They are 100% FREE.

جمعہ، 4 جنوری، 2019

اوکاڑہ ملٹری فارمز کا برسوں پرانا تنازعہ بالآخر حل ہوگیا؟

اوکاڑہ ملٹری فارمز کا برسوں پرانا تنازعہ بالآخر حل ہوگیا؟
 اوکاڑہ ملٹری فارمز کا برسوں پرانا تنازعہ بالآخر حل ہوگیا؟ بی بی سی اردو کا دعویٰ ہے کہ پاک فوج اوکاڑہ فارمز کی ملکیت کے دعوے سے دستبردار ہوگئی، پنجاب حکومت کو زمین کا اصل مالک قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق بی بی سی اردو نے دعویٰ کیا ہے کہ اوکاڑہ ملٹری فارمز تنازع کے سلسلے میں پیش رفت ہوئی ہے کہ اور پاک فوج نے تسلیم کر لیا کہ زمین پنجاب حکومت کی ملکیت ہے۔
نیشنل کمیشن آف ہیومن رائٹس کے چیئرمین جسٹس (ریٹائرڈ) نواز علی چوہان نے دعوی کیا ہے کہ کئی سالوں سے جاری اوکاڑہ ملٹری فارمز کی ملکیت کے تنازع میں پہلی دفعہ پاکفوج نے تسلیم کیا ہے کہ اوکاڑہ ملٹری فارم ان کی ملکیت ہے نہ وہ اس کی ملکیت کی دعوے دار ہے، بلکہ اس کی اصل مالک پنجاب حکومت ہے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے این سی ایچ آر کے چئیرمین نے بتایا کہ بہت جلد اوکاڑہ مزارعین اور فوج کے درمیان کوئی مثبت معاہدہ طے پا جائے گا اور کہا کہ فوج کا یہ بھی ماننا تھا کہ ان کا اس زمین کو حاصل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
فوج کی جانب سے اس اعتراف کے ساتھ ایک بار پھر کہا جا رہا ہے کہ اوکاڑہ فارمز کے مزارعین اور فوج کے درمیان شاید کوئی معاہدہ طے پا جائے۔ ساتھ ہی انھوں نے بتایا کہ مختلف تجاویز پر بات ہوچکی ہے اور اب مزارعین کی جانب سے جواب 17 جنوری کواسلام آباد میں سماعت کے دوران دیا جائے گا کہ آیا وہ ان تجاویز کو تسلیم کرتے ہیں یا نہیں۔ اس سماعت میں عوامی ورکرز پارٹی کے رہنما، پنجاب حکومت کے افسران اور پاک فوج کا ایک نمائندہ موجود تھا۔
فوج کی طرف سے موجود نمائندے نے 31 دسمبر کو اسلام آباد میں نیشنل کمیشن آف ہیومن رایٹس میں اوکاڑہ ملٹری فارمز کے حوالے سے ہونے والی ایکسماعت میں بتایا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ فوج اوکاڑہ ملٹری فارمز کی ملکیت چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 'فوج کے پاس صرف زمین کا کنٹرول ہے۔' ’ابھی تک کچھ طے نہیں ہوا لیکن ہم اُس طرف گامزن ہیں۔ 31 دسمبر 2018 کو ہونے والی سماعت میں یہ بات سامنے رکھی گئی تھی کہ مزارعین کو تنگ نہیں کیا جائیگا اور ان کے خلاف فوجداری کے 80 مقدمات واپس لے لیے جائیں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں