصدق حسین جیلانی کے سامنے پیش کیں۔مشرف دور میں حکومت کا حصہ ہونے کی وجہ سے اثرو رسوخ کی بنیاد پر کیس دبا رہا اچانک فیصل اباد کا رہائشی اصل سرور خان ولد عبدالحمید خان جس نے دعوی کیا کہ یہ ڈپلومہ تو میرا ہے اس کے جواب میں خان صاحب نے راولپنڈی بورڈ سے ایک اور ڈپلومہ جمع کروادیا کیونکہ بی اے کی ڈگری فیصل اباد کے رہائشی سرور خان کے ڈپلومے پر تھی تو اسلامیہ یونیورسٹی کے 
سینڈیکیٹ نے ان کی بے اے کی ڈگری کو جعلی قرار   دیتے ہوئےمنسوغ کردیا

Image may contain: text
۔درخواست گزار نے استدعا کی اپنے کاغذات نامزدگی اور حلف نامے میں جھوٹے کوائف دینے پر وہ صادق امین نہیں رہے اور پچھلے 16 سال سے حکم امتناعی اور اثرورسوخ سے موجودہ وفاقی وزیر پیٹرولیم اس کیس کو کھینچتے رہے درخواست گزار نے چیف جسٹس اف پاکستان سے درخواست کی کہ جھوٹ بولنے، وسائل اور تعلق استعمال کرنے پر موجود وزیر صادق اور امین کے زمرے سے باہر ہیں جس طرح دوسرے جعلی ڈگری کیس نپٹا دیے گئے اس کیس کو بھی سنا جائے اور حلقے اور وزارت پر موجود ایسے شخص کو اس منصب پر بیٹھنے کی اجازت نہ دی جائے کہ جو صادق اور امین نہ ہو۔جو آئینی طور پر پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بن سکتے اوراستدعا کی کہ ان کو آئنی امور مملکت کی انجام دہی سے روکا جائے ان کے خلاف 
جعلسازی، فراد دھوکہ دہی اور عدالت میں غلط بیانی کی بنیاد پر سخت کاروائی جائے۔

وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان  کا اس بارے میں ابھی مئوقف سامنے نہیں آیا   
No photo description available.

Image may contain: text

No photo description available.

              

@Daily Wah/Taxila  : Source & Thanks   :

                                           

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں